Peshawar News
اسلامی طرز زندگی کو متعارف کرانے اور اسے عام کرنے کے میدان میں آثار اور فعالان کی شناخت کے لیے مہم اور مقابلہ شروع کرنے کے پروگرام کے مطابق، خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور کی طرف سے صوبہ خیبر پختونخواہ کے مدارس، کالجوں اور سکولوں کے پروفیسروں اور سینئر طلباء کے لیے " رہبر معظم کے نقطہ نظر سے اسلامی طرزِ زندگی" پر توجہ مرکوز کرنے والے مضمون نویسی کے مقابلے کی کال کی اشاعت کے بعد مرکزی جرگہ ہال پاراچنار میں مضمون نویسی کےمقابلہ کا انعقاد کیا گیا۔
جب ہم اسلامی فن تعمیر یا فن خطاطی کا ذکر تے ہیں تو ہمارے ذہن میں جو سب سے پہلا نام ابھر کر آتا ہے وہ اسلامی جمہوریہ ایران ہو تا ہے جو فن تعمیر و خطاطی کے حوالے سے ہزاروں سال کی تاریخ رکھتا ہے جہاں پر دریافت ہونے والی قدیم عمارات اور دیواروںپر کندہ نوشتے اس کی دلیل ہے کہ ایران میں فن تعمیر عربوں کے مقابلے میں قدیم ہے۔ اگر چہ عرب کافی قدیم تاریخ رکھتے ہیں مگر فن تعمیر میں و ہ ایرانیوں کے ہم پلہ نہیں تھے جس کو خود عرب بھی تسلیم کرتے ہیں تاہم علم و زبان دانی اور فصیح البیانی میں عربوں کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ اسلئے عربی رسم الخط بھی عربوں کا اعلیٰ ہے اور اعلیٰ کیوں نہ وہ زبان ہی ان کی ہے تاہم جب اسلام جزیرہ عرب سے باہر پھیلا تو اس نے سب سے زیادہ اپنے پڑوس میں واقع فارس( ایران) کو متاثر کیا۔
خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور کی کاوشوں سے پادکست کا 17 واں قسط " اسلامی ثقافت امام خامنہ ای کے نظر میں " کے عنوان سے پشتو زبان میں ساؤنڈ کلاؤڈ ویب سائٹ پر اپلوڈ کیا گیا ۔ پاراچنار کے سابق امام جمعہ اور مدرسہ جعفریہ پاراچنار کے تبلیغی امور کے نگراں علامہ اخلاق حسین شریعتی کے پیشکشی مضمون کے ساتھ 11 منٹ اور 44 سیکنڈ کا یہ پروگرام عمل میں آیا۔
5 رکنی وفد میں شامل : گورنمنٹ کالج پشاور کے ڈاکٹر نصیر خٹک، مدرسہ عثمانیہ کے اور صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہرکرک میں 5 زبانوں کی اکیڈمی کے سربراہ مفتی نور لوہاب ، مدرسہ عثمانیہ کے پروفیسر علامہ عبدالرحیم ، فارسی زبان کے استاد محمد یونس اور پشاور یونیورسٹی کے شعبہ فارسی کے چئیرمین پروفیسر ڈاکٹر یوسف حسین خوشی نے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاورکے ڈائریکٹر جنرل جناب مہران اسکندریان سے ملاقات کی اور فارسی زبان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔