شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی
صوبہ سمنان ایران کے بڑے صوبوں میں سے ایک ہے۔ اس صوبے میں تقریباً تین ارب ٹن معدنی ذخائر اور 40 سے زائد اقسام کی معدنیات کی موجودگی نے اسے ایران کے اہم ترین صوبوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کان کنی کے شعبے میں تحقیقی اور تعلیمی سرگرمیاں کئی دہائیوں سے اس صوبے میں دلچسپی کا باعث بنی رہی ہیں اور ایران میں کان کنی انجینئرنگ کے شعبے میں اعلیٰ تعلیم کے اہم مراکز کے طور پر شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے قیام، باعث بنا ہے۔
شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی تاریخ
شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی صوبہ سمنان میں قائم ہونے والی پہلی یونیورسٹی ہے۔ اس یونیورسٹی کے قیام کی تاریخ اس مرکز کے آغاز پر مبنی ہے، جو 1973ء میں "سکول آف مائننگ" کے نام سے قائم کیا گیا تھا۔ اس مائننگ سکول کا انتظام پرائیویٹ سیکٹر کے پاس تھا اور انڈر گریجویٹ (ایسوسی ایٹ لیول ) کی سطح پر ’’کوئلے کی کان کنی‘‘ کا شعبہ اسکا مرکزی ہدف سمجھا جاتا تھا۔ دو ہی سال بعد اس ادارے کا انتظام وزارت صنعت و مائیننگ کے سپرد کر دیا گیا، لیکن 1982ء تک دوسری ایرانی یونیورسٹیوں کی طرح یہ ادارہ بھی وزارت ثقافت اور ہائر ایجوکیشن کے ماتحت اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے ایک کے طور پر کام کرتا رہا۔ چنانچہ ادارہ ہذا کی ترقی اگلے کئی سالوں تک جاری رہی۔ پھر 1987ء میں، مائننگ اور انجینئرنگ کے مختلف رجحانات اور سول انجینئرنگ اور بجلی کے ایسوسی ایٹ کورسز کو انسٹی ٹیوٹ کے نصاب میں شامل کیا گیا تاکہ اس ادارے کا عنوان "ہائر ایجوکیشن کمپلیکس" کے طور پر اپ گریڈ کیا جاسکے۔ بالآخر 1993ء میں اس مرکز کو سرکاری طور پر شاہرود یونیورسٹی کا نام دے دیا گیا۔ ٹکنیکل، صنعتی اور بنیادی سائنسز کے شعبوں کی توسیع کی وجہ سے 2002ء میں یونیورسٹی کا نام بدل کر " شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی " رکھ دیا گیا۔
شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیاں
اس وقت شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں تقریباً 12,000 طلباء اور 340 کل وقتی فیکلٹی ممبران ہیں۔ اس یونیورسٹی میں درج ذیل 14 فیکلٹیز فعال ہیں:
- فیکلٹی آف الیکٹریکل انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف مکینیکل انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف سول انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف کمپیوٹر انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف ایگریکلچرل انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ میٹریل انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف مائیننگ، پیٹرولیم اینڈ جیو فزکس انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف آرکیٹیکچرل اینڈ اربن انجینئرنگ۔
- فیکلٹی آف انڈسٹریل انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ۔
- فیکلٹی آف میتھیمیٹیکل سائنسز۔
- فیکلٹی آف نیوکلیئر انجینئرنگ اینڈ فزکس۔
- فیکلٹی آف فیزیکل ایجوکیشن اینڈ سپورٹس سائنسز۔
- فیکلٹی آف ارتھ سائنسز۔
- فیکلٹی آف کمیسٹری۔
"کمپیوٹر انجینئرنگ"، "الیکٹریکل انجینئرنگ"، "مکینیکل انجینئرنگ" اور "سول انجینئرنگ" کی چار فیکلٹیز شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے نئے کیمپس میں واقع ہیں، جو 2010ء کی دہائی کے اوائل میں اس کے مرکزی کیمپس سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر بنائی گئی تھیں۔ اسی طرح جدید ٹیکنالوجیز کی ترقی کا مرکز یونیورسٹی کے فعال مراکز میں سے ایک ہے۔ اس مرکز کا بنیادی ہدف جدت اور صنعتوں کی ضروریات اور جدید تحقیقی مصنوعات پر مبنی منصوبوں کو تجارتی بنانا ہے۔ ابھرتے ہوئے کاروباروں کو درکار جگہ فراہم کرنا، مالی سہولیات حاصل کرنے میں مدد کرنا اور محققین اور مختلف صنعتوں کے درمیان بات چیت کرانا اس مرکز کی خدمات میں شامل ہے۔ تحقیق کے میدان میں شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی طرف سے انگریزی زبان میں چار اور فارسی زبان میں پانچ سائنسی مطبوعات شائع کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ اس یونیورسٹی میں تین تحقیقی ادارے "آٹومیشن اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس"، "سٹوڈنٹ ریسرچ" اور "وائر اینڈ کیبل انڈسٹری" اپنے موضوعات کے متعلق کئی شعبوں میں تحقیق کرتے ہیں۔ اس یونیورسٹی کو ایران میں کان کنی انجینئرنگ کی تحقیق اور سائنسی ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس شعبے میں تحقیقات کو تقویت دینے کے مقصد سے شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں تحقیقی سرگرمیوں کی رہنمائی اور اس شعبے میں معاونت کے لیے سرگرمیاں عمل میں لائی جاتی ہیں۔
شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا بین الاقوامی معیار اور سرگرمیاں
شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ایران کی ترقی پذیر یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ ٹائمز انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے فراہم کردہ ایشیائی یونیورسٹیوں کی 2023ء کی درجہ بندی رپورٹ میں اس یونیورسٹی کو 36 ممالک کی 928 یونیورسٹیوں میں، 350 میں سے 301 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اسی طرح شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نے خود کو اس درجہ بندی میں داخل ہونے والی صوبہ سمنان ایران کی پہلی یونیورسٹی کے طور پر پیش کیا۔ اس درجہ بندی کے مطابق شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ایرانی یونیورسٹیوں میں 34ویں نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ 2023ء میں شائع ہونے والے شنگھائی رینکنگ سسٹم کی رپورٹ میں میں بھی شاہرود یونیورسٹی کو انرجی سائنس اور انجینئرنگ کے شعبے میں 400 میں سے 301 ویں اور مکینیکل انجینئرنگ کے شعبے میں 300 میں سے 201 نمبر پر رکھا گیا اور اسے ایران کی سرفہرست یونیورسٹیوں میں شامل کیا گیا ہے۔ شعبہ "سائنسی تحقیقات اور بین الاقوامی تعاون" کے قیام کے ذریعے، شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نے اپنی بین الاقوامی سرگرمیوں کو وسعت دی، چنانچہ بیرونی ممالک کے تحقیقی اور علمی مراکز کے ساتھ مزید رابطہ قائم کرنے اور غیر ایرانی طلباء کو راغب کرنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے۔
نام | شاہرود یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی |
ملک | ایران |
عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی | 301 |
قسم | حکومتی |
طلباء کی کل تعداد | 11700 |
رابطہ | 02332392204 |
ویب سایٹ | https://shahroodut.ac.ir/fa/ |