بو علی سینا یونیورسٹی
بو علی سینا یونیورسٹی کے قیام کا لائسنس 1973 میں جاری کیا گیا اور 1976 میں مختلف مراحل میں 200 طلباء کے داخلے کے ساتھ اس نےاپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ یہ یونیورسٹی تقریباً 250,000 مربع میٹر کے رقبے میں اور تقریباً 205 ہیکٹر کے رقبے میں واقع ہے۔ اس یونیورسٹی میں پروفیسرز اور طلباء کا تناسب ایک سے 22 ہے۔ یونیورسٹی اس وقت غیر ملکی طلباء اور غیر ایرانی زبان سیکھنے والوں کی میزبانی بھی کرتی ہے جو مختلف ممالک سے فارسی سیکھنے آتے ہیں۔
2021 میں، بو علی سینا یونیورسٹی ویبومیٹرکس کے لحاظ سے دنیا میں 1825، ایشیا میں 561، مشرق وسطیٰ میں 80 اور ملک کی تمام یونیورسٹیوں میں 23ویں نمبر پر تھی۔ اس کے علاوہ، دنیا کی سب سے موثر یونیورسٹیوں کے طور پر، ٹائمز رینکنگ سسٹم کے مطابق، یہ انجینئرنگ سائنسز میں 601-800 کے درمیان، طبیعیات کے شعبے میں 801-1000 کے درمیان، حیاتیاتی سائنس کے شعبے میں 800 کے درمیان، اور یہ بھی ایشیا میں 301-350 کے درمیان درجہ بندی کی گئی ہے۔ یونیورسٹی لیڈن درجہ بندی میں 1000 ویں نمبر پر ہے، ISC انڈیکس کے لحاظ سے ملک کی جامع یونیورسٹیوں میں آٹھویں نمبر پر ہے، اور اسلامی دنیا کی تمام یونیورسٹیوں میں 50 ویں نمبر پر ہے۔ مزید برآں، مضامین کے حوالہ جات کے لحاظ سے یہ ملک کی یونیورسٹیوں میں پانچویں اورآئی ایس آئی کے سائنسدانوں کی تعداد کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے۔
یونیورسٹی میں فی الحال 440 فیکلٹی ممبران، تقریباً 700 عملہ، 12,000 طلباء و طالبات، 317 میجرز ایسوسی ایٹ، بیچلر، ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کی ڈگریوں کے ساتھ ساتھ مختلف تعلیمی سطحوں میں تقریباً 47,000 گریجویٹس ہیں۔
بوعلی سینا یونیورسٹی میں 13 فیکلٹیز واقع ہیں، جو مندرجہ زیل ہیں:
- بنیادی سائنسز
- کیمسٹری
- ہیومینٹیز
- سپورٹس سائنسز
- اکنامک اینڈ سوشل سائنسز
- ٹیکنیکل اینڈ انجینئرنگ
- ایگریکلچر
- آرٹ اینڈ آرکیٹیکچر،
- پیرامیڈیکل، ٹیکنیکل اینڈ نیچرل ریسورسز
ان فیکلٹیز میں کیمسٹری، انجینئرنگ، ایگریکلچر، بیسک سائنسز اور ہیومینٹیز کی فیکلٹیز سائنسی پیداوار اور طلبہ کے اندراج کے لحاظ سے اعلیٰ درجے پر فائزہیں۔
بو علی سینا یونیورسٹی کی نمایاں خصوصیات میں سائنسی پروڈکشن کا اعلیٰ معیار اور پوسٹ گریجویٹ اسٹڈیز کی ترقی کے ساتھ ساتھ بوعلی سینا یونیورسٹی کے 9 فیکلٹی ممبران اور 4 گریجویٹس کا دنیا کے سب سے زیادہ حوالہ اوراعلیٰ سائنسدانوں کی فہرست میں شامل ہونا قابل ذکر ہے۔ جو کہ کئی سالوں سے اس یونیورسٹی کے عہدیداران، فیکلٹی ممبران، عملہ اور طلباء کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ واضح رہے کہ یہ یونیورسٹی کیمسٹری میں ایک برانڈ اور انڈیکس ہے اور ملک اور دنیا میں فیکلٹی ممبران کے مضامین کے حوالے سے نمایاں ہے جس کی بنیاد پر بوعلی سینا یونیورسٹی کا شمار دنیا کی موثر ترین یونیورسٹیوں میں کیا جا سکتا ہے۔
بوعلی سینا یونیورسٹی کے سنٹرفارگروتھ اینڈ ٹکنالوجی، جس میں 38 کمپنیاں آئی ٹی، بجلی اور الیکٹرانکس اور دیگر شعبوں میں سرگرم ہیں، نے تکنیکی منصوبوں اور خیالات کے ساتھ طلباء، پروفیسرزاور اشرافیہ کو راغب کرنے میں اچھی پیش رفت کی ہے۔
یہ یونیورسٹی 57 طالب علموں کی سائنسی انجمنوں، طالب علموں کے 13 ثقافتی اور فنی مراکز، 5 اسلامی طلباء تنظیموں اور 23 فعال طلباء کی اشاعتوں کے ساتھ ثقافت اور معاشرے کے میدان میں ملک کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں سے ایک اہم مرکزکے طور پر جانی جاتی ہے۔
بوعلی سینا یونیورسٹی کا نیچرل ہسٹری میوزیم ایران اور یہاں تک کہ خطے میں سب سے زیادہ متنوع اور پرکشش سائنسی عجائب گھروں میں سے ایک ہے، جسے قومی اور بین الاقوامی حیثیت حاصل ہے، جس میں دنیا کی دریافتیں اور کچھ منفرد مثالیں موجود ہیں ۔ ایران اور دنیا بھر سے دریافت شدہ نوادر کو اکٹھا کیا گیا ہے اور اب کچھ نایاب حتیٰ کہ معدوم شدہ نمونوں کے ساتھ ا مختلف تاریخی ادوار کے نوادر نے ہزاروں شائقین اورملکی اورغیر ملکی سیاحوں کو متاثر کیا ہے۔ خاص طور پرمحققین، اسکالرز اور طلباء اس میوزیم کا دورہ کرتے ہیں۔
نام | بو علی سینا یونیورسٹی |
ملک | ایران |
عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی | 1524 |
قسم | حکومتی |
طلباء کی کل تعداد | 12000 |
رابطہ | +98 81 3838 1601 |
ویب سایٹ | https://basu.ac.ir/en/home |