مراغہ یونیورسٹی
مراغہ سینکڑوں سال پہلے ایک اہم سائنسی مرکز تھا۔ ایرانی سائنسی حلقوں میں، مراغہ کو مراغہ آبزرویٹری کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ آبزرویٹری 13ویں صدی عیسوی (7 ہجری) میں ایک ایرانی سیاست دان اور سائنسدان خواجہ نصدر الدین طوسی نے تعمیر کروائی تھی اور یہ ستاروں کے مشاہدے کی جگہ ہونے کے ساتھ ساتھ عالمی سائنسدانوں کے مل بیٹھنے کی جگہ بھی تھی، جہان ان دنوں، چین سے یورپ تک کے محققین سائنسی تحقیقات کیلئے ہمہ وقت موجود تھے۔ آج صرف رصد گاہ کی بہت بڑی عمارت کی کچھ باقیات باقی ہیں، لیکن مراغہ اب بھی قائم ہے اور اس کے سائنسی مراکز تحقیقاتی سرگرمیوں اور طلباء کی تربیت میں مصروف ہیں۔ مراغہ یونیورسٹی اس شہر کا سب سے اہم اعلیٰ تعلیمی مرکز ہے، جو اپنے وجود کے کئی دہائیوں بعد بھی ترقی کر رہا ہے۔
مراغہ یونیورسٹی کی تاریخ
مراغہ یونیورسٹی کی جگہ پہلے مراغہ زرعی کالج 1987ء میں قائم کیا گیا، یہ مرکز کئی مراحل سے گزرنے کے بعد دو دہائیوں سے زائد عرصے بعد مراغہ یونیورسٹی بن گیا۔ چنانچہ ابتداء میں یہ زرعی سکول تھا جو 11 سال بعد، 1998ء میں سکول سے ایگریکلچر کالج بنا۔ پھر اگلے مرحلے میں، کئی تعلیمی شعبوں کے اضافے کے ساتھ، 2005ء میں، کالج کو ایک اعلیٰ تعلیمی کمپلیکس میں تبدیل کر دیا گیا اور آخر کار 2009ء میں اس کالج نے یونیورسٹی کے طور پر ارتقاء حاصل کیا۔ مراغہ یونیورسٹی 110 ہیکٹر کے رقبے پر بنائی گئی ہے اور یہ مغربی آذربائیجان صوبے کے دارالحکومت تبریز سے تقریباً 130 کلومیٹر دور ہے۔
مراغہ یونیورسٹی کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیاں
مراغہ یونیورسٹی میں چار فیکلٹیز ہیں:
1- فیکلٹی آف ہیومینٹیز۔
2- فیکلٹی آف جنرل سائنسز۔
3- فیکلٹی آف ٹیکنیکل ایجوکیشن۔
4- فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایگریکلچر۔
مراغہ یونیورسٹی کے طلباء کی تعداد 4 ہزار ہے نیز اس کے فیکلٹی ممبران کی تعداد بھی 160 افراد تک پہنچ چکی ہے۔ جبکہ 60% سے زیادہ طلباء انڈرگریجویٹ سطح پر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ یونیورسٹی کی تحقیقی سرگرمیاں شعبہ معاونت ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی کے نگرانی میں انجام پاتی ہیں۔ یہ شعبہ علمی اور تحقیقی بنیاد پر آگے بڑھنے کیلئے طلباء اور اساتذہ کو علمی اور تحقیقی ترقی کے مواقع فراہم کرنے کو اپنا بنیادی مشن سمجھتا ہے۔ مراغہ کے پس منظر اور اس کی تاریخی رصد گاہ کے وجود کو مدنظر رکھتے ہوئے وہاں فلکیات اور علم طبیعیات کا تحقیقی مرکز قائم کیا گیا ہے۔ 2003ء میں اس مرکز کے قیام کے بعد ہی سے، اس مرکز نے ایران کے اندر اور باہر یونیورسٹیوں اور تحقیقی مراکز کے بہت سے محققین کی میزبانی کی ہے۔ اس کے علاوہ اس مرکز کی جانب سے بہت سے تربیتی کورسز بھی پیش کیے گئے ہیں۔ ٹیکنالوجی یونٹس کی ترقی کا مرکز بھی یونیورسٹی کے اہم شعبہ جات میں سے ایک ہے، جس کا قیام جدید نظریات کی حمایت اور نئے کیمپیسز کی توسیع کے لیے موزوں ماحول پیدا کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔ اس مرکز نے 2011ء میں اپنا کام شروع کیا اور اپنی سرگرمیوں کے دوران اس نے صنعت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بہترین آئیڈیاز کو مکمل مدد فراہم کی۔ اس مرکز کے ساتھ ہی، "انٹرپرینیورشپ اینڈ کمیونیکیشن ود انڈسٹری" کے نام سے بھی ایک شعبہ ہے۔ جسکا مقصد عملی منصوبوں میں اساتذہ کے کردار کو بڑھانے، صنعتی مسائل کو حل کرنے کے لیے یونیورسٹی کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور انٹرپرینیورشپ کے تصورات کو اپنے کام کے طور پر ترقی دینا ہے۔ مراغہ یونیورسٹی میں "مراغیالوجی" کے نام سےبھی ایک فاؤنڈیشن فعال ہے، جسکے ذیلی شعبوں کے طور پر چار عملی شعبے قائم ہیں:
- "شعبہ تاریخ"
- "شعبہ ثقافت اور آرٹ"
- "شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی"
- "شعبہ مقامی ادب"
ان چار عملی شعبوں کے پاس مراغہ ثقافت اور تاریخ کے علم سے متعلق تحقیق کے لیے متعین کردہ معیارات کی بنیاد پر تحقیق کرنے کا کام ہے۔
مراغہ یونیورسٹی کا بین الاقوامی معیار اور سرگرمیاں
بین الاقومی سطح پر یونیورسٹیوں کی رینکینگ کرنے والے ادارے "ٹائمز ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ "نے اپنی 2023ء کی درجہ بندی میں مراغہ یونیورسٹی کو ایشیائی یونیورسٹیوں میں 350 میں سے 301 ویں نمبر پر رکھا ہے۔ اس طرح یہ یونیورسٹی ایرانی یونیورسٹیوں میں 24ویں نمبر پر ہے۔ اس رتبے کو حاصل کرنا، ایران کی بہت سی اعلیٰ یونیورسٹیوں کے مقابلے میں مراغہ یونیورسٹی کی کم مدت پر مبنی تاریخ کو دیکھتے ہوئے، مستقبل میں اس کے بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی ہے۔ مراغہ یونیورسٹی ہر سال غیر ایرانی طلباء کے داخلوں کے لیے ایک اشتہار شائع کرتی ہے۔ یہ اشتہار شعبہ "انٹرنیشنل کوآپریشن" کی جانب سے شائع ہوتا ہے۔ یہ شعبہ دوسرے ممالک کے علمی، سائنسی اور تحقیقی مراکز کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے اور ان مذکورہ شعبوں میں تعاون کرنے کا ذمہ دار ہے۔
نام | مراغہ یونیورسٹی |
ملک | ایران |
قسم | حکومتی |
طلباء کی کل تعداد | 3200 |
رابطہ | 04137278001 |
ویب سایٹ | https://www.maragheh.ac.ir/ |