جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز
تقریباً 1800 سال قبل ایرانی تہذیب و تمدن ترقی اور خوشحالی کے اس مقام پر پہنچ چکا تھا کہ وہاں بڑے بڑے تعلیمی مراکز موجود تھے۔ اس دور کے سب سے بڑے علمی اور سائنسی مراکز میں سے ایک "جندی شاپور" یا "گندی شاپور" نامی علاقہ ہے۔ اس علمی شہر کی بنیاد تیسری صدی عیسوی میں شاپور کی شاہی حکومت میں رکھی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ شاپور کے بادشاہ نے اس وقت یونانی طبی کتابوں کا ایران کی پہلوی زبان میں ترجمہ کرنے کا حکم دیا، جسکے بعد اس علاقے میں ایک بڑا ہسپتال بھی قائم کیا گیا اور ایک منفرد میڈیکل کالج بھی بنایا گیا۔ اگرچہ جندی شا پور میں طب کے علاوہ فلسفہ، الٰہیات (دینیات ) اور سائنسی علوم بھی پڑھائے جاتے تھے، لیکن اس کمپلیکس کی زیادہ تر شہرت اس کے ہسپتال اور میڈیکل کالج کی وجہ سے ہے۔ اس زمانے میں صوبہ خوزستان کے سب سے بڑے میڈیکل کالج، جو آج ایران میں طبی علوم کی سب سے بڑی یونیورسٹیوں میں سے ایک کے طور پر جانی جاتی ہے، اسکا نام "جندی شاپور کالج آف میڈیکل سائنسز" رکھا گیا۔
جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی تاریخ
1957ء میں میڈیکل کالج کے قیام کے ساتھ ہی اہواز کے علاقے میں جدید طبی تعلیم کے لیے مواقع فراہم کیے گئے۔ اپنے قیام کے وقت یہ میڈیکل کالج جندی شاپور یونیورسٹی آف اہواز کی نگرانی میں کام کرتا تھا۔ کچھ عرصہ اس میڈیکل کالج کی ترقی کا یہ سلسلہ جاری رہا اور آخر کار اس میں کچھ مزید فیکلٹیز کابھی اضافہ کیا گیا۔ فیکلٹی آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری ان فیکلٹیوں میں سے ایک ہے جس نے 1968ء میں " سکول آف ایڈونس نرسنگ ٹریننگ" کے عنوان سے نرسنگ کے شعبے میں 20 طالبات کو داخلہ دے کر اپنا کام شروع کیا۔ ایران میں طبی تعلیمی اداروں کو عام تعلیمی اداروں سے الگ کرنے کے قانون کی منظوری کے بعد، صحت اور علاج سے متعلق فیکلٹیز کو اہواز یونیورسٹی کے ڈھانچے سے الگ کر کے 1986ءمیں جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اس وقت، اس یونیورسٹی میں تقریباً 6400 طلباء اور 650 فیکلٹی ممبران موجود ہیں، جبکہ جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں درج ذیل سات فیکلٹیاں اپنے تعلیمی اور تحقیقی کام میں مصرف عمل ہیں:
- فیکلٹی آف میڈیکل سائنسز۔
- فیکلٹی آف ہیلتھ سائنسز۔
- فیکلٹی آف فارمیسی اینڈ فارماسوٹیکل سائنسز۔
- فیکلٹی آف ریحبلیٹیشن سائنسز۔
- فیکلٹی آف پیرا میڈیکل سائنسز۔
- فیکلٹی آف ڈینٹل سائنسز۔
- فیکلٹی آف ٹریڈیشنل میڈیسنز۔
- فیکلٹی آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری۔
ان کے علاوہ اس یونیورسٹی کی شاخ کے طور پر بوستان شہر میں ایک نرسنگ کالج اور شوشتر میں ایک اعلیٰ تعلیمی کمپلیکس بھی قائم ہے۔ یونیورسٹی ہذا کا ایک مستقل کیمپس بھی ہے، جہاں پوسٹ گریجویٹ لیول کے طلباء پڑھتے ہیں۔ جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی نگرانی میں کل 9 اسپتالوں کا انتظام ہے۔ اسی طرح صوبے کے مختلف شہروں میں یونیورسٹی کی نگرانی میں 20 ہیلتھ سینٹرز اور کئی ہیلتھ نیٹ ورکس کام کر رہے ہیں۔ اس یونیورسٹی کی تحقیقی سرگرمیاں 27 تحقیقی مراکز کی شکل میں انجام پا رہی ہیں۔
جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کا بین الاقوامی معیار اور سرگرمیاں
جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں 2022ء میں ختم ہونے والے تعلیمی سیشن میں 170 غیر ملکی طلباء زیر تعلیم رہے ہیں۔ یونیورسٹی حکام کے مطابق، اس یونیورسٹی میں غیر ایرانی طلباء کے داخلے کی گنجائش میں اضافے کے ساتھ آئندہ سالوں میں غیر ملکی طلباء کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا۔اس یونیورسٹی نے درجہ بندی کرنے والے اداروں کی طرف سے فراہم کردہ مختلف درجہ بندیوں میں خود کو ایران کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں سے ایک کے طور پر پیش کیا ہے۔ مثال کے طور پر، 2023ء میں شائع ہونے والے شنگھائی درجہ بندی کے نظام کی رپورٹ میں، اس یونیورسٹی کا درجہ 400 میں سے 301 ہے اور یہ کلینیکل میڈیسن کے شعبے میں ایران کی سرفہرست چار یونیورسٹیوں میں شامل ہے۔ نیز صحت عامہ کے میدان میں بھی اس یونیورسٹی کا درجہ 500 میں سے 401 ہے اور اس لحاظ سے جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز نے خود کو ایران کے بہترین اعلیٰ تعلیمی مراکز میں سے ایک کے طور پر پیش کیا ہے۔ 2023ء میں شائع ہونے والے ٹائمز رینکنگ سسٹم کی رپورٹ میں یہ یونیورسٹی ایرانی یونیورسٹیوں میں دسویں نمبر پر ہے، جبکہ ایران کی میڈیکل سائنسز کی یونیورسٹیوں میں اس یونیورسٹی کی پوزیشن پانچویں ہے۔ اسی طرح، 2021ء کی آئی ،ایس،سی (ISC) درجہ بندی رپورٹ میں، جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کو میڈیکل اور ہیلتھ سائنسز کے شعبے میں 700 میں سے 601 کی درجہ بندی کے ساتھ سرفہرست یونیورسٹیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
نام | جندی شاپور یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز |
ملک | ایران |
عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی | 301 |
قسم | حکومتی |
طلباء کی کل تعداد | 6400 |
غیر ملکی طلباء کی تعداد | 170 |
رابطہ | 0613367543 |
ویب سایٹ | https://ajums.ac.ir/ |