روز ملی عطار نیشاپوری
روز یادگار حضرت خواجہ شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری (رح) مبارکباد
ہر سال ایران میں ۱۴ اپریل کو بطور "روز ملی عطار نیشاپوری" منایا جاتا ہے. حضرت خواجہ شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری (رح) چھٹی اور ساتویں صدی ہجری میں ایران کے معروف اور با اثر شاعر، ادیب اور صوفی گزرے ہیں.
آپ کا اصل نام ابوحمید ابن ابوبکر ابراہیم تھا، مگر اپنے قلمی نام "فرید الدین" ، "شیخ فرید الدین عطار" اور "عطار نیشاپوری" سے زیادہ مشہور ہیں۔ عطار نیشاپوری فارسی نژاد مسلمان شاعر، صوفی، اور ماہر علوم باطنی تھے۔ آپ کا علمی خاصہ اور اثر آج بھی فارسی شاعری اور صوفیانہ رنگ میں نمایاں ہے۔ حضرت خواجہ شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری (رح) نیشا پور کے "کدکن" نامی ایک گاؤں میں پیدا ہوئے. آپ کے والد کا نام ابوبکر ابراہیم بن اسحاق تھا اور وہ پیشہ سے عطاری تھے.اس وقت سلاجقہ کا دور حکومت تھا.حضرت خواجہ شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری نے والد کے پیشے ہی کو اختیار کیا اسی لئے "عطار" کے نام سے مشہور ہوئے۔ ان کی تصرحیات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ وہ صرف "عطار" نہیں بلکہ "طبیب" بھی تھے.
آپ نے چھوٹی عمر ہی میں اپنے والد کے مرشد "مشہور مجذوب حضرت قطب الدین حیدر(رح)" سے فیض حاصل کیا اور اپنی جوانی کا بڑا حصہ اکتساب علوم ، تہذیب نفس اور شیوخ کی خدمت میں گزارا. آپ نے جوانی کی عمر میں تصوف کے مراحل طے کرنے کے ساتھ ساتھ، دنیوی مشاغل کا سلسلہ مجاہدات و ریاضت کو بھی جاری رکھا.حضرت خواجہ شیخ فرید الدین عطار نیشاپوری (رح) کی تصنیفات تصوف اور فقر کے اسرار و عرفان کے حقائق پر مشتمل ہیں. آپ کی قابل قدر تصانیف ”مصیبت نامہ" اور "الہی نامہ" اسی زمانے کی کاوش ہیں جن کا ذکر وہ یوں کر تے ہیں:
مصیبت نامہ کاند دہ جہان است
الہی نامہ کا سرار عیان است
بہ دارو خانہ ہر دو کردم آغاز
چہ گو یم ، زودر ستم زین وآں باز
علمی خدمات:
• تذکرۃ الاولیا
• دیوان
• اسرار نامہ
• مقامات الطیور یا منطق الطیر
• مصیبت نامہ
• الہی نامہ
• جواہر نامہ
• شرح القلب
• پند
مقبرہ فرید الدین عطار نیشاپوری ایران کے صوبہ خراسان کے شہرستان نیشابور میں واقع ہے۔
اپنا تبصرہ لکھیں.