۲۵ اردیبھشت، روز فردوسی اور زبان فارسی
ایران میں ہر سال، ۱۵ مئی (۲۵ اردیبھشت) کو بطور "روز فردوسی اور زبان فارسی" منایا جاتا ہے. اس روز دنیا بھر سے شعرا ، ادبیات سے دلچسپی رکھنے والے، اساتذہ، طلبا اور سیاح اس نامور اور مایہ ناز ایرانی شاعر "حکیم ابوالقاسم فردوسی" کی فارسی کے حوالے سےگراں قدر خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیئے ایران میں اکٹھے ہوتے ہیں.آپ ایک ایسے شاعر ہیں، جنہوں نے دنیائے شاعری میں بلند مرتبہ حاصل کیا.
آپ کا پورا نام حکیم ابوالقاسم حسن پور علی طوسی لیکن فردوسی کے نام سے مشہور ہوئے. آپ دسویں صدی کے نامور فارسی شاعر ، جو کہ ۹۴۰ء میں ایران کے علاقے خراسان کے شہر طوس کے قریب ایک گاؤں میں پیدا ہوئے تھے. "شاهنامه یا شانامه فردوسی" آپ کی ایک شاہکار تصنیف ہے اور جس کی وجہ سے آپ نے دنیائے شاعری میں لازوال مقام حاصل کیا.
شاہنامہ جس کا لفظی مطلب شاہ کے بارے یا کارنامے بنتا ہے، فارسی ادب میں ممتاز مقام رکھنے والی شاعرانہ تصنیف ہے جو فارسی شاعر فردوسی نے تقریباً ۱۰۰۰ء میں لکھی۔ اس شعری مجموعہ میں “عظیم فارس“ کے تہذیبی و ثقافتی تاریخ پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ یہ مجموعہ تقریباً ۶۰۰۰۰ سے زائد اشعار پر مشتمل ہے۔ اس ادبی شاہکار، شاہنامہ میں ایرانی داستانیں اور ایرانی سلطنت کی تاریخ بیان کی گئی ہے۔ یہ واقعات شاعرانہ انداز میں بیان کیے گئے ہیں اور اس میں عظیم فارس سے لے کر اسلامی سلطنت کے قیام تک کے واقعات، تہذیب، تمدن اور ثقافت کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ایرانی تہذیب اور ثقافت میں شاہنامہ کو اب بھی مرکزی حیثیت حاصل ہے، جس کو اہل دانش فارسی ادب میں انتہائی لاجواب ادبی خدمات میں شمار کرتے ہیں.