• Mar 12 2024 - 20:47
  • 55
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

خانہ فرہنگ جمهوری اسلامی ایران لاہور کے زیر اہتمام ادبی نشست میں حکیم نظامی اور فردوسی کو خراج تحسین

خانہ فرہنگ جمهوری اسلامی ایران لاہور نے ۱۲ مارچ ۲۰۲۴، بروز منگل فارسی ادب کے دو عظیم شاعروں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے "حکیم نظامی اور فردوسی:فارسی زبان اور ادب کے عظیم مصنفین" کے عنوان سے ایک ادبی نشست کا اہتمام کیا. جس کے مہمان خصوصی والڈ سٹی لاہور اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل، محترم جناب کامران لاشاری تھے. اس ادبی  نشست میں پنجاب کے معروف شاعر، محترم جناب قیصر نذیر؛  لمز یونیورسٹی کے شعبہ زبان و ادبیات کے  اساتید اور طلبا و طالبات شرکت کریں گے. "شاہنامے فردوسی کے منتخب قصے" تحریر کردہ محترم جناب سید ذیشان الحسن (صفی لاہوری) کی تقریب رونمائی کتاب بھی ہوئی. نشست سے اپنے خطاب میں ڈائریکٹر جنرل، خانہ فرہنگ جمهوری اسلامی ایران لاہور، محترم جناب جعفر روناس نے کہا کہ " فارسی زبان کو ماضی کے جن عظیم شخصیات نے زندہ رکھا ہے ان میں حکیم نظامی اور ابو القاسم فردوسی سرفہرست ہیں."

محترم جناب جعفر روناس نے سید ذیشان الحسن کی تصنیف کو سراہتے ہوۓ کہا کہ "سید ذیشان الحسن کا شمار فارسی زبان کے انتہائی ماہر مترجمین میں ہوتا ہے اور شاہنامہ فردوسی کو اردو زبان کے قارئین سے متعارف کرانے کی ان کی کاوشیں قابل ستائش ہیں."
ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی اتھارٹی لاہور، محترم جناب کامران لاشاری نے کا کہنا تھا کہ "ایرانی ادب کا اثر پوری دنیا کے لٹریچر پر نظر آتا ہے.  فردوسی کی شاعری نے صدیوں سے لوگوں کو متاثر کیا ہے. " انہوں نے جناب سید ذیشان الحسن کی تصنیف کے حوالے سےکہا کہ "سید ذیشان الحسن کی کتاب "شاہنامہ فردوسی کے منتخب قصے" ایک اہم کاوش ہے، جو کہ فارسی ادب کو اردو زبان کے قارئین تک پہنچانے میں مددگار ثابت ہوگی." جناب کامران لاشاری نے ہمیشہ ایسے ادبی وعلمی نشستوں، ثقافتی و معلوماتی پروگرامز  کے کامیاب انعقاد اور والڈ سٹی اتھارٹی لاہورکے ساتھ بھرپور تعاون پر خانہ فرہنگ ایران لاہور کی مسلسل کاوشوں کو بھی بے حد سراہا. 
محترم جناب نذیر قیصر نے کہا، "حکیم نظامی اور فردوسی کی شاعری آفاقی ہے. ان کی شاعری میں انسانی اقدار اور اخلاقیات کا درس ملتا ہے. سید ذیشان الحسن کی کتاب ان کے کام کے جوہر کو اجاگر کرتی ہے."
محترم جناب سید ذیشان الحسن نے اپنی تصنیف کے حوالےسے کہا کہ "شاہنامہ فردوسی ایک عظیم الشان رزمیہ  شاعری ہے. اس کے قصوں کا اردو میں ترجمہ کرنا میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے. مجھے امید ہے کہ یہ کتاب اردو زبان کے قارئین کو  شاہنامہ فردوسی سے متعارف کروانے میں مددگار ثابت ہوگی."
ادبی نشست اور کتاب کی رونمائی کے اختتام پر ایرانی دستکاری اور کتابوں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا، جس سے مہمان اور طلبا بہت لطف اندوز ہوۓ.
لاهور پاکستان

لاهور پاکستان

تصاویر

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: