ایران اور پاکستان کے درمیان سیاحت کی صنعت کے فروغ کے حوالے سے ایک نشست
ایران اور پاکستان کے درمیان سیاحت کی صنعت کے فروغ کے حوالے سے ایک نشست
ایران اور پاکستان کی ثقافت کی جڑیں یکساں ہیں، اس وقت دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات سیاسی تعلقات سے زیادہ مضبوط ہیں... : جعفر روناس
ایران اور پاکستان کی ثقافت کی جڑیں یکساں ہیں، اس وقت دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات سیاسی تعلقات سے زیادہ مضبوط ہیں. ایرانی حکومت نے سیاحت کی صنعت کی توسیع اور پاکستان سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ سیاحتی تبادلوں کی ترقی کو اپنے منصوبوں میں اولین ترجیح بنایا ہے." خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران لاہور کے ڈائریکٹر جنرل محترم جناب جعفر روناس نے یہ بات کراس کلچر ایشیا ایسوسی ایشن کے عہدیداران سے، ۲۱ جون ۲۰۲۲ بروز منگل کو ایک خصوصی نشست میں کہی.
انھوں نے کہا کہ "فی الحال، ایران جانے والے زیادہ تر پاکستانی وہ زائرین ہیں جو صرف مذہبی مقامات کی زیارتیں کو جاتے ہیں اور اس ایران کے دیگر سیاحتی اور تاریخی مقامات سے ناآشنا ہیں."
اس موقع پر کراس کلچر ایشیا ایسوسی ایشن کے عہدیداران، محترم جناب سکندر اور محترمہ رابعہ سکندر نے اپنی ایسوسی ایشن کو متعارت کرواتے ہوئے کہا کہ "کراس کلچر ایشیا ایسوسی ایشن کے قیام کا مقصد مختلف ثقافتی کمیونٹیز کو جوڑنا اور پاکستانی ثقافت کو دنیا میں متعارف کرانا ہے، اور ہماری ایسوسی ایشن ہمیشہ تنازعات اور عدم مساوات کی مذمت کرتی ہے."
جناب سکندر نے ایران اور پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں درپیش چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان میں ۱۴ ہزار ایسے خوشحال خاندان ہیں جو تقریباً ۵۰ لاکھ روپے یومیہ خرچ کرتے ہیں. یہ لوگ ان ممالک کا سفر کرتے ہیں جہاں ایک دوستانہ سیاحتی ماحول کے ساتھ خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہو. بدقسمتی سے خطے کے بہت سے ممالک کی طرح ایران اور پاکستان میں بھی سیاحت کا ماحول دوستانہ نہیں ہے."
محترمہ رابعہ سکندر کا کہنا تھا کہ "پبلک سیکٹر کو اپنے اہداف کے حصول کے لیے ہمیشہ پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے اور پرائیویٹ سیکٹر پبلک سیکٹر کے تعاون کے بغیر اپنے پروگرامز پر عمل درآمد نہیں کرسکتا. اس لیے ہماری ایسوسی ایشن، ایران اور پاکستان کے درمیان سیاحتی تبادلوں کو وسعت دینے کے لیے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران لاہور کے ساتھ تعاون کی پیشکش کرتی ہے."
محترم جناب جعفر روناس نے ایران اور پاکستان کے درمیان سیاحت کے فروغ کے لیے کراس کلچر ایشیا ایسوسی ایشن کی تجویزات کو سراہتے ہوئے ایران ٹورزم اور ایرانی سیاحتی مقامات کے فروغ اور آگاہی کے حوالے سے ایک مشترکہ سیمینار منعقد کرنے کی تجویز پیش کی. جس کی کراس کلچر ایشیا ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے تائید کی اور خوش آیند قرار دیا.
ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے سیاحت کی کامیابی کے لیے حکومت، عوام اور نجی شعبے کی شرکت کو ضروری سمجھا اور اس مقصد کے لیے آئندہ ملاقاتوں میں منصوبہ بندی کرنے پر اتفاق کیا.
اپنا تبصرہ لکھیں.