شیراز یونیورسٹی

شیراز یونیورسٹی

شیراز یونیورسٹی

شیراز یونیورسٹی 1325 میں قائم ہوئی۔ نصف صدی سے زائد کی تاریخ کے ساتھ شیراز یونیورسٹی ملک کی سب سے بڑی اور اہم یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جو کہ ملک کا ایک اہم تحقیقی مرکز بھی ہے۔ اس یونیورسٹی میں 610 فیکلٹی ممبران اور 19,000 سے زیادہ طلباء و طالبات ہیں۔ یونیورسٹی مضامین میں 80 بیچلر ڈگریاں، 183 میں ماسٹر ڈگریاں، 102 خصوصی ڈاکٹریٹ کے پروگراموں مشتمل ہے۔ تعلیمی کارکردگی کی بنیاد پرایرانی یونیورسٹیوں کی تازہ ترین درجہ بندی میں شیراز یونیورسٹی ملک کی تین سرفہرست تحقیقی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے جبکہ انجینئرنگ کے شعبے میں پانچ مادر یونیورسٹیوں میں سے شامل ہے۔ایشین ٹائمز کی 2021 کی درجہ بندی کے مطابق، شیراز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی ایشیا میں واقع یونیورسٹیوں میں 114ویں نمبر پر ہے۔

یونیورسٹی فیکلٹیز

  • سائنس
  • زراعت
  • ویٹرنری
  • آرٹ اور فن تعمیر

میکینکل انجینئرنگ

نئی ٹیکنالوجیز

ادب اور انسانیت

قانون اور سیاسیات

سول انجینئرنگ

الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ

الہیات اور اسلامی علوم

تعلیمی سائنس اور نفسیات

کیمیکل، تیل اور گیس انجینئرنگ

اکنامکس، مینجمنٹ اور سوشل سائنسز

پانی  زراعت اور قدرتی وسائل

نام شیراز یونیورسٹی
ملک ایران
عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی874
قسمحکومتی
طلباء کی کل تعداد21,000
رابطہ+98 71 3626 3193
ویب سایٹhttps://shirazu.ac.ir/en/home
شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، صوبہ فارس میں میڈیکل سائنسز کی سب سے بڑی یونیورسٹی کے طور پر، اپنے سیٹلائٹ یونٹس کے ساتھ، اس صوبے میں افرادی قوت کی تربیت اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی تاریخ

1946ء میں سکول آف ہیلتھ کا قیام پہلا قدم تھا، جو بعد میں شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے قیام کا باعث بنا۔ اپنے قیام کے تین سال بعد ہی، یہ اسکول "میڈیکل کالج" بن گیا اور شیراز یونیورسٹی کے ایک کالج کے طور پر کام کرتا رہا۔ جسمیں میں، طلباء چار سال کی تربیتی مدت کے بعد گریجویشن کیا کرتے تھے۔ چنانچہ 1953ء میں سکول ہذا میں، سکول آف نرسنگ کے قیام کے بعد، طبی عملے کی تربیت سے متعلق سرگرمیاں مزید وسیع ہو گئیں۔ لہذااس اسکول کو 1976ء میں ایک کالج میں اپ گریڈ کیا گیا اور اس کے بعد کئی دوسرے شعبے بھی اسمیں قائم کیے گئے۔1980ء کی دہائی کے اوائل سے، میڈیکل سائنسز یونیورسٹیوں کی علیحدگی کے منصوبے کی منظوری کے بعد، اس کالج نے شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے طور پر باقاعدہ اور بطور مستقل کام کرنا شروع کیا۔

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیاں

اس وقت شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے 91 توسیع طلب شعبوںمیں تعلیمی رجحانات کے مطابق دس ہزار سے زائد طلباء زیر تعلیم ہیں۔اس یونیورسٹی کے کل وقتی فیکلٹی ممبران کی تعداد (2023ء میں) 782 ہے ،جبکہ اس یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں 10 فیکلٹیز ہیں:

  1. فکلیٹی آف میڈیکل سائنسز۔
  2. فکلیٹی آف ہیلتھ سائنسز۔
  3. فکلیٹی آف پیرا میڈیکل سائنسز۔
  4. فکلیٹی آف فارمیسی۔
  5. فکلیٹی آف ڈینٹل سٹڈیز۔
  6. فکلیٹی آف ریحبلیٹیشن سائنسز۔
  7. فیکلٹی آف نیوٹریشن اینڈ فوڈ سائنسز۔
  8. فیکلٹی آف منیجمنٹ انفارمیشن سائنسز ۔
  9. فیکلٹی آف نیو میڈیکل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجیز۔0
  10. فیکلٹی آف نرسنگ اینڈ مڈوائفری حضرت فاطمہ (س)۔

اس حقیقت کی وجہ سے کہ اس یونیورسٹی نے جدید ای لرننگ کے سائنسی مرکز کا اعزاز حاصل کرلیا ہے، 2008ء سے اس نے ایک اسٹریٹجک منصوبہ تیار کیا ہے اور پورے ایران میں درخواست دہندگان کو ای لرننگ فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا ہے۔ اسی طرح اس جامعہ میں "ورچوئل فیکلٹی" کے نام سے بھی ایک فیکلٹی بنائی گئی ہے تاکہ طلباء و طالبات کو مربوط فاصلاتی طریقے سے بھی تعلیمی معاونت فراہم کی جا سکے۔ یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں واقع فیکلٹیوں کے علاوہ، مختلف علاقوں بشمول "ممسنی" میں ہائر ہیلتھ ایجوکیشن کمپلیکس،"سیپدان" میں باقرالعلوم ہائر ہیلتھ ایجوکیشن کمپلیکس، "دراب" اور "استہبان" میں پیرا میڈیکل سائنسز کالج، اسی طرح "لامرد" اور "آبادہ" میں حضرت ام البنین(س) نرسنگ کالجز بھی اس یونیورسٹی سے وابستہ اداروں کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز میں دل، جگر اور گردے کی پیوند کاری جیسی پیچیدہ طبی خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ "سینٹر فار سٹیم سیلز اینڈ ریجنریٹو" شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے اہم تحقیقی مراکز میں سے ایک ہے جس نے 2017ء میں اپنا کام شروع کیا، جسکے کے علاوہ 54 دیگر تحقیقی مراکز بھی اس یونیورسٹی کی نگرانی میں کام کرتے ہیں۔ کاروباری افراد اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں کو سہولیات ، معاون اور خدمات فراہم کرنے کے مقصد کے ساتھ جو کہ کمرشلائزیشن کی صلاحیتوں کے ساتھ تخلیقی آئیڈیاز رکھتے ہیں، یونیورسٹی میں کئی گروتھ سینٹرز بنائے گئے ہیں۔ یہ مراکز "بائیو ٹیکنالوجی"، "طبی سازوسامان"، "طبی پودوں کی مصنوعات اور روایتی ادویات"، "انفارمیشن ٹیکنالوجی"، "دواسازی کی مصنوعات کے ٹکنیکل یونٹس" اور "ٹشو انجینئرنگ اور سٹیم سیلز" کے شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں۔

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کا بین الاقوامی معیار اور سرگرمیاں

شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کے اعلیٰ تعلیمی معیار نے اس یونیورسٹی کو مختلف جہات سے اپنے معیار کی بنیاد پر درجہ بندی میں ایران کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں سے ایک بنا دیا ہے۔2023ء میں شائع ہونے والی شنگھائی رینکنگ رپورٹ میں شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کا نام ایران کی سرفہرست یونیورسٹیوں میں دیکھا گیا ہے جو طبی ادویات اور صحت عامہ کے شعبوں میں 500 میں سے 401 ویں نمبر پر ہے۔ نیز، 2023ء میں اعلان کردہ ٹائمز کی درجہ بندی کے مطابق، شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز ایران کی تمام یونیورسٹیوں میں، 1000 میں سے 801 کی رینک کے ساتھ 28ویں نمبر پر ہے۔ اس درجہ بندی میں اس یونیورسٹی کو ایران کی میڈیکل سائنسز کی یونیورسٹیوں میں 12 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اسی طرح 2021ء کی آئی ایس سی(ISC) درجہ بندی کے نظام میں، شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز کو ایران کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے، جس کا درجہ طبی اور صحت کے شعبے میں 600 میں سے501 ہے۔ یہ اعلیٰ تعلیمی مرکز غیر ملکی طلباء کے داخلوں کیلئے اپنی سہولیات اور صلاحیت کی بنیاد پر ہر سال اشتہار شائع کرتا ہے۔ یونیورسٹی حکام کے مطابق 2023ء میں تعلیمی سیشن کے اختتام پر غیر ملکی طلباء کے نئے داخلوں کیلئے اشتہار شائع ہوا اور دنیا کے 42 ممالک کے طلباء نے داخلے کیلئے اپنی درخواست فارم کے ذریعہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے دلچسبی ظاہر کی اور بالآخر 80 طلباء کو میرٹ پر داخلہ دیا گیا۔

نام شیراز یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز
ملک ایران
عالمی یونیورسٹی کی درجہ بندی401
قسمحکومتی
طلباء کی کل تعداد11000
غیر ملکی طلباء کی تعداد80
رابطہ07132305410
ویب سایٹhttps://sums.ac.ir/

---- [مزید]

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: