باقر العلوم یونیورسٹی

باقر العلوم یونیورسٹی

باقر العلوم یونیورسٹی

باقر العلوم یونیورسٹی قم جو اسلامی جمہوریہ ایران کے پرائیوٹ سیکٹر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے، اسلامی انسانیت (Islamic humanities) کے شعبے میں فعال کردار اداء کرتی ہے۔

چنانچہ حوزہ علمیہ قم کے دفتر تبلیغات اسلامی کی نگرانی میں چلنے والی یہ یونیورسٹی شروع سے ہی مدارس دینیہ کے ساتھ قریبی تعلق رکھتی ہے اور زیادہ تر دینی مدارس کے طلباء ہی کو اعلیٰ تعلیم کیلئے منتخب کرتی ہے۔ اسلامی فقہ کی نگاہ سے دنیا کے مسائل کی چھان بین اور اسلامی دینی کتب سے معاشروں کی ضروریات اور سوالات کے جوابات حاصل کرنا، باقر العلوم یونیورسٹی کے اہم مقاصد میں سے ایک ہے۔

باقر العلوم یونیورسٹی  کی تاریخ

دینی علوم کے طلباء کی سیاسی بیداری کی سطح کو بہتر بنانے اور عالم اسلام بالخصوص عالمی ثقافتوں کے ساتھ بہتر رابطے کی ضرورت نے باقر العلوم یونیورسٹی کے قیام کا خیال پیش کیا۔ اسی تناظر میں 1984ء میں اس یونیورسٹی کے پہلے یونٹ نے اپنا کام  باقاعدہ شروع کیا۔ اس یونٹ کی سرگرمی کے ابتدائی سالوں میں، مختصر مدت کے عمومی اور خصوصی تربیتی کورسز کا انعقاد بھی کیا گیا۔ سنہ 1987ء میں حوزہ علمیہ قم کے دفتر تبلیغات اسلامی  کے سیاسی تعلیمی کورسز نے مزید مربوط شکل اختیار کی اور دینی مدارس کے طلباء کا شاندار استقبال کیا۔ باقر العلوم یونیورسٹی کے تربیتی کورسز میں شرکت کے لیے مدارس دینیہ میں داخلے سے مشروط تھی۔ 1992ء میں اس ’’تعلیمی ادارے‘‘  کو  ’’اعلیٰ تعلیمی ادارہ‘‘ کے طور پر اپ گریڈ کرنے کے لیے ذمہ دار اداروں کی منظوری حاصل کی گئی اور آخر کار اپنی سرگرمیوں کو وسعت دینے کے بعد اسے 2006ء کے اوائل میں باقاعدہ ’’یونیورسٹی‘‘  کا درجہ دے دیا گیا۔

باقر العلوم یونیورسٹی کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیاں

باقر العلوم یونیورسٹی کے تعلیمی منصوبے کے تحت چار فیکلٹیز قائم کی گئی ہیں:

  • ملکی زبانوں کی فکلیٹی: چار مختلف زبانوں بشمول انگریزی، عربی،  فرانسیسی کی تعلیم ۔
  • ثقافت اور  سماجی علوم کی فکلیٹی: اس میں سماجی علوم، اسٹریٹجک مینجمنٹ، ثقافتی علوم اور مواصلاتی علوم کے تین تعلیمی شعبے شامل ہیں۔
  • تاریخ، تہذیب اور سیاسی علوم کی فکلیٹی: علم سیاسیات (Political Science)، علم تاریخ (History)، علم ثقافت (Culture) اور تہذیب (Civilization) کے تین شعبوں کے ساتھ۔
  • فلسفہ اور اخلاقیات کی فکلیٹی: فلسفہ، الٰہیات اور اخلاقیات  کی تعلیم، اضافی فلسفے کے دو تعلیمی شعبوں  کے ساتھ۔

اس کے علاوہ، اس یونیورسٹی کے ایڈیشنل فقہ کے شعبے نے فقہی نظام حکومت، فقہی نظام صحت ، فقہی نظام سماجیات ، فقہی نظام ثقافت، فقہی نظام اقتصادیات اور فقہی نظام سائنس و ٹیکنالوجی اور ان موضوعات اور فقہ اسلامی کا موجودہ ضروریات کے ساتھ تعلق کے حوالے سے شعبہ جات قائم کیے ہیں، جو تعلیم اور تحقیق کے لیے مصروف عمل ہیں۔

اسی طرح اس یونیورسٹی کی نگرانی میں تین علمی اور تحقیقی سہ ماہی جرائد شائع ہوتے ہیں:

  • سہ ماہی علم سیاسیات: پولیٹیکل سائنس جرنل کی اشاعت کی تاریخ 25 سال سے زیادہ پر محیط ہے اور سنہ  2022 ء تک 100 شمارے شائع ہو چکے ہیں۔
  • سہ ماہی تاریخ اسلام:  یہ جریدہ علمی و تحقیقی حوالے کی بنا پر تاریخی مطالعات کے پہلے جریدے کے طور پر جانا جاتا ہے اور اس نے سنہ 2000 ء میں اپنا کام شروع کیا۔
  • سہ ماہی آئین حکمت: اس سہ ماہی تحقیق کا موضوع اسلامی فلسفہ کی مختلف شاخوں کے بارے میں ہے اور 2022 ء تک اس کے 50 شمارے شائع ہو چکے ہیں۔

اس کے علاوہ باقرالعلوم یونیورسٹی کی جانب سے علمی حوالے کے طور پر  تین خصوصی رسالے بھی شائع ہوتے ہیں:

  • ثقافتی ریسرچ میگزین: اس میگزین میں اسلامی تاریخ کے میدان میں ہیومینٹیز اور اسلامی سائنس کے مضامین شائع ہوتے ہیں۔ 2023 ء تک اس سہ ماہی کے شماروں کی تعداد 52 تک پہنچ گئی ہے۔
  • فلسفہ قانون میگزین : یہ اشاعت، جو یونیورسٹی کی دیگر اشاعتوں (2019 میں قائم کی گئی اشاعت) سے چھوٹی ہے  اور یونیورسٹی کے شعبہ فلسفہ قانون کے زیر انتظام ہے۔ فلسفہ قانون کا بنیادی مقصد اسلامی فقہ پر مبنی قانونی نظام کا علمی و تحقیقی فروغ ہے۔
  • تاریخ اور تہذیب کے نظریاتی مطالعہ پر مبنی میگزین: سنہ 2023ء میں، اس اشاعت کا منصوبہ پیش کیا گیا، جس کا مقصد آج کی تہذیبی ضروریات کو پورا  کرنے کے لیے تاریخی تجربات سے فائدہ اٹھانا ہے۔

ضروری سہولیات اور علمی و تحقیقی پیشین گوئیاں فراہم کرنے کے بعد، اس یونیورسٹی کو 2020 ء سے غیر ایرانی طلباء کو بھی داخلہ دینے کی اجازت مل گئی۔ سنہ2021ءمیں اس یونیورسٹی نے، ثقافتی پالیسی، ثقافت کے اسٹریٹجک مینجمنٹ، میڈیا مینجمنٹ، مسلمانوں کی اسلامی معلومات اور اطلاقی اخلاقیات کے شعبوں میں، ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ سطح کے کورسز میں غیر ایرانی طلباء کے داخلے کے لیے ایک اشتہار ی اعلان بھی شائع کیا ہے۔ اس اقدام سے باقرالعلوم یونیورسٹی ایران کی سرگرمیوں اور بین الاقوامی تعاون کی سطح میں بہتری آئی ہے۔ نیز اس کی انتظامیہ کے بین الاقوامی میدانوں میں زیادہ موجود رہنے اور اپنے تحقیقی نتائج کو دنیا کے علمی حلقوں کے سامنے پیش کرنے کے خواب کا ایک حصہ بھی پورا ہوا۔

نام باقر العلوم یونیورسٹی
ملک ایران
قسمحکومتی
رابطہ025321360
ویب سایٹhttp://www.bou.ac.ir/Portal/Home/

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: