جشن انقلاب اسلامی ایران
خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران لاہور میں انقلاب ایران کی ۴۴ ویں سالگرہ کی مناسبت سے "انقلاب اسلامی: استقامت و خود مختاری کی علامت “ کے زیر عنوان خواتین کی کانفرنس
خانہ فرہنگ ایران لاہور میں خواتین کی کانفرنس ، پاک ایران تعلقات مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار
خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران لاہور میں انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کی۴۴ ویں سالگرہ پر "انقلاب اسلامی: استقامت و خود مختاری کی علامت “ کے زیر عنوان، خواتین کی کانفرنس منعقد کی گئی.
کانفرنس کی مہمان خصوصی علامہ محمد اقبال کی بہو، محترمہ جسٹس (ریٹائرڈ) ناصرہ جاوید اقبال صاحبہ تھیں. اس کانفرنس میں ایرانی قونصل جنرل لاہور، محترم جناب مھران موحدفر؛ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معروف خواتین شخصیات جیسے کہ معروف ماہر اقبالیات، اردو زبان و ادب کی استاد اور ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی پاکستان، محترمہ پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین صاحبہ؛ لاہور کے مشہور ماہر ماحولیات، محترمہ ڈاکٹر نوشین خالد؛ سیدہ ام فرویٰ زیدی؛ مشہور اردو کالم نگار، محترمہ صوفیہ بیدار؛ پروفیسر سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز، محترمہ پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم؛ خاتون صحافی، محترمہ سیدہ طیبہ بخاری؛ فارسی زبان کی طالبات اور دیگر نے شرکت کی.
محترمہ جسٹس (ریٹائرڈ) ناصرہ جاوید اقبال، پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین اور دیگر مقر رین نے اپنے خطاب میں انقلاب جمہوری اسلامی ایران کی کامیابی کی ۴۴ ویں سالگرہ پر ایرانی قوم کو مبارک دیتے ہوئے پاک ایران دوستی کو گہرا کرنے کے عزم کا اظہار کیا.
ایرانی ثقافتی اتاشی لاہور اور ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ ایران لاہور، محترم جناب جعفر روناس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی وسیع پیمانے پر موجودگی انقلاب اسلامی کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک تھی، لیکن اس میدان میں خواتین کا کردار بہت متاثر کن اور مؤثر رہا."
انہوں نے مزید کہا کہ "انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد خواتین نے سیاست، ثقافت، معیشت، سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، ریاضی، ادب، فن اور کھیل سمیت مختلف شعبوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور شعبے میں کلیدی اعلیٰ انتظامی عہدوں پر فائز ہیں. ایرانی خواتین نے مختلف سائنسی و علمی میدانوں میں نمایاں اور حیرت انگیز بلندیاں حاصل کیں اور کر رہی ہیں. انقلاب سے پہلے کے دور کے مقابلے خواتین ڈاکٹروں کی تعداد میں ۱۶ گنا اضافہ ہوا ہے."
تقریب کے آخر میں جشن انقلاب اسلامی کا کیک بھی کاٹا گیا.
اپنا تبصرہ لکھیں.