ابو سعید ابوالخیر

ابو سعید ابوالخیر

ابو سعید ابوالخیر

ابو سعید فضل اللہ بن ابوالخیر احمد بن محمد بن ابراہیم شیخ ابو سعید ابوالخیر کے نام سے جانے جاتے ہیں، جو چوتھی اور پانچویں صدی کے مشہور ایرانی صوفی اور شاعر تھے۔ آپ کا شمار فارسی زبان و ادب کے ممتاز عرفاء میں ہوتا ہے۔ ابو سعید ابوالخیر نے اپنے صوفیانہ افکار کا اظہار شاعری کی زبان اور رباعی کی صورت میں کیا ہے۔ چنانچہ رباعی روایتی فارسی شاعری کی ایک شکل ہے جس کے چار بند ہوتے ہیں اور قافیہ پہلے دو بندوں اور چوتھے بند میں ہی  ہوتا ہے۔ ابو سعید ابوالخیر کو فارسی ادب میں عملی تصوف کا علمبردار سمجھا جاتا ہے۔

ابو سعید ابوالخیر کی سوانح عمری

ابو سعید ابوالخیر سن 985 عیسوی (375 ہجری قمری) میں "ابیوارد" اور "سرخسں" کے درمیان "میہنہ" نامی ایک علاقے میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کو تصوف میں خصوصی دلچسپی تھی اور اسی وجہ سے وہ عرفاء اور صوفیاء  کی محافل میں باقاعدگی سے شرکت کرتے تھے۔ ابو سعید ابوالخیر بھی ان محفلوں میں اپنے والد کے ہمراہ ہوتے تھے۔ آپ کی تصوف سے پہلی واقفیت اور ابوالقاسم بشر یاسین، ابوالفضل سرخسی، لقمان سرخسی، شیخ ابوالعباس قصاب وغیرہ جیسے کچھ بزرگ صوفیاء سےآشنائی  بھی اسی طرح ہوئی۔ ابوبکر قفال اور ابو عبداللہ خضری سے فقہ سیکھتے رہے۔ جبکہ سرخس کا سفر کرنے کے بعد آمل اور طوس نیشابور میں ابو علی طرسوسی کی خانقاہ میں ٹھہرے۔ وہاں بڑی محنت سے آپ کو مرشد یا شیخ کا مقام حاصل ہوا۔ ابو سعید نیشا؎پور میں 10 سال سے زیادہ رہے اور پھر اپنے بیٹے ابو طاہر سعید کے ساتھ حج کے لیے روانہ ہوئے۔ شاہرود کے علاقے خرقان میں ابوالحسن خرقانی سے ملاقات ہوئی اور خرقانی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ابوالحسن خرقانی ایران کے مشہور عرفاء میں سے ایک ہیں۔ ابو سعید نے اپنی آخری مجلس 1048 عیسوی (27 رجب 440 ہجری قمری) کو منعقد کی اور اس مجلس میں انہوں نے اپنے بیٹے ابو طاہر سعید کو اپنے جانشین کے طور پر متعارف کرایا اور اپنے پیروکاروں کو ہدایت کی کہ ان کی تشیع جنازہ کیسے کی جائے۔ آپ کا انتقال نیشابور میں ہوا اور انہیں اپنے آبائی گاؤں میں ہی سپرد خاک کیا گیا۔

تعصبات سے دوری

اپنی زندگی کے دوران، ابو سعید ابوالخیر نے اپنے طالب علموں کو اپنے طرز عمل کی طرح ہر طرح کے تعصب سے دور رہنے کی تعلیم دی۔ آپ تمام لوگوں کا احترام کرتے تھے خواہ ان کا تعلق کسی بھی دین یا مذہب سے ہو اور وہ اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ تصوف اور عرفان کا عملی تجربہ کیا جانا چاہیے فقط بیان اور تعریف کافی نہیں ہے۔ جیسا کہ محققین نے کہا؛ ابو سعید جانتے تھے کہ جبر، تسلط اور اذیت اخلاق کی تعلیم اور تزئین کا صحیح طریقہ نہیں ہے، جبر، ہیبت اور طاقت انسانوں کو مسخر کر سکتی ہے، لیکن ایک کامل انسان نہیں بنا سکتی۔ ان کی نظر میں اگر کوئی شخص ایسا کرتا ہے اور اپنی خودی کو ترک کر دیتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے کوئی لغو کام کیا ہے۔ اگرچہ وہ اپنے زمانے میں تفسیر، حدیث، فقہ اور ادب جیسے رائج علوم کے ماہر عالم تھے، مگر انہوں نے کبھی کوئی کتاب یا مقالہ نہیں لکھا۔ بظاہر، انکے اپنے ہم عصر بزرگان، دوست احباب اور بچوں کے ساتھ جو خط و کتابت تھی وہی بطور یادگار باقی ہے۔ مجموعی طور پر ابو سعید ابوالخیر کے علمی مقام اور فضائل کو ان کی اولاد نے صرف دو کتابوں "راز توحید" اور "ابو سعید کی حیثیت اور اقوال" میں جمع کیا ہے۔ اور کچھ رباعیات  بھی ان سے منسوب ہیں۔ 1334ہجری شمسی میں سعید نفیسی کی کوشش اور تصحیح سے "ابو سعید ابوالخیر کے شعری اقوال" کا مجموعہ شائع ہوا، جس میں ابو سعید ابوالخیر سے منسوب تمام رباعیات اور اشعار کو جمع کیا گیا ہے۔ عطار نیشابوری نے اپنی تخلیقات میں ابو سعید کی کہانیوں اور حکایات پر بحث کی ہے۔ انہوں نے "مصیبت نامہ" میں نو اور "الہی نامہ" میں پانچ ، " منطق الطیر " میں تین اور "اسرار نامہ" میں ابو سعید کا ایک قصہ ترتیب دیا ہے۔

دیرپا ہدایات

اگرچہ ابو سعید ابوالخیر آج سے قریبا ً ایک ہزار سال پہلے زندہ رہے، لیکن ان کی بہت سی اخلاقی نصیحتیں آج بھی اپنی تازگی، خوبصورتی اور قدر کو برقرار رکھتی ہیں اور ہماری زندگیوں میں رہنما ثابت ہو سکتی ہیں۔ جیسا کہ کتاب اسرار التوحید میں آیا ہے کہ انہوں نے عقلمند کی تعریف یوں کی ہے:"عقلمند وہ ہے جب اسے کوئی مشکل پیش آئے تو سب سے آراء لے اور ان کو ذہانت سے پرکھے، تاکہ اس میں سے صحیح کا انتخاب کرسکے اور باقیوں کو ترک کر دے۔ جیسا کہ اگر کسی شخص  کا ایک دینار مٹی میں گم ہو جائے تو اگر وہ شخص ہوشیار ہے تو وہ اس کے اردگرد کی تمام مٹی کو اکٹھا کر کے ایک تنگ چھلنی میں ڈال دے گا، اور اس ساری مٹی سے دینار کو تلاش کرے گا، یہاں تک کہ دینار نکل آئے۔ پھر ساری مٹی کو دور پھینک دے گا اور دینار لے لے گا۔

نام ابو سعید ابوالخیر
ملک ایران
عرفیت ابوالخیر
تصنیف کا سالقرن چهارم و پنجم
اسرار التوحید حالات و سخنان ابوسعید
Yard periodthe past

---- [مزید]

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: