یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز
یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کے قیام کا مقصد اسلامی جمہوریہ ایران میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے ایک کے طور پر مختلف سرکاری اورنیم سرکاری تنظیموں اور انتظامی اداروں کو اقتصادی،اجتماعی اور ثقافتی میدانوں میں درکار خصوصی افرادی قوت کی تربیت کیلئے معاونت فراہم کرنا ہے۔ نیز ایران میں میکرو پروجیکٹس کی منصوبہ بندی، تنظیم، مہارت اور آپریشنل تعاون اس یونیورسٹی کے اہم مقاصد میں شامل ہے۔ یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کو ایرانی یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کے لحاظ سے پرائیویٹ یونیورسٹی قرار دیا جا سکتا نہ ہی سرکاری یونیورسٹی،کیونکہ اس لحاظ سےاس یونیورسٹی کا ایک نیم سرکاری ڈھانچہ ہے۔
یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسزکی تاریخ
یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ایران کے قیام کا منصوبہ 1991ء میں باقاعدہ منظور ہوا اور اس کے بعد یونیورسٹی کے کیمپس کی توسیع اور اور فکیلٹیز کی تعمیر کا کام تیزی سے کیا گیا۔اس وقت اس یونیورسٹی کے 600 سے زائد کیمپس ہیں، جن میں سے تقریباً 200 کیمپس صرف تہران میں واقع ہیں۔ تقریباً 2016 ء تک اس یونیورسٹی کے مراکز (Campuses) کی تعداد ایک ہزار سے بھی زائد تھی، لیکن آہستہ آہستہ تعلیمی معیار میں بہتری اور کچھ مراکز (Campus) کے انضمام سے ان کی تعداد کم ہو کر تقریباً 600 تک پہنچ گئی۔ اس یونیورسٹی کے مختلف شعبوں کے فرائض اور سرگرمیوں کی از سر نو سالانہ تعین و تشخیص ان عوامل میں سے ہے، جنہوں نے یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کے مختلف مراکز (Campus) میں تعلیم کے معیار کو سازگار سطح پر رکھا ہوا ہے۔ یونیورسٹی کی مختلف سرگرمیوں کی تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے بعض شعبے 25 سال سے بھی زیادہ پرانے ہیں، جنمیں سہولیات کی فراہمی، تزئین و آرائش اور بہتری یونیورسٹی حکام کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ اس یونیورسٹی کی سرگرمیوں کے آغاز میں، ایسوسی ایٹ، بیچلر، ماسٹر اور ڈاکٹریٹ کے کورسز پیش کیے جاتے تھے، لیکن اب، یونیورسٹی کی توجہ ایسوسی ایٹ اور بیچلر کورسز پر ہے۔ ٹیکنیکل ایسوسی ایٹ، پروفیشنل ایسوسی ایٹ، ٹیکنیکل انجینئرنگ، اور پروفیشنل بیچلر ڈگری کو یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز میں کسی بھی طالب علم کے داخلے کیلئے اہم کورس سمجھا جاتا ہے۔"شارٹ مدت اپلائیڈ سائنسز تربیتی کورسز" کے عنوان سے ایک نئے شعبے کا قیام اس یونیورسٹی کی حالیہ پیشرفت میں سے ایک ہے، جو 2020 ء میں ہوئی۔اس شعبے کے قیام کا مقصد مختصر مدت کی تربیت فراہم کرنا ہے، جس میں شارٹ کورس سرٹیفیکیٹ ، ڈپلومہ کورس اور غیر نصابی کورسز شامل ہیں۔
یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کی تعلیمی اور تحقیقی سرگرمیاں
یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ایران میں زیر تعلیم طلباء کی تعداد دو لاکھ بیس ہزار ہے۔ جن میں سے ایک لاکھ اسی ہزار لوگ ایسوسی ایٹ ڈگری اور باقی بیچلر ڈگری میں پڑھ رہے ہیں ۔ اس یونیورسٹی کے طلباء کو 800 ٹیکنیکل شعبوں میں تربیت دی جاتی ہے۔ یونیورسٹی حکام کا دعویٰ ہے کہ اس یونیورسٹی کے طلباء کی تعداد چار لاکھ تک بڑھانا ممکن ہے۔ یونیورسٹی حکام کے مطابق 2022 ء تک 300 سے زائد غیر ایرانی طلباء یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں ۔ یہ یونیورسٹی سہولیات کو بہتر بنا کر اپنے مخصوص شعبوں میں ایران میں تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے غیر ایرانی طلباء کی تعداد کو بڑھانے کاارادہ رکھتی ہے۔2023ء میں ایران کے چاروں صوبوں کے یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز کے مراکز (Campuses) میں غیر ملکی طلباء کے داخلہ کیلئے (NOC) جاری کر دی گئی ہے۔اسی طرح یہ یونیورسٹی ایران کے کچھ پڑوسی ممالک میں بھی طلباء کی تربیت کے لیے اپنے کیمپس قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اپنے تحقیقی اہداف اور تعلیم کو صنعت اور مارکیٹ سے جوڑنے کے لیے جس مشن کی تعریف کی گئی ہے، اس کے مطابق یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ایران نے "انوویشن، ٹیکنالوجی اور کمرشلائزیشن" کے عنوان سے ایک شعبہ بھی قائم کیا ہے۔ یہ شعبہ محققین، ٹیکنیکل ماہرین اور کاروباری افراد کا خیرمقدم کرتا ہے اور یونیورسٹی کی سرگرمیوں کے اہم ترین شعبوں میں سے ایک سرگرمی کو انجام دیتا ہے۔ صنعت کے ساتھ کمرشلائزیشن اور کمیونیکیشن کے شعبوں میں نتائج اور تجربات کو جانچنا اور مرتب کرنا،نیز ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ روزگار کے شعبوں میں ضروری اقدامات کرنا اور نئے آئیڈیاز کی کمرشلائزیشن کے ساتھ ساتھ اختراعی کلچر کی ترقی اس مرکز کے اہم مقاصد میں شامل ہے۔
نام | یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز |
ملک | ایران |
قسم | حکومتی |
طلباء کی کل تعداد | 220000 |
غیر ملکی طلباء کی تعداد | 300 |
رابطہ | 02182779 |
ویب سایٹ | https://www.uast.ac.ir/fa |