• Dec 27 2022 - 11:44
  • 160
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)
پشاور میں " اسلام کے نقطہ نظر سے امن اور فضائل حضرت عیسیٰؑ " کانفرنس میں شرکت

پشاور میں " اسلام کے نقطہ نظر سے امن اور فضائل حضرت عیسیٰؑ " کانفرنس میں شرکت

قومی امن جرگہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبرپختونخوا کی جانب سے پشاور میں " اسلام کے نقطہ نظر سے امن اور فضائل حضرت عیسیٰؑ " کانفرنس جناب مہران اسکندریان ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاورکی صدارت میں سرینا ہوٹل پشاور میں منعقد ہوئی۔

پشاور میں

قومی امن جرگہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبرپختونخوا کی جانب سے پشاور میں " اسلام کے نقطہ نظر سے امن اور فضائل  حضرت عیسیٰؑ "  کانفرنس جناب مہران اسکندریان ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاورکی صدارت میں  سرینا ہوٹل  پشاور میں منعقد ہوئی۔ جس میں قومی امن جرگہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی خیبرپختونخوا  اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ضلعی امیر مولانا محمد اقبال شاہ حیدری، مدرسہ شہیدعارف حسین الحسینی  پشاورکے نائب علامہ عابد حسین شاکری، امامیہ کونسل  پشاورکے چیئرمین جناب سید اظہر علی شاہ نقوی، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سابق سینیٹر مولانا راحت حسین ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ترجمان مولانا عبدالجلیل جان ، خیبرپختونخوا  اسمبلی کے سابق رکن اسد اقبال داؤدزئی، جماعت اسلامی پشاور کے سربراہ سید جماعت علی شاہ، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے پشاورکے سربراہ مولانا مسکین شاہ، اور صوبے کے مختلف  علاقوں سے آئے ہوئےعلماء کرام، پروفیسرز، طلباء، سنی مدارس کے سربراہان، بااثر سیاسی شخصیات اور مذہبی شخصیات اور امریکی عیسائیوں کے وفد نے بھی شرکت کی ۔

خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور کے ڈائریکٹر جنرل جناب مہران اسکندریان نے مسیحی برادری کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت پر مبارکباد دیتے ہوئے اور سعدی شیرازی کی نظم پڑھتے ہوئے کہا کہ "آدم کی اولاد ایک جسم کے اعضاء ہیں، جو کہ تخلیق کے زیورات ہیں "  اورکہا: تمام الہی انبیاء کا پیغام پوری انسانیت کے لیے امن و صلح ہے اور دو عظیم الہی انبیاء حضرت عیسیٰؑ اورحضرت  محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمام انسانی معاشروں کے لیے امن و سلامتی کے علمبردار ہیں۔

مقام ولادت اور حضرت عیسیٰؑ کی ولادت کے واقعات کے بارے میں قرآن کا نقطہ نظر مکمل احترام اور حرمت الٰہی کے تحفظ کے ساتھ بیان کیا گیا ہے اور اسی لیے آنحضرت کا مقام بھی قرآن مجید اور پھر احادیث نبوی اور معصومین (علیہم السلام) کی روایات میں ایک منفرد مقام کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ اور آخر الزمان میں حضرت عیسیٰ (ع) کی واپسی کا مسئلہ بعض روایتی منابع نے  پوری دنیا میں امن اور سلامتی کی حکمرانی کو قائم کرنے کے نشانیوں میں سے  قرار دیا ہے۔

      امن اور سلامتی اسلامی متون اور مآخذ میں کثرت سے استعمال ہونے والے الفاظ میں سے ایک ہے، اور اسلام عملی معنوں میں امن و سلامتی اور جنگ و تشدد سے اجتناب کو تمام انسانوں کے لیے ایک اہم اور قیمتی اصول سمجھتا ہے۔ جیسا کہ کلمہ اسلام کی جڑ دو الفاظ سلم اور سلام سے ہے۔ اور اس کا مطلب امن و سلامتی کے ہیں۔

قرآن کریم سورہ بقرہ کی آیت نمبر 208 میں ارشاد فرماتا ہے: " اے ایمان لانے والو! تم سب کے سب امن و آشتی میں آجاؤ اور شیطان کے نقش قدم پر نہ چلو، یقینا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔" اس مبارک آیت میں خدائے بزرگ و برتر نے واضح طور پر مسلمانوں کو امن و سلامتی کے سائے میں رہنے کا حکم دیا ہے کیونکہ جنگ اور عدم تحفظ شیاطین کے راستے ہیں۔

امام علی علیہ السلام نے حکومت کے اعلیٰ مقاصد کے موضوع میں، حکومت کو قبول کرنے کے دلائل میں سے ایک مظلوموں اور محروموں کو تحفظ فراہم کرنا اور ان کی حمایت کرنا،  شمار کیا ہے اور اسی طرح امنیت کے رول اور اس کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے فرمایاہے : "زندگی کی بھلائی امنیت میں ہے۔" 

      لہٰذا بات چیت،  ہمدلی اور مذہبی تعلیمات جو ہمیشہ انسانی زندگی اور خوشی کے لیے متاثر کن پیغامات دیتے رہے ہیں، سے فائدہ اٹھا کر، ادیان الٰہی کے اہداف کے عین مطابق ہم  عدل، آزادی اور ایک پر امن دنیا کے قیام کے لیے کوشش کر سکتے ہیں۔

ادیان الٰہی کے ماننے والوں کی مثال دنیا کے جہاز کے مسافر وں کی مانند ہے کہ اگر جہاز کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچتا ہے تو تمام انسان بھی بغیر اپنے مذاہب کی پہچان کے پانی میں غرق ہوجائیں گے۔

پیشاور پاکستان

پیشاور پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: