خواتین پر تشدد کے خلاف عالمی دن کی مناسب سے کانفرنس کا انعقاد
غزہ میں خواتین اور بچوں کے حقوق کی پامالی کامختلف جہتوں سے جائزہ
خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور میں خواتین پر تشدد کے خلاف عالمی دن کے حوالے سے "غزہ میں خواتین اور بچوں کے حقوق کی پامالی کا مختلف جہتوں سے جائزہ "کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،جس میں مختلف شعبہ ہای زندگی سے تعلق رکھنے اور فلسطین اور غزہ سے عقیدت رکھنے والوں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے میزبان اور خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حسین چاقمی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: فلسطینی ماؤں نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی سیرت کو اپنا اسوہ قرار دیتے ہوئے صبر اور استقامت سے کام لیا ہے۔ انہوں نے کہا: کانفرنس میں شریک پاکستانی مائیں غزہ کی ماؤں کا دکھ درد محسوس کررہی ہیں اور یہ مائیں آج ان کےساتھ غم بانٹنے اور غزہ کی ماؤں کا آواز بنے کے لئے جمع ہوئی ہیں۔
خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور میں خواتین پر تشدد کے خلاف عالمی دن کے حوالے سے "غزہ میں خواتین اور بچوں کے حقوق کی پامالی کا مختلف جہتوں سے جائزہ "کے عنوان سے ایک کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،جس میں مختلف شعبہ ہای زندگی سے تعلق رکھنے اور فلسطین اور غزہ سے عقیدت رکھنے والوں نے شرکت کی۔ اس کانفرنس کے میزبان اور خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حسین چاقمی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: فلسطینی ماؤں نے حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی سیرت کو اپنا اسوہ قرار دیتے ہوئے صبر اور استقامت سے کام لیا ہے۔ انہوں نے کہا: کانفرنس میں شریک پاکستانی مائیں غزہ کی ماؤں کا دکھ درد محسوس کررہی ہیں اور یہ مائیں آج ان کےساتھ غم بانٹنے اور غزہ کی ماؤں کا آواز بنے کے لئے جمع ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا: ہمیں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا شکرگزار ہونا چاہیے کہ انہوں نے اس وقت میں خواتین کی حقوق کے حوالے سے بات کی اور ان کو ان کا حق دلانے کے احساس کو اجاگر کیا، جنہوں نے اس جہالت کے دور میں اپنی دختر حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کو ام ابیہا کے لقب سے نوازا۔آج مغرب نے خواتین کی حقوق کے نام پر خواتین کو ایک پراڈکٹ کی شکل میں پیش کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ ان کے لئے خواتین کی حقوق جنسی، جسمانی اور ذہنی ہراسمنٹ سے بڑھ کر کچھ نہیں، غزہ میں موجودہ جنگ میں خواتین پر تشدد کے نئی جہات سے انہوں نے مکمل چشم پوشی کی ہے، بہت سی خواتین اب حاملہ ہونے کی قابل نہیں، بہت سے خواتین کی سقط جنین ہوا اور اسی طرح سے خواتین پر دوسرے وہ پر تشدد جہات ہیں جن پر مغرب اور دنیا کا میڈیا خاموش تماشائی ہے ۔
کانفرنس میں شریک عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلورنے غزہ کے مظلوم عوام کےساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا: میں اس کانفرنس میں ایک ماں کی حیثیت سے شریک ہوئی ہوں، ہمیں ہر سطح پر غزہ کی مظلوم ماؤں کی آواز کو بلند کرنا ہے، مغرب کی میڈیا نے فلسطینی جوانوں کو ایک جنگجو کے حیثیت سے دنیا کے سامنے پیش کیا تھا لیکن غزہ میں جاری ظلم و بربریت سے اسرائیل کا ظالمانہ چہرہ دنیا پر عیاں ہوگیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کسی کو اپنے گھر سے بے دخل کرکے نکالیں گے تو وہ ضرور مقاومت کرے گا اور اپنے زمین پر کسی غیر کو آباد ہونے کی اجازت نہیں دے گا اور اس کے اس اقدام پر آپ اسے غلط نہیں کہہ سکتے۔ ہم غزہ کی مظلوم ماؤں کے ساتھ اور ان کے حامی ہیں۔
کانفرنس کے دیگر مقررین میں صوبائی محتسب رخشندہ ناز، روبینہ معین صوبائی نگران منہاج القرآن ویمن لیگ خیبرپختونخوا، جماعت اسلامی شعبہ خواتین خیبر پختونخوا کی ناظمہ بلقیس مراد، نسیم نقوی، ثمینہ قادر اور دیگر معززین شامل تھے۔ جنہوں نے اپنے بیانات میں غزہ میں خواتین پر ظلم اور تشدد، وہاں پر جاری نسل کشی، خواتین اور بچوں کے حقوق کی پامالی کے مختلف جہات اور مسئلہ فلسطین پر روشنی ڈالی۔