ڈاکٹر فقیرا خان فقری ودیگر ماہرین اقبالیات کا خطاب
علامہ اقبال اور فلسطین کے عنوان سے خانہ فرہنگ پشاور میں ادبی نشست کا انعقاد
علامہ اقبال نے فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کی پیش گوئی سو سال قبل کر دی تھی اگر عالم اسلام نے یہودی لابی کا راستہ نہ روکا تو یہ مظالم مزید بڑھیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حسن چا قمی نے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور میں'' علامہ اقبال اور فلسطین'' کے عنوان سے ایک ادبی نشست سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر فقیرا خان فقری ، ڈاکٹر شہید حسین سہروردی، ڈاکٹر انتل ضیا، ڈاکٹر فرحانہ قاضی، ڈاکٹر سید نعیم شاہ بخاری، ڈاکٹر حسین محمود، ڈاکٹر طیب نواز، اسلم میر، سید غیورحسین حسینی اور دیگر نے بھی اقبال کے فلسطین سے متعلق خدشات پر روشنی ڈالی ۔ ڈی جی خانہ فرہنگ ایران پشاور ڈاکٹر حسن چا قمی نے کہا کہ مغربی دنیا جس انداز سے فلسطین میں اسرائیل کی آباد کاری اپنا حق سمجھتی تھی اس کا اظہار انہوں کچھ اس طرح کیا ہے کہ !
علامہ اقبال اور فلسطین کے عنوان سے خانہ فرہنگ پشاور میں ادبی نشست کا انعقاد ، ڈاکٹر فقیرا خان فقری ودیگر ماہرین اقبالیات کا خطاب
علامہ اقبال نے فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کی پیش گوئی سو سال قبل کر دی تھی اگر عالم اسلام نے یہودی لابی کا راستہ نہ روکا تو یہ مظالم مزید بڑھیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حسن چا قمی نے خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران پشاور میں'' علامہ اقبال اور فلسطین'' کے عنوان سے ایک ادبی نشست سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر فقیرا خان فقری ، ڈاکٹر شہید حسین سہروردی، ڈاکٹر انتل ضیا، ڈاکٹر فرحانہ قاضی، ڈاکٹر سید نعیم شاہ بخاری، ڈاکٹر حسین محمود، ڈاکٹر طیب نواز، اسلم میر، سید غیورحسین حسینی اور دیگر نے بھی اقبال کے فلسطین سے متعلق خدشات پر روشنی ڈالی ۔ ڈی جی خانہ فرہنگ ایران پشاور ڈاکٹر حسن چا قمی نے کہا کہ مغربی دنیا جس انداز سے فلسطین میں اسرائیل کی آباد کاری اپنا حق سمجھتی تھی اس کا اظہار انہوں کچھ اس طرح کیا ہے کہ !
ہے خاک فلسطین پر یہودی کا اگر حق ۔۔۔ہسپانیہ پر حق نہیں کیوں اہل عرب کا۔ انہوں کہا کہ علامہ اقبال آج کی ظلم سے بھری دنیا میں زندہ ہوتے جہاں فلسطین کے مظلوم بچے اسرائیل کے مظالم سے بھوک پیاس کی حالت میں مر رہے ہیں ان کا کیا حال ہو تا؟ آج فلسطینی مسلمان جس کرب سے گزر رہے ہیں اس سے حکیم الامت علامہ محمد اقبال نے اہل سلام کو بہت پہلے ہی اگاہ کر دیا تھا اگر اس وقت مسلمان دو ر اندیشی سے کام لیتے تو شاید فلسطینی مسلمانوں کو اتنی مشکلات سامنا نہ کرنا پڑتا ۔ قبل ازیں مقررین نے بھی خطاب کر تے ہوئے علامہ محمد اقبال کے افکار پر روشنی ڈالی اور ان کی نظریہ میں فلسطین کا مسئلہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ علامہ اقبال نہ صرف اپنے دور کے حالات سے آگاہ تھے بلکہ اپنے بعد آنے والے حالات پر بھی ان کی گہری نظر تھی ۔ انہوں نے جس طرح مسلمانوں کے دیگر آنے والی مشکلات کی پیش گوئی کی تھی اسی طرح انہوں نے فلسطین کے گھمبیر ہو تے ہوئے مسئلہ سے بھی امت مسلمہ آگاہ کر دیا تھا مگر افسوس کہ ان کے فرمودات سے سبق حاصل نہیں کیا گیا اور آج فلسطینی مسلمان در گور ہورہے ہیں۔
اپنا تبصرہ لکھیں.