• Oct 4 2022 - 22:59
  • 267
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)
شہید زہر جفا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر ہم امام زماں علیہ السلام کی خدمت میں ہدیہ تعزیت

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر ہم امام زماں علیہ السلام کی خدمت میں ہدیہ تعزیت پیش کرتے ہیں۔ آسمان امامت کے گیارہویں درخشاں چاند کا اسم گرامی حسن علیہ السلام جبکہ القابات میں عسکری، ذکی، ہادی، سراج اور ابن الرضا مشہور ہیں تاہم ان کا مشہور ترین لقب "عسکری" ہے۔

شہید زہر جفا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
شہید زہر جفا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر ہم امام زماں علیہ السلام کی خدمت میں ہدیہ تعزیت پیش کرتے ہیں۔
آسمان امامت کے گیارہویں درخشاں چاند کا اسم گرامی حسن علیہ السلام جبکہ القابات میں عسکری، ذکی، ہادی، سراج اور ابن الرضا مشہور ہیں تاہم ان کا مشہور ترین لقب "عسکری" ہے۔
عباسی خلفاء نے حضرت امام علی نقی اور حضرت امام حسن عسکری علیہم السلام کو عراق میں ایک فوجی لشکر کے زیر نگرانی زندان میں رکھا تھا، چونکہ لشکر کو عربی میں عسکر کہتے ہیں اسی لیے عسکری کہلائے۔
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کی کنیت ابو محمد اور والد بزرگوار حضرت امام علی النقی الہادی علیہ السلام جبکہ والدہ ماجدہ حضرت حدیثہ خاتون سلام اللہ علیہا ہیں۔ امام عسکری علیہ السلام کی ولادت با سعادت مدینہ منورہ میں 8 ربیع الثانی 232 ہجری قمری کو ہوئی جبکہ ایک روایت کے مطابق 10 ربیع الثانی کو دنیا میں تشریف لائے۔
آپ علیہ السلام کا نسب شریف کچھ یوں ہے کہ حسن ابن علی ابن محمد ابن علی ابن موسی ابن جعفر ابن محمد ابن علی ابن حسین ابن علی ابن ابی طالب سلام اللہ علیہم اجمعین۔
امام عسکری علیہ السلام گیارہویں امام اور تیرہویں معصوم ہیں اور آپ علیہ السلام کی امامت کا آغاز 254 ہجری میں ہوا۔ اس طرح مدت امامت 6 سال تھی۔
شادی کے وقت سن مبارک تقریباً 21 سال تھا اور آپ علیہ السلام کی اہلیہ محترمہ کا اسم گرامی حضرت نرجس خاتون سلام اللہ علیہا ہے جبکہ اولاد میں امام کے ایک ہی بیٹا (امام عصر و الزمان حضرت مہدی موعود علیہ السلام) ہیں۔ اپنے والد بزرگوار امام علی نقی علیہ السلام کی پردرد شہادت کے بعد منصب امامت سنبھالتے وقت آپ علیہ السلام کا سن مبارک تقریباً 22 سال تھا۔
امام علیہ السلام کے مشہور اصحاب اور شاگردوں میں بشیر انصاری، عثمان ابن سعید اور احمد ابن اسحاق قمی کے نام نمایاں ہیں۔ مولا علیہ السلام کے بےشمار معجزات میں سے ایک خاص معجزہ شدید قحط کے عالم میں حضرت علیہ السلام کی نماز استسقاء و دعا کے اثر سے باران رحمت کا نزول ہے۔
آپ علیہ السلام نے چھ عباسی ظالم خلفاء کے ادوار گزارے "متوکل، منتصر، مستعین، معتز، مہتدی، معتمد عباسی" جبکہ حضرت علیہ السلام کے زمانہ امامت میں حاکم وقت عباسی خلیفہ واثق باللہ تھا۔
آپ علیہ السلام کے قاتل کا نام معتمد عباسی ہے جس نے زہر دے کر مولا علیہ السلام کو شہید کر دیا۔ آپ علیہ السلام کی تاریخ شہادت 8 ربیع الاول 260 ھجری جبکہ مقام شہادت عراق کا شہر سامرہ ہے۔
مسموم و مظلوم مولا (ع) کے پانچ سالہ فرزند حجت خدا، بقیۃ اللہ حضرت صاحب الزمان علیہ السلام نے نماز جنازہ پڑھائی۔آپ علیہ السلام کا مطہر پیکر اپنے گھر میں اپنے والد بزرگوار کے مرقد منور کے نزدیک زمین کی زینت بنا۔ جہاں آج بھی لاکھوں کروڑوں زائرین اور عزاداران حاضری دیتے ہیں۔
پیشاور پاکستان

پیشاور پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: