عید بعثت و نبوت کی آمد، عالم اسلام جشن و سرور میں
بعثت حضرت محمد (ص) - مدینہ منورہ
27 رجب کی شب غار حراء میں جو مکہ شہر کے قریب واقع ہے حضرت محمد (ص) عبادت میں مشغول تھے کہ وحی الہی آئی اور سورہ مبارک علق کی آیات نازل ہوئیں اس خدا کا نام لیکر پڑھو جس نے پیدا کیا ہے اس نے انسان کو جمے ہوۓ خون سے پیدا کیا ہے پڑھو اور تمہارا پروردگار بہت کریم ہے جس نے قلم کے ذریعے تعلیم دی ہے اورانسان کو وہ سب بتادیا ہے جو اسے نہیں معلوم تھا۔.... اس طرح خدا کے نام اورتوحید کے ساتھ تعلیم سے وحی و بعثت کا آغاز ہوا.
رحمت للعالمین ختم المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی یوم بعثت کی آمد پر پورا عالم اسلام جشن و سرور میں ڈوبا ہوا ہے۔
اسی مناسبت سے فرزندان اسلام نے گزشتہ شب سے ہی اپنے جشن و میلاد کا آغاز کر دیا ہے اور سبھی خدائے رحمان کے آخری نبی رحمت للعالمین کے مبعوث برسالت ہونے کی خوشی نہایت عقیدت و احترام سے منا رہے ہیں۔
ایران و عراق میں کے سبھی مقامات مقدسہ میں اس وقت فرزندان توحید کا جم غفیر ہے اور لوگ محبوب کبریا کے مبعوث ہونے کے دن کی مناسبت پر مختلف شکلوں میں جشن منانے میں مصروف ہیں۔ سبھی چھوٹے بڑے شہروں اور قریوں میں شاہراہوں، گلی کوچوں کو آراستہ کیا گیا ہے اور رنگ برنگے پرچموں اور برقی قمقموں سے سجے سبھی مقامات مقدسہ عید بعثت و رسالت کی آمد کا اعلان کر رہے ہیں۔
اس کے علاوہ دیگر ممالک بالخصوص ہندوستان و پاکستان میں بھی جابجا جشن بعثت و نبوت کا اہتمام کیا گیا ہے جس میں شمع محمدی کے پروانے ذکر محمدی کے ذریعے اپنی ایمانی جلا کا سامان فراہم کر رہے ہیں۔
سنہ چالیس عام الفیل یا ہجرت سے تیرہ سال قبل جس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم شہر مکہ کے قریب واقع غار حرا میں اپنے معبود سے راز و نیاز میں مصروف تھے، تبھی فرشتہ وحی جبرئیل نے نازل ہو کر سلسلہ رسالت کا آخری گوہر آپ کے حوالے کیا اور یوں تا قیام قیامت بشریت کو راہ سعادت و نجات سے ہمکنار کرنے کے لئے خدائے سبحان کے آخری ضابطہ حیات کے نزول کا آغاز ہو گیا۔
اپنا تبصرہ لکھیں.