بین الامذاہب ہم آہنگی کے ذریعے دنیا امن کا گہوارہ بن سکتی ہے ۔ مہر ان اسکندریان
خانہ فرہنگ ایران پشاور میں "پرامن دنیا کے لئے الٰہی ادیان کا ایکا" کانفرنس
انسانیت کے مشترکہ مسائل سے نمٹنے کیلئے تمام مذاہب میں امن و سلامتی اور دنیا میں عدل و انصاف کے قیام پر زور دیا گیا، خانہ فرہنگ ایران پشاور میں "پرامن دنیا کے لئے الٰہی ادیان کا ایکا" کانفرنس سے شرکاء کا خطاب
بین الامذاہب ہم آہنگی کے ذریعے ہی انسانیت کی خدمت کی جاسکتی ہے اور دنیا میں آنے والی آفات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہارخانہ فرہنگ ایران پشاور میں "پرامن دنیا کے لئے الہی ادیان کا ایکا" کانفرنس سے شرکا نے خطاب کر تے ہوئے کیا جس میں تمام ادیان کو باہمی مسالمت آمیز زندگی گزارنے اور مشترکہ مسائل سے نمٹنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھانے امن و سلامتی اور دنیا میں عدل و انصاف کے قیام پر زور دیا گیا۔ کانفرنس کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد مسیحی، ہندو، سکھ اور کیلاش کے مذہبی رہنما ئوں نے بھی اپنے مذہبی دعائیہ کلمات پڑھے، کانفرنس میں عنوان کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ادیان اور ثقافتی ڈائیلاگ سینٹر کے ہیڈ ڈاکٹر علی اکبر ضیائی کا پیغام سنایا گیا۔ اس پرخانہ فرہنگ ایران پشاور کے ڈائریکٹر جنرل مہران اسکندریان نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے ادیان الہی کی تعلیمات کے مطابق، حق کا ادراک، آزادی، امن و سلامتی اور دنیا میں عدل و انصاف کا قیام ، مشکلات، مسائل اور منفی پہلوں جیسے محرومی، قحط، بھوک، انتہا پسندی اور قدرتی آفات سے مناسب طریقے سے نمٹنے کی اہمیت پر بات کی انہوں نے کہا کہ انسانی معاشرے میں مسالمت آمیز باہمی زندگی ، سلامتی اور امن کا حصول ہے اور "یقینی صلح" تب ہی ممکن ہے جب نہ کوئی مظلوم ہو اور نہ ہی ظالم۔ اور یہ سورہ بقرہ کی آیت نمبر 279 میں خدا کا فرمان ہے جس میں خالق فرماتا ہے : نہ تم ظلم کرو نہ تم پر ظلم کیا جائے گا۔انہوں نے قرآن کریم کی روشنی میں انسانی معاشرے میں اتحاد و اتفاق اور امن و ہم آہنگی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ توحید اور شرک سے پرہیز سمیت الہی ادیان کے پیروکاروں کے درمیان مشترکات کو مدنظر رکھتے ہوئے قرآن نے اتحاد و اتفاق کی طرف اہل کتاب کو دعوت دی جس کے متعلق خدا سورہ آل عمران کی چھونسٹویں آیت میں فرماتا ہے : کہدیجئے: اے اہل کتاب! اس کلمے کی طرف آ جا جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے ، وہ یہ کہ ہم اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ بنائیں۔کانفرنس میں شامل وزیر اعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ، علامہ عابد حسین شاکری، صوبائی خاتون محتسب حکومت خیبر پختونخوا محترمہ رخشندہ ناز، پشاور یونیورسٹی کے شعبہ فلاسفی کی لیکچرار محترمہ سیدہ نورین فاطمہ، ڈائریکٹر پاکستان سٹڈی سنٹر پروفیسر ڈاکٹر فخرالاسلام، محترم محمد مقصود احمد سلفی، مسیحی مسلک کے پادری محترم شہزاد مراد، ہندو کمیونٹی کے روحانی پیشوا پنڈت شام لال اور کیلاش قوم سے چیف قاضی کے علاوہ دیگر معززین نے امن کے لئے تمام مذاہب کے ایکا پر زور دیتے ہوئے کہا پاکستان میں تمام مذاہب کے پیروکار باہم ، اتحاد، برادری اور دوستی کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں۔ دنیا میں موجود تمام ادیان صلح اور امن کا درس اور تشدد وخونریزی کی مخالفت کرتے ہیں، اور دہشت گردی جیسے عوامل کا کسی بھی دین سے کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی کسی بھی دین کی مقدس کتاب اس کی تعلیم دیتی ہے۔
پروگرام کے آغاز سے قبل خانہ فرہنگ ایران پشاور میں سفید کبوتر کو ڈائریکٹر جنرل جناب مہران اسکندریان کے ہاتھوں سے امن کی علامت کےطور پر ہوا میں اڑایا ۔
اپنا تبصرہ لکھیں.