پڑوسیوں کے ساتھ ایران کے اقتصادی معاملات میں پاکستان کو ترجیح حاصل ہے
زاہدان – اقتصادی امور میں ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کے گورنر کے مشیر نے کہا ہے کہ پڑوسیوں کے ساتھ اقتصادی لین دین میں پاکستان کو پہلی ترجیح حاصل ہے
ارنا کے مطابق اقتصادی امور میں صوبہ سیستان و بلوچستان کے مشیر داؤد شہرکی نے پیر کو ایران پاکستان سرحدی تجارت کی گیارھویں نشست میں کہا ہے کہ ایران اور پاکستان کے روابط دیرینہ اور تاریخی ہیں اور دونوں ملکوں کی اقوام میں وحدت اور یک جہتی پائی جاتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی روابط میں فروغ کی کافی گنجائشیں پائی جاتی ہیں اور ہمیں سیاحت اور علمی تبادلے پر بھی توجہ دینی چاہئے۔
ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کے اقتصادی امور کے مشیر نے کہا کہ پاکستان ایران کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے اور دونوں ملکوں کی اعلی حکام کی ملاقاتیں بالخصوص شہید صدر رئیسی کا دورہ پاکستان اور وزیر اعظم میاں شہباز شریف نیز دیگر اعلی حکام سے ان کی ملاقاتیں پاکستان کے ساتھ اقتصادی روابط کے فروغ کے لئے ایران کے عزم و ارادے کی عکاسی کرتی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے اعلی حکام باہمی تجارت کا حجم بڑھا کر سالانہ دس ارب ڈالر کی سطح تک لے جانا چاہتے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ایران اور پاکستان کی باہمی تجارت کا حجم دو اعشاریہ پانچ ارب ڈالر ہے جو اطمینان بخش نہیں ہے ۔
داؤد شہرکی نے کہا کہ ہم نے باہمی تجارت کی (سالانہ دس ارب ڈالر) کی جو سطح مد نظر رکھی ہے، اس کے لئے ریلوے لائن اور نقل وحمل کے دیگر راستوں کے حوالے سے، ضرور سہولتوں کے لئے کام کرنا ضروری ہے۔
انھوں نے کہا کہ اقتصادی روابط اور باہمی تجارت کا حجم مطلوبہ سطح تک لے جانے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کئے جانے کے تعلق سے اچھے فیصلے کئے جانے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ایران کی پالیسی یہ ہے کہ دونوں ملکوں کی اقوام کو آزاد تجارت کی سہولت فراہم کی جائے۔
صوبہ سیستان و بلوچستان کے گورنر کے مشیربرائے اقتصادی امور نے کہا کہ ہم ایران کی تجارتی نمائشوں میں پاکستان کو شرکت کی سہولتیں فراہم کرنے کے ساتھ ہی مشترکہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد کے لئے بھی تیار ہیں۔