• Nov 8 2025 - 11:00
  • 7
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)
اقبال لٹریری فیسٹیول میں مقررین کا فکرِ اقبال پر عمل کی ضرورت پر زور

اقبال لٹریری فیسٹیول

کوئٹہ میں اقبال ادبی میلہ 2025 منعقد ہوا جس میں مختلف مذہبی، ادبی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ فکرِ اقبال ہی دورِ جدید کے چیلنجز کا حل ہے۔ تقریب میں تقریری مقابلے، کتاب میلہ اور مشاعرہ بھی شامل تھے، جبکہ مقررین نے علامہ اقبال کے افکار کو مسلمانوں کا تہذیبی سرمایہ قرار دیا۔

کوئٹہ میں بلوچستان ریفارمز سوشل نیٹ ورک اور خانۂ فرہنگ ایران کے اشتراک سے اقبال ادبی میلہ 2025 کا انعقاد کیا گیا، جس میں مذہبی، ادبی اور سماجی حلقوں کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا انوار الحق حقانی، علامہ سید ہاشم موسوی، عبدالمتین اخوندزادہ، پروفیسر فائزہ میر، جسٹس طاہرہ بلوچ اور دیگر مقررین نے علامہ اقبال کے افکار کو امتِ مسلمہ کی فکری رہنمائی کا محور قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ شاعرِ مشرق نے ہندوستان میں توحید و وحدتِ امت کے تصور کو پروان چڑھایا اور قرآنِ پاک کو پوری انسانیت کے لیے شفا و رہنمائی کا ذریعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کی شاعری اور نثر کا مرکزی موضوع ختمِ نبوت کا تصور، ملتِ اسلامیہ کا احیا، مساوات پر مبنی جمہوریت اور مسلمانانِ ہند کی فکری تربیت تھا۔ فیسٹیول کے دوران مختلف اسکولوں کے درمیان اردو اور انگریزی تقریری مقابلے منعقد ہوئے۔ اردو مقابلے میں پہلی پوزیشن گورنمنٹ انٹر کالج نواں کلی کی طالبہ فائزہ عاصف نے حاصل کی جبکہ انگریزی مقابلے میں پہلی پوزیشن بلقیس زین اللہ کے حصے میں آئی۔ کتاب میلہ اور محفلِ مشاعرہ بھی تقریب کا اہم حصہ رہے جن میں ڈاکٹر فرحت حسین، منظور کھوکھر، بشریٰ میروانی، فاطمہ خان، شہزادی فوزیہ کاسی، فردوس، ماہ جبین، حمیدہ بانو، فائزہ شکیل سمیت متعدد ادیبوں اور شعراء نے شرکت کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نسل کو فکرِ اقبال کو سمجھ کر اپنے کردار اور زندگی میں شامل کرنا ہوگا کیونکہ یہی دورِ جدید کے چیلنجز سے نمٹنے کا واحد راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فکری بنیادوں میں علامہ اقبال کا شعوری اور تخلیقی جذبہ نمایاں ہے اور اقبال کا خواب قرآن کے نظام اور عدلِ اجتماعی کے قیام سے ہی مکمل ہوگا۔

کویته پاکستان

کویته پاکستان

تصاویر

فلمیں

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: