• Mar 21 2023 - 11:48
  • 475
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)
نوروز کی مختصر تاریخ

عید نوروز کی خوشیاں مبارک ہو

نوروز کامطلب نیا دن اوریہ بنیادی طوپرایک ایرانی تہوار ہے اوریہ تہوار دنیا بھر میں متنوع نسلی و لسانی گروہ مناتے ہیں۔ مغربی ایشیا، وسط ایشیا، قفقاز، بحیرہ اسود اور بلقان میں یہ تہوار 3000 سالوں سے منایا جا رہا ہے۔

عید نوروز کی خوشیاں مبارک ہو

نوروز کامطلب نیا دن اوریہ بنیادی طوپرایک ایرانی تہوار ہے اوریہ تہوار دنیا بھر میں متنوع نسلی و لسانی گروہ مناتے ہیں۔ مغربی ایشیا، وسط ایشیا، قفقاز، بحیرہ اسود اور بلقان میں یہ تہوار 3000 سالوں سے منایا جا رہا ہے۔

نوروز ایرانی تقویم کے پہلے مہینے فروردین کا پہلا دن ہوتا ہے۔ یہ عموما 21 مارچ یا اس سے پچھلے یا اگلے دن منایا جاتا ہے۔ سورج کے خط استوا سماوی کو عبور کرنے اور دن اور رات برابر ہونے کے لمحے کو ہر سال شمار کیا جاتا ہے اور خاندان رسومات ادا کرنے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔

نوروز کو ایرانی قوم کی مختلف نسلی گروہوں کے مابین اتحاد کی علامت سمجھا جاتا ہے: ایران نسلی گروہوں جیسے فارس ، آذربائیجانی، کورد، بلوچی، سمنانی، تالش، لور ، بختیاری ، گیلکی ، مازندرانی ، خوزستانی عرب اور گورگانی ترکمنوں سب مل کر یہ جشن مناتے ہیں۔

نوروز دنیا کے کم از کم 12 ممالک میں منایا جاتا ہے جن میں اسلامی جمہوریہ ایران، ترکی،عراق، آذربائیجان، ہندوستان، پاکستان، ازبکستان، قرقزستان، قازقستان، افغانستان، ترکمنستان، تاجکستان،اسرائیل ،کشمیر،گلگت بلتستان میں عقیدت اورجوش و ولولہ کے ساتھ منایا جاتا ہے۔

جشن نوروز کا آغاز آج سے ہزاروں برس قبل ہوا ترقی کے مختلف مدارج طے کرتے ہوئے اب یہ تہوار بین الاقوامی شہرت اختیار کر چکا ہے اقوام متحد ہ کی جنرل اسمبلی نے 2010 میں نورو ز کو بین الاقوامی فیسٹول قرا ر دیا۔

نوروزکا دن اقوام متحدہ سے منسلک ثقافتی ادارے یونیسکو میں رجسٹرڈ بھی ہے۔جبکہ 30مارچ 2009 کو کینڈین پارلیمنٹ نے اپنے اجلاس میں ایک بل پاس کرتے ہوئے نوروز کو قومی کلینڈر میں شامل کیا اس کے ساتھ ہی امریکہ کے ایوان نمائندگان نے بل پاس کرتے ہوئے نوروز کی ثقافتی اور تاریخی اہمیت کو تسلیم کیا ہے۔

نوروز کی ایک دلچسپ رسم یہ ہے کہ لوگ سال کے آغاز پر اپنے گھروں میں ایک خصوصی دسترخوان بچھاتے ہیں جس پر سات مختلف اور مخصوص اشیا رکھی جاتی ہیں جن کا نام حروف تہجی کے مطابق "س" سے شروع ہوتا ہے. اس رسم کو "ھفت سین " کا نام دیا جاتا ہے۔ عام طور پر یہ سات اشیا سیب، سبز گھاس، سرکہ، گندم سے تیار شدہ ایک غذا سمنو، ا بیر(سنجد) کا پھل، ایک سکہ اورسیر (لہسن )سماق(سایک درخت کا پھل ہے یہ مسور کے دانہ کے مشابہ چھوٹا یا قدرے بڑے ہوتے ہیں)پر مشتمل ہوتی ہیں.

ہفت سین دسترخوان یا سین سے شروع ہونے والے سات کھانوں کے دسترخوان کو ایک تاریخی اہمیت حاصل ہے.یہ اشیا زندگی میں سچ، انصاف، مثبت سوچ، اچھے عمل، خوش قسمتی، خوشحالی، سخاوت اور بقا کی علامات ہیں۔

جشن نوروز نہ صرف ثقافتی ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ قوموں کے درمیان دوستانہ تعلقات کے فروع ،امن اور بھائی چارے کا بھی مظہر ہے، اقوام متحدہ کے ادارہ یونیسکو نے نوروز کو دنیا کے غیر مادی ثقافتی ورثے کے طور پر درج کیا ہے۔

پیشاور پاکستان

پیشاور پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: