امت مسلمہ کو آپس میں جوڑنے اور ان کے درمیان اتحاد پیدا کرنے میں علما کا کردار نہایت ہی اہم ہوتا ہے, سید محمد علی حسینی
کوئٹہ: خانہ فرہنگ ایران میں ایرانی سفیر کی موجودگی میں علمائے کرام کی نشست
کوئٹہ پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے خانہ فرہنگ ایران کوئٹہ میں "اتحاد امت اور اسلامی یکجہتی کا فروغ” کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو آپس میں جوڑنے اور ان کے درمیان اتحاد پیدا کرنے میں علما کا کردار نہایت ہی اہم ہوتا ہے.
30 نومبر 2022
ولادت باسعادت دختر شیر خداؑ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے موقع پر کوئٹہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کی موجودگی میں مختلف مکاتب فکر کے علمائے کی نشست کا اہتمام کیا گیا.
پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے خانہ فرہنگ ایران کوئٹہ میں "اتحاد امت اور اسلامی یکجہتی کا فروغ” کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو آپس میں جوڑنے اور ان کے درمیان اتحاد پیدا کرنے میں علما کا کردار نہایت ہی اہم ہوتا ہے۔ انہوں نے ایران کے اندر حالیہ پرتشدد مظاہروں کو اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی چال اور سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پیچھے دشمنوں کے تین اہم مقاصد پوشیدہ تھے جن میں ایران کے اندر اسلامی نظام کا خاتمہ، ایران کی تقسیم اور فرقہ وارانہ جنگ کا آغاز تھا۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے ایرانی عورتوں کو ایران کے موجودہ اسلامی نظام کے خلاف "عورت، زندگی، آزادی” کے پرفریب نعروں کے ذریعے ورغلانے اور قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی کہ ایران میں اسلامی نظام عورتوں کی پیشرفت اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ حالانکہ انقلاب اسلامی کے بعد ایرانی عورتوں نے زندگی کے تمام شعبوں میں بے پناہ ترقی کی ہیں اور تعلیم، ٹیکنالوجی، کھیل، ادبیات، فن سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی میں اپنی نمایاں کارکردگی دکھائی ہیں۔ کیا مغربی ممالک میں اسی دنوں کے دوران احتجاج نہیں ہورہا؟ فرق صرف یہ ہے کہ امریکہ مغربی ممالک میں مظاہرین کی پشت پناہی نہیں کرتا جبکہ ایران میں مظاہرین کو ہر طرح کی حمایت کے علاوہ اسلحہ وغیرہ بھی فراہم کرتا ہے۔ لیکن اسکے باوجود ایرانی حکام کی بصیرت اور مدبرانہ سوچ سے ایران میں تمام مغربی لیبرل اقدار کو اپنی منہ کی کھانی پڑی اور ایران کے دشمنوں کی تمام چالیں اور سازشیں ناکام ہوئی۔اس کے علاوہ عالمی طاقتوں نے ایرانی صوبہ آذربائیجان اور سیستان و بلوچستان میں پہلے سے ڈیزائن شدہ فرقہ وارانہ اور علیحدگی کے نعروں کی پشت پناہی کی جو ناکامی سے دوچار ہوئے۔ ان طاقتوں کی ناکامی دراصل ہماری کامیابی ہے۔ لیکن ہمارے دشمن اب ہائبرڈ جنگ ذریعے ایران کے خلاف سازشوں میں مصروف ہوچکے ہیں۔ خدانخواستہ اگر ایران کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے منفی اثرات خطے کے دیگر تمام ممالک تک پھیل سکتی ہے۔ کیونکہ مغربی طاقتوں کا ہدف اسلامی ممالک میں انتشار اور ان کی تقسیم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیکورٹی ہماری سیکورٹی اور پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین و قانون اور رہبر اعلیٰ کے فرامین کے مطابق ہم دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ ماسوائے اسرائیل کے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ جن میں اسلامی ممالک اور ہمارے ہمسایوں کو ایک خاص مقام حاصل ہیں۔
اس تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن درویش وند اور صوبے کے جید علمائے کرام اور دانشور مولانا قاری عبدالرحمان نورزئی، صوبائی خطیب مولانا انوارالحق حقانی، علامہ سید ہاشم موسوی، ڈاکٹر عطا الرحمن، مولانا ولی محمد ترابی، علامہ سید مبلغ، علامہ غلام حسنین وجدانی، پیر سید حبیب اللہ شاہ چشتی، علامہ ولایت حسین جعفری، پیر سید نقیب اللہ آغا، مولانا عبدالمتین آخوندزادہ، علامہ مقصود علی ڈومکی، قیوم بیدار، امان اللہ شادیزئی، مولانا حافظ عبدالرشید، سردار اقبال خلجی اور دیگر شریک تھیں
صوبہ بلوچستان کے جید علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو موجودہ دور کے چیلنجز سے بخوبی نمٹنے کیلئے پہلے سے بھی زیادہ اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ کفار و مشرکین کی سازشوں نے مسلمانوں کو مختلف انداز میں بہت سارے مسائل سے دوچار کئے ہیں۔ کہی تعلیم کے نام پر تو کہی خواتین کے حجاب کے نام پر جبکہ کہی ظلم و جبر اور خون خرابے کے ذریعے مسلمان ممالک کو بحرانوں کا شکار کئے ہوئے ہیں۔ کشمیر، فلسطین، شام، عراق اور یمن امریکی و مغربی سازشوں کی وجہ سے ظلم و بربریت کی مثال بن چکے ہیں۔
اپنا تبصرہ لکھیں.