• Jun 11 2023 - 10:00
  • 217
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

معاہدے میں کوئی حرج نہیں لیکن جوہری صنعت کا بنیادی ڈھانچہ متاثر نہیں ہونا چاہیے: ایرانی سپریم لیڈر

ایرانی سپریم لیڈر نے کہا ہے کہ 20 سالہ جوہری چیلنج نے ظاہر کیا کہ وعدوں پر بھروسہ نہیں کیا جانا چاہیے اور معاہدے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن جوہری صنعت کا بنیادی ڈھانچہ متاثر نہیں ہونا چاہیے ۔

یہ بات رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ملک کی ایٹمی صنعت کے کچھ سائنسدانوں، ماہرین اور عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے بتایا کہ 20 سالہ جوہری چیلنج نے ظاہر کیا کہ وعدوں پر بھروسہ نہیں کیا جانا چاہیے اور معاہدے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن جوہری صنعت کا بنیادی ڈھانچہ متاثر نہیں ہونا چاہیے ۔

اس ملاقات سے قبل رہبر انقلاب نے حسینیہ امام خمینی میں جوہری صنعت کی کامیابیوں کی نمائش کا دورہ کیا۔

رہبرِ انقلابِ اسلامی نے کہا کہ دشمنوں کا ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق بہانہ جھوٹ پر مبنی ہے اور وہ خود بھی اسے اچھے سے جانتے ہیں، فرمایا کہ ہم اسلامی تعلیمات کی رو سے ہتھیاروں کی طرف جانا نہیں چاہتے ورنہ دشمن کی مجال نہیں کہ وہ اسے روکے اور اب تک ہماری ایٹمی ترقی کو کوئی بھی نہیں روک پایا ہے۔

رہبرِ انقلابِ اسلامی نے فرمایاکہ ایٹمی ٹیکنالوجی، معیشت اور صحت کے شعبوں میں ملکی ترقی اور صلاحیتوں کے لحاظ سے بھی اہم ہے اور اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ اس سے ملکی وقار میں اضافہ ہوتا ہے اور لوگوں کی زندگی بہتر ہوتی ہے۔

سپریم لیڈر نے مزید فرمایا کہ ایٹمی ٹیکنالوجی بین الاقوامی سطح پر سیاسی توازن کیلئے نیز اہم ہے۔

آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایٹمی ٹیکنالوجی کو قومی خود اعتمادی کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے سائنسدانوں سے مخاطب ہو کر فرمایاکہ آپ کی کاوشیں، دشمن کی حرکت کے بالکل برعکس ہیں، یعنی یہ قوم میں امید اور خود اعتمادی کا جذبہ پیدا کرتی ہیں۔

رہبر انقلاب نے مزید بتایا کہ ایک اور حقیقت یہ ہے کہ ایٹمی ٹیکنالوجی کے حوالے سے ہمارے مدمقابل مخالفین اپنے وعدوں میں ہی تذبذب کا شکار ہیں۔ آپ کے علم میں ہے کہ ان کئی سالوں میں، مختلف شعبوں میں مختلف حکومتوں کی طرف سے کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے۔ اس لئے اس 20 سالہ ایٹمی چیلنجوں میں ہماری کامیابی کی اہم وجہ یہ ہے، کیونکہ ہمیں معلوم ہوا کہ ان کے وعدے یا ان کی باتیں قابلِ بھروسہ نہیں ہیں۔ یہ اہم کامیابیاں ہیں، لہٰذا انہیں درک کریں، کیونکہ آپ کو معلوم ہے کہ کئی جگہوں پر ہمیں ان کے جھوٹے وعدوں پر یقین کرنے سے نقصان پہنچا۔

رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے مزید فرمایاکہ کسی بھی قوم اور ملک کے اعلیٰ حکام کیلئے یہ جاننا اور سمجھنا بہت ہی ضروری ہے کہ کہاں اور کس پر بھروسہ کرنا چاہیئے اور الحمدللہ ہم ان بیس سالوں میں یہ سمجھ گئے کہ کون قابلِ اعتماد ہے اور کون نہیں؟

رہبرِ انقلابِ اسلامی نے کہا کہ ایٹمی ٹیکنالوجی ملک کی طاقت، ساکھ اور مضبوطی کے بنیادی اور اہم اجزاء میں سے ایک ہے۔ اگر آپ طاقتور ایران کے خواہشمند ہیں، اگر کسی کو ایران سے محبت ہے، اگر کوئی اسلامی جمہوریہ سے محبت کرتا ہے، جو بھی اس قوم سے محبت کرتا ہے اور اس ملک کی مضبوطی اور استحکام چاہتا ہے تو اسے چاہیئے کہ وہ سائنسی، تحقیقی اور صنعتی سرگرمیوں کو اہمیت دے اور اہمیت کا قائل ہو جائے۔ دشمنوں کی ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی پر توجہ کی وجہ بھی یہی ہے۔

حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے جوہری مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بتایا کہ جوہری مذاکراتی ٹیم کے ساتھ حفاظتی انتظامات کے تحت تعاون کو برقرار رکھا جانا چاہئیے اور پارلیمانی اسٹریٹجک ایکشن کے قانون کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہیئے۔

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: