غزہ کے لیے بحری بیڑا
لیکن سچ یہ ہے کہ یہ وہ بہادر لوگ ہیں جو دنیا کے چالیس سے زیادہ ملکوں سے نکلے ہیں، سو جہازوں پر سوار ہوئے ہیں، صرف اس لیے کہ غزہ کے محاصرے کو توڑ سکیں
 
                  یہ لوگ کہتے ہیں: "بیکار ہیں، عقل نہیں رکھتے، کچھ نہیں ڈرتے، پیسوں پر آئے ہیں، شہرت چاہتے ہیں۔۔۔"
لیکن سچ یہ ہے کہ یہ وہ بہادر لوگ ہیں جو دنیا کے چالیس سے زیادہ ملکوں سے نکلے ہیں، سو جہازوں پر سوار ہوئے ہیں، صرف اس لیے کہ غزہ کے محاصرے کو توڑ سکیں۔
 ایک ماں کہتی ہے:
 ایک ماں کہتی ہے:“کیا میں فلسطینیوں سے بہتر ہوں؟ میری بھی دو بیٹیاں ہیں۔ جب انہیں سکون سے کھاتے دیکھتی ہوں تو دل میں گناہ کا احساس ہوتا ہے۔ فلسطینی بچے بھوک اور بارش میں تڑپ رہے ہیں۔ میں اپنی بچیوں کو چھوڑ کر نکلی ہوں، تاکہ فلسطین کے بچوں کے لیے کچھ کر سکوں۔ اپنی جان، اپنا مال، اپنا خاندان، سب کچھ فلسطین پر قربان، ان شاء اللہ۔”
 یہ وہ جذبہ ہے جو ہمیں سکھاتا ہے کہ انسانیت سرحدوں سے بڑی ہے۔
 یہ وہ جذبہ ہے جو ہمیں سکھاتا ہے کہ انسانیت سرحدوں سے بڑی ہے۔شاید موت سب سے بدترین انجام ہو، مگر ان کے لیے یہ بھی قبول ہے کیونکہ فلسطینیوں کا دکھ اس سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔
 آئیے ہم بھی اپنی آواز بلند کریں:
 آئیے ہم بھی اپنی آواز بلند کریں:آزاد فلسطین
       
            
اپنا تبصرہ لکھیں.