صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی سمجھوتے کے بارے میں حماس کا بیان
حماس نے بدھ کی صبح صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی خبر دی ہے۔

ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ سخت، پیچیدہ اور طویل مذاکرات کے بعد ہم اعلان کرتے ہیں کہ خدا وندعالم کی نصرت اور قطر نیز مصر کی کافی کوششوں کے نتیجے میں چار دن کی انسان دوستانہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوگیا۔
حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے مطابق دوطرفہ جھڑپیں اور غزہ کے سبھی علاقوں میں صیہونی حکوت کی فوجی سرگرمیاں نیز بکتر بند گاڑیوں کی نقل و حرکت بند ہوجائے گی۔
اس سمجھوتے کے مطابق انسان دوستانہ امداد، طبی وسائل اور ایندھن لانے والے سیکڑوں ٹرک بغیر کسی استثنا کے غزہ میں داخل ہوں گے۔
حماس نے کہا ہے کہ انیس سال سے کم عمر کے پچاس، مرد اور خاتون اسرائیلی قیدی، انیس سال سے کم عمر کے ایک سو پچاس مرد اور خاتون فلسطینی قیدیوں کے بدلے میں رہا کئے جائیں گے۔
اس معاہدے کے مطابق جنگ بندی کے چار دن کے دوران شمالی اور جنوبی غزہ میں صیہونی حکومت کے جنگی اور غیر جنگی طیاروں کی پروازیں صبح 6 بجے سے شام 4 بجے تک بند رہیں گی۔
حماس نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ جنگ بندی کے دوران غزہ کے کسی بھی علاقے اور کسی بھی فرد پر حملہ نہیں کرے گی اور لوگوں کو شاہرہ صلاح الدین پر شمالی غزہ سے جنوبی غزہ کی طرف جانے کی اجازت ہوگی ۔
فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کا متن استقامتی محاذ کے نظریئے کے مطابق تیار کیا گیا ہے اور اس کا مقصد لوگوں کی خدمت رسانی اور جارحیت کے مقابلے میں ان کی پائیداری کی تقویت ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ استقامتی تحریک نے ہمیشہ عوام کی فداکاریوں، آلام اور خدشات پر توجہ دی ہے اور غاصبوں کی جانب سے مذاکرات کو طول دینے اور ٹالنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود محکم موقف کے ساتھ یہ مذاکرات انجام دیئے۔
حماس کے بیان کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ہم جنگ بندی معاہدہ ہوجانے کے اعلان کے ساتھ ہی یہ بھی بتادینا چاہتے ہیں کہ ہماری انگلیاں بدستور ٹریگر پر رہیں گی اور ہمارے دستے قوم کے دفاع اور غاصبوں کو شکست دینے کے لئے تیار ہیں ۔
اس سے پہلے میڈیا ذرائع نے رپورٹ دی تھی کہ صیہونی حکومت کی کابینہ نے حماس کے ساتھ جنگی قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے کو منظوری دے دی ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی کہا تھا کہ " اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ نزدیک ہے۔"
اپنا تبصرہ لکھیں.