دیوان شمس

دیوان شمس

دیوان شمس

دیوان شمس مولوی جلال الدین محمد (586-652ھ / 1207-1273ء) کی غزلیات اور رباعیات کا مجموعہ ہے جسے "دیوان کبیر" اور "دیوان غزلیات شمس تبریزی" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

اس دیوان کی شمس  کے نام سے شہرت اس وجہ سے ہے کہ رومی اکثر غزلوں کے آخر میں تخلص کے طور پر شمس، شمس تبریزی اور شمس الدین تبریزی کا نام استعمال کرتے رہے ہیں ، حالانکہ بعض غزلوں میں انہوں نے خموش یا خمش تخلص استعمال کیا ہے۔ اور کہیں کہیں صلاح الدین کا نام بھی استعمال کیا ہے ۔

اس دیوان کے شعروں کی تعداد متقدمین کے نزدیک 30 ہزار ہیں جبکہ مخطوطات میں جن کی تعداد  5 ہے، 40 ہزار اشعار ہیں اور مطبوعہ دیوان 50 ہزار اشعار پر مشتمل ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ان میں سے کچھ اشعار ایک اور شاعر شمس مشرقی کے ہیں۔

بدیع الزماں فروزنفر نے 1958 سے 1966 تک دیوان شمس کا تقابل اور تصحیح کرتے ہوئے اس کے ترمیم شدہ ایڈیشن میں غزلیات کے 36360 اشعار (رباعيات کو چھوڑ کر) شامل کئے ہیں۔ اس دیوان میں الفاظ کی وسعت اور تنوع رومی اور ان کے تاثرات کے وسیع معنی کی وجہ سے ہے۔ دیوان شمس کے تازہ تاثرات اور اصل وضع بندی کم ہی شعری دیوانوں میں مل سکتی ہے۔ دیوان شمس تخیل کی طاقت اور تصویروں کی تخلیق کے لحاظ سے فارسی شاعری کی بہترین مثالوں میں سے ایک ہے۔ اس کی تمام تر غزلیں فارسی ہیں جبکہ صرف چند ترکی، عربی اور یونانی میں ہیں۔

نام دیوان شمس
ملک ایران
مصنفمولوی جلال الدین محمد
تصنیف کا سال

1207-1273ء

TemplateOrganized

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: