• Jul 2 2022 - 18:00
  • 384
  • مطالعہ کی مدت : 6 minute(s)
رائے عامہ اور سماجی معیارات کی تشکیل میں ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کا کردار کے عنوان پر کوئٹہ میں سیمینار

کوئٹہ خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کے زیراہتمام میڈیا کی اہمیت پر سیمینار

کوئٹہ میں قائم اسلامی جمہوریہ ایران کے خانہ فرہنگ میں ماہ جولائی کی دو تاریخ کو “رائے عامہ اور سماجی معیارات کی تشکیل میں ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کا کردار” کے عنوان سے سیمینار کا اہتمام کیا گیا

کوئٹہ خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کے زیراہتمام میڈیا کی اہمیت پر سیمینار

کوئٹہ میں قائم اسلامی جمہوریہ ایران کے خانہ فرہنگ میں ماہ جولائی کی دو تاریخ کو “رائے عامہ اور سماجی معیارات کی تشکیل میں ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کا کردار” کے عنوان سے سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس میں کوئٹہ کے صحافیوں، ادیب، دانشوروں کو دعوت دی گئی تھی۔  صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس شہزادہ ذوالفقار، کوئٹہ پریس کلب کے صدر، عبدالخالق رند ، بلوچستان یونین آف جرنلسٹس، پاکستان ٹیلی ویژن (PTV Bolan)، ریڈیو اور سوشل میڈیا  کے عہدیداروں اورپاکستانی سینماء سے نمایندگان نے شرکت کیں .کوئٹہ میں قائم ایرانی قونصل خانے کے قونصل جنرل حسن درویش وند نے صدارت کی۔

کوئٹہ : دو برادر مسلم ممالک پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم کرتے ، رائے عامہ ہموار کرتے ، قوموں کو راستہ دکھانے میں ذرائع ابلاغ (میڈیا) کا کردار مسلمہ ہے ، ذرائع ابلاغ (میڈیا) کو عدلیہ، مقننہ اور منتظمہ کے بعد ریاست کا چوتھا ستون قرار دیا جاتا ہے ۔ سوشل میڈیا کی تیز رفتار پذیرائی سے انکار ممکن نہیں تاہم پاکستان میں بے لگام سوشل میڈیا کو صحافتی اصولوں کا پابند بنانے کے لئے قوانین بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے ، قومی میڈیا نے بلوچستان کو یکسر نظر انداز کیا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ قومی میڈیا کی بجائے سوشل میڈیا کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ دنیا میں رونما ہونے والے انقلاب کے پیچھے قلم ، فکر ، سوچ ، ادب کا عمل دخل تھا ۔

 ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ سید حسین تقی زاده واقفی ، سابق ڈائریکٹر جنرل محکمہ تعلقات عامہ بلوچستان نور خان محمد حسنی ، پروفیسر حسن آراء ، قاری عبدالرحمن ، صدر پریس کلب کوئٹہ عبدالخالق رند سینئر صحافیوں شہزادہ ذوالفقار ، سلیم شاہد ، اخوندزاده جلال نورزئی ،، رضا الرحمن ، عرفان سعید ، بشری قمر ودیگر نے گزشتہ روز خانہ خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ میں کے عنوان سے " رائے عامہ اور سماجی معیارات کی تشکیل میں ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کا کردار منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

ڈائریکٹر خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ سید حسین تقی زاده واقفی نے کہا کہ گلوبل ویلیج اور جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں میڈیا کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں ، آج انسانی زندگی میں میڈیا کا عمل دخل اس قدر زیادہ ہے کہ جدید طرز زندگی میں میڈیا تمام انسانی شعبوں میں جیسے صحت، اقتصادی، سیاسی اور اجتماعی تمام امور میں میڈیا کا کردار نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نالج مہارتوں کے اس مجموعے کا نام ہے جو دسترسی، تجزیه وتحلیل اور پیغام رسانی کی طرف اشارہ اورمہارتوں کے اس مجموعے کا نام ہے جو دسترسی، تجزیه وتحلیل اور پیغام رسانی کی طرف اشارہ اور موجودہ دنیا میں اہم ترین امور میں شمار کیا جاتا ہے اور اس جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا میں ان داو پیچ سے آگاہی از حد ضروری ہے۔ عوام میڈیا نالج سے پیچیدہ پیغامات کو درک کرسکتے ہیں اور ٹیلی ویژن، ریڈیو، اخبارات سے لیکر تمام تبلیغاتی امور اور ٹولز بشمول انٹرنیٹ کے پیغامات کو درک کرسکتے ہیں۔ انسان اس نالج کی بنیاد پر خود پیغام رسانی کرسکتا ہے اور میڈیا ثقافت کی ترویج و تشکیل میں کردار ادا کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس اہم مسئلے میں تمام میڈیا مالکان یا ارباب صحافت کے اوپر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں کہ وہ میڈیا نالج کو درست انداز میں عام کریں اور انہیں ذمہ داریوں کی بنا پر آج کی تقریب منعقد کی گئی ہے جس میں رائے عامہ اور سماجی معیارات کی تشکیل کا موضوع شامل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا آج تہذیب و تمدن کی توسیع میں کردار کے علاوہ وحدت و اخوت کی فضا پیدا کرنے اور عوامی اذہان سازی برائے ترقی ممالک میں رول ادا کرسکتا ہے۔ آج مختلف چیلنجیز اور آفات و بلاوں کے حالات جیسے زلزلہ، کورونا وغیرہ میں عوامی شعور کو مینیج کرنا، تمام میڈیا کے کمالات میں دیکھے جاسکتے ہیں جو یکجہتی کی فضا قائم کرکے مختلف ملک دشمن سازشوں کو نقش برآب کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام میڈیا پرسنزاور میڈیا کے شعبے منسلک ذمہ داروں اور بالخصوص صحافیوں کا شکریہ ادا کروں جنکا شکریہ بھی کم ادا کیا جاتا ہے ۔

 اس موقع پر انہوں نے ان دوستوں اور میڈیا دوستوں بالخصوص فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ پر سلام و درود کا جو دو برادر اسلامی ممالک ایران پاکستان کی دوستی کے لیے کوشاں ہیں، تمام صحافت کے شہدا باالخصوص فلسطینی صحافی شیریں ابو عاقلہ کو خراج عقیدت پیش کی ۔ آخر میں انہوں نے ایرانی چنل پریس ٹی وی کی سالگرہ پر مبارک بادپیش کی.

اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ سوشل میڈیا نے بڑی تیزی سے حالات اور معلومات کی رسانی میں اہم مقام حاصل کیا ہے مگر ترقی پذیر ممالک میں اب تک اس کے استعمال اور غلط معلومات کی روک تھام کے لئے کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جاسکی ہے . سوشل میڈیا کی تیز رفتاری نے میڈیا چینلز اور اخبارات کسی حد تک غیر موثر کردیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ سوشل میڈیا کے غیر ضروری استعمال اور نقصان کے سبب بننے والے پہلوئوں کے تدارک کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی تیز رفتار پذیرائی سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے البتہ سوشل میڈیا کے غلط استعمال کو روکنے اور اسے صحافتی اصولوں کا پابند بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر قوانین بنانے کی ضرورت ہے ۔

مقررین نے کہا کہ قومی میڈیا نے بلوچستان کو یکسر طور پر نظر انداز کیا ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ قومی میڈیا کی بجائے سوشل میڈیا کو ترجیح دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 4مہینے تک ایک سیاسی تنظیم کی جانب سے بلوچستان کو نظر انداز کئے جانے کے خلاف ٹی وی چینلز بند رہے مگر چینل مالکان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی ۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا جدت اختیار کر یا گیا ہے بلکہ اس جدت نے ہم سب کو دنیا سے مربوط کیا اور ہم مقابلے کے ایک نئے دور میں داخل ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں انقلاب کے پیچھے قلم ، تحریر ، تقریر ، ادب ، سوچ اور فکر کا عمل دخل تھا ۔

مقررین نے کہا کہ رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے میڈیا کا سہارا ہمیشہ سے لیا جاتا رہا ہے صحافی چونکہ ٹریڈ میکر ہوتا ہے اسے اپنی زمہ داریوں کا بخوبی ادراک ہونا چاہئے دلیل سے قائل کرنا یا ہوجانا چاہئے اخباراتمیکر ہوتا ہے اسے اپنی زمہ داریوں کا بخوبی ادراک ہونا چاہئے دلیل سے قائل کرنا یا ہوجانا چاہئے اخبارات میں کھیل اور بزنس اور تفریح کی خبریں آئی میڈیا کس طریقے سے رائے عامہ ہموار کررہا ہے وہ ملک وقوم کیلئے کتنا مفید ہے میڈیا اور صحافت کی بہترین کیلئے نشت وقفے وقفے سے ہونی چاہئے تاکہ اصلاح کا پہلو نکلتا رہے ۔ مقررین نے کہا کہ لوگوں کی رائے ہموار کرنے کیلئے آزاد میڈیا کے بغیر ممکن نہیں ہے ایران میں بھی میڈیا پاکستان کی طرح کنٹرول ہے . میڈیا بھی مغرب اور مشرق کے مفادات میں بٹا ہوا ہے میڈیا آزاد نہیں لیکن سوشل میڈیا اپنے قدم جما رہا ہے میڈیا کا اصل کام کر سچ لوگوں تک پہنچانا ہے بات چیت اور ڈائیلاگ کا سلسلہ رکنا نہیں چائیے۔

پروگرام کے آخر میں مقررین اور پاک ایران دوستی کو مضبوط بنانے میں فعال صحافی حضرات کو تعریفی سند اور شیلڈ دیا گیا.

کویته پاکستان

کویته پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: