دنیا دیکھ لے
امریکہ کی سینیٹ میں وہ منظر پیش آیا جس نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ دو باہمت فوجی اہلکار — جوزفین گیلبو (سابق فوجی انٹیلیجنس افسر) اور کرنل ریٹائرڈ انتھونی آگویلار — نے کمیٹی کو غزہ میں جاری نسل کشی میں شریک ہونے پر للکارا
 
                  دنیا دیکھ لے!
امریکہ کی سینیٹ میں وہ منظر پیش آیا جس نے انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ دو باہمت فوجی اہلکار — جوزفین گیلبو (سابق فوجی انٹیلیجنس افسر) اور کرنل ریٹائرڈ انتھونی آگویلار — نے کمیٹی کو غزہ میں جاری نسل کشی میں شریک ہونے پر للکارا۔
نتیجہ؟ انہیں ہتھکڑیوں میں باندھ کر اجلاس سے باہر نکال دیا گیا!
جوزفین گیلبو — ایک بہادر خاتون، جنہیں صرف سچ بولنے پر زنجیروں میں جکڑا گیا۔ کرنل آگویلار — وہ فوجی جس نے اپنی ملازمت چھوڑ کر دنیا کو بتایا کہ کس طرح ایک امریکی-اسرائیلی حمایت یافتہ نام نہاد "انسانی فاؤنڈیشن" غزہ کے بھوکے فلسطینی شہریوں پر ہلاکت خیز حملے کر رہی تھی۔
یہ ہے وہ "آزادیٔ اظہار" جس پر امریکہ دنیا کو لیکچر دیتا ہے! یہ ہے وہ "انسانی حقوق" جن کی آڑ میں فلسطینی بچوں کا خون بہایا جا رہا ہے!
دنیا والو! خاموشی اب جرم ہے۔ فلسطینیوں کا خون صرف غزہ کی گلیوں میں نہیں بہہ رہا، یہ واشنگٹن کی عمارتوں میں بھی داغ بن چکا ہے
 
            
اپنا تبصرہ لکھیں.