• Apr 17 2025 - 12:22
  • 32
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)

ایران کا ایک اور طبی کارنامہ، دماغ کے علاج کے لیے انجیوگرافک ٹیکنالوجی کا کامیاب استعمال

ایک ایرانی ہسپتال نے دماغ کے علاج کے لیے جدید ترین انجیوگرافک ٹیکنالوجی کے استعمال کا طریقہ تلاش کیا ہے جس میں کھوپڑی کی اوپن سرجری کے بغیر دماغی مریضوں کا آسانی سے علاج کیا جاتا ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کا بقیة اللہ ہسپتال دماغی علاج کے لیے بغیر اوپن سرجری کے جدید ترین انجیوگرافی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔

لوگوں کی عمر ڈھلنے کے ساتھ ساتھ، انہیں اکثر عروقی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن کے لیے روایتی طور پر خطرناک سرجریوں کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن بڑھتی عمر یا خون کی خرابی جیسے عوامل کی وجہ سے، بہت سے مریض ایسی سرجریوں سے گزرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔

 ایسے میں تہران کے بقیة اللہ ہسپتال کا انجیوگرافک ٹیکنالوجی کی مدد سے علاج، عروقی رکاوٹوں کو محفوظ اور مؤثر طریقے سے صاف کرنے میں مدد کرتا ہے۔

بقیة اللہ ہسپتال میں کارڈیک انجیوگرافی اور پوسٹ کیتھ یونٹ کے سربراہ مہرو طاہر پور نے بتایا کہ یہ ایک انجیوگرافی ڈیوائس ہے جسے "آرٹس کیو" کہا جاتا ہے جو بنیادی طور پر غیر قلبی طریقہ کار کے لیے استعمال ہوتا ہے، جیسے ٹانگوں کی شریانوں میں رکاوٹوں، پیٹ کی اینیوریزم، اور شدید اسٹروک وغیرہ کہ جس میں کھوپڑی کو کھولے بغیر دماغ کی نالیوں کی رکاوٹوں کو صاف کرنے کی صلاحیت بھی شامل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں یہ طریقہ کار بنیادی طور پر بند دل کی شریانوں کے لیے استعمال ہوتا تھا، جبکہ دیگر بلاک شدہ شریانوں کے علاج کے لیے کھلی سرجری کی ضرورت ہوتی تھی۔ لیکن اب، ہم مریض کی کھوپڑی کو کھولے بغیر دماغ کی نالیوں کے بلاکیج کو اس ٹیکنالوجی کے ذریعے آسانی سے ختم کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: