امام خمینی
آیت اللہ سید روح اللہ مصطفوی موسوی خمینی المعروف امام خمینی 1902 میں خمین میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، سید مصطفی، خمینی کے ممتاز علماء میں سے تھے، جو قاجار دور کے آخری سالوں کے کشیدہ سیاسی حالات میں لوگوں کے لیے پناہ گاہ اور ان کے امان کی جگہ تھے۔
امام نے اپنے آبائی شہر میں پڑھنا لکھنا سیکھا، پھر مذہبی مضامین کا مطالعہ کیا اور اپنے بھائی آیت اللہ پسندیدہ سے بنیادی علوم سیکھے۔ آیت اللہ عبد الکریم حائری یزدی کے ذریعہ اراک اور پھر قم میں مدرسہ کے قیام کے ساتھ ہی وہ ان شہروں میں گئے اورفقہ واصول سے باہر کورس کرنے کے بعد اجتہاد کی ڈگری حاصل کی اور قم کے مدرسہ میں مدرس ہوئے۔
اس نے اپنی سیاسی جدوجہد رضا شاہ کے دورمیں اورحجاب کے تحفظ کے دوران شروع کی۔ تیل کی صنعت کو قومیانے کے دوران انہوں نے اس کی حمایت کی اوراس کے بعد مدرسہ قم کے امور کی اصلاح کی تھی۔
1341 میں شاہ کے سفید انقلاب پرریفرنڈم کرانے کے سنجیدہ فیصلے کا امام نے بائیکاٹ کیا۔ 1342 کے شروع میں امام جعفر صادق کی شہادت کی مناسبت سے قم میں ماتمی تقریبات منعقد ہوئیں۔ 2اپریل کو، حکومت نے اسی موقع پرمدرسہ فیضیہ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب پر حملہ کیا اور علماء کو زدوکوب کیا۔ واقعہ فیضیہ کے چالیس دن بعد، امام خمینی نے محمد رضا شاہ کے خلاف سخت تقریر کی، جس کی وجہ سے جون 1963 میں گرفتار ہوئے۔ نومبر 1964 میں کیپٹلیشن ایکٹ کے نفاذ کے دوران، انہوں نے شاہ کے خلاف ایک اور سخت تنقیدی تقریر کی، جس کی وجہ سے انہیں گرفتار کر کے ترکی اور پھر نجف اشرف بھیج دیا گیا۔
1977 میں ان کے بڑے بیٹے سید مصطفیٰ کو شہید کردیا گیا اورملک بھرمیں لوگوں نے پہلوی حکومت پرحملہ کرنے کے بہانے سوگ کی تقریبات منعقد کیں۔ ان مظاہروں کے پھیلاؤ نے پہلوی حکومت کو امام کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کرنے کے لیے عراق کی بعثی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کرنے پرمجبورکیا۔ چنانچہ امام نے کویت جانے کا فیصلہ کیا جسے حکومت نے روک دیا تھا۔ اس کے بعد وہ فرانس چلا گیا اورنوول لوساتو میں سکونت اختیار کی۔ ایران میں عوام کے احتجاج کا سلسلہ جاری رہنے اور شاہ کے 17 دسمبر 1978 کو ملک چھوڑنے کے بعد امام 3 فروری 1979 کو شاندار استقبال اور لاکھوں لوگوں کے درمیان وطن واپس تشریف لائے۔
امام کا انتقال 3 جون 1989 کو ہوا۔ ان کے جسد خاکی کو تہران میں بہشت زہرا میں پورے ملک کے لوگوں کے شاندار جنازے کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔
ان کی تصانیف میں سے: 1-کشف الاسرار 2- منهاج النهايه 3- رساله توضيح المسائل 4- حاشيه بر مفتاح الغيب.
آپ شاعرانہ طبع بھی رکھتے تھے آپ کا ایک شعری دیوان بھی ہے۔
نام | امام خمینی |
ملک | ایران |
عرفیت | روح الله |
کشف الاسرار، منهاج النهايه، رساله توضيح المسائل، حاشيه بر مفتاح الغيب. |