• Sep 30 2024 - 05:46
  • 34
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)
سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر اپنے تعزیتی پیغام میں امام خامنہ ای:

صیہونی حکومت کے کمزور اور خستہ حال ڈھانچے پر مزاحمتی محاذ کی حملے شدیدتر ہوں گے

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر ایک تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کی شہادت پر ایک تعزیتی پیغام جاری کیا ہے۔ رہبر انقلاب کا تعزیتی پیغام حسب ذیل ہے:

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

انا للہ و انا الیہ راجعون

عزیز ملت ایران

عظیم امت مسلمہ

عظیم مجاہد، خطے میں مزاحمت کے علم بردار، بافضیلت عالم دین اور مدبّر سیاسی رہنما جناب سید حسن نصر اللہ رضوان اللہ علیہ لبنان کے کل رات کے واقعات میں شہادت کے درجے پر فائز ہوئے اور ملکوت اعلیٰ کی جانب پرواز کر گئے۔ مزاحمت کے سید عزیز نے اللہ کی راہ میں دسیوں سال جہاد اور اس کی دشواریوں کا صلہ ایک مقدس جنگ میں حاصل کیا۔ وہ ایسے عالم میں شہید ہوئے کہ بیروت کے ضاحیہ علاقے کے نہتے لوگوں کے دفاع اور ان کے تباہ ہو چکے گھروں اور جاں بحق ہو چکے ان کے عزیزوں کے لیے منصوبہ بندی کرنے میں مصروف تھے، اسی طرح انھوں نے دسیوں سال سے فلسطین کے ستم دیدہ لوگوں کے دفاع، ان کے غصب شدہ شہروں، دیہاتوں اور تباہ ہو چکے گھروں اور ان کے قتل ہو چکے عزیزوں کے لیے منصوبے بنائے تھے، پلاننگ کی تھی اور جہاد کیا تھا۔ اتنی زیادہ مجاہدت کے بعد شہادت کا فیض ان کا مسلمہ حق تھا۔ عالم اسلام نے ایک عظیم شخصیت کو، مزاحمتی محاذ نے ایک نمایاں علم بردار کو اور حزب اللہ نے ایک بے نظیر قائد کو کھو دیا ہے لیکن ان کے دسیوں سالہ جہاد اور تدبیر کی برکتیں کبھی بھی ختم نہیں ہوں گی۔ انھوں نے لبنان میں جو بنیاد رکھی اور مزاحمت کے دیگر مراکز کو جو سمت عطا کی وہ نہ صرف یہ کہ ان کے جانے سے ختم نہیں ہوگی بلکہ ان کے اور اس واقعے کے دیگر شہیدوں کے خون کی برکت سے اسے مزید استحکام حاصل ہوگا۔ صیہونی حکومت کے کمزور ہو چکے اور زوال پذیر ڈھانچے پر مزاحمتی محاذ کی حملے اللہ کی مدد و نصرت سے شدیدتر ہوں گے۔ پست صیہونی حکومت کو واقعے میں فتح حاصل نہیں ہوئی ہے۔ سید مزاحمت، ایک شخص نہیں تھے، وہ ایک راہ اور ایک مکتب تھے اور یہ راستہ بدستور جاری رہے گا۔ شہید سید عباس موسوی کا خون رائیگاں نہیں گیا، شہید سید حسن کا خون بھی رائیگاں نہیں جائے گا۔

میں سید عزیز کے والد گرامی اور ان کی اہلیہ محترمہ کی خدمت میں، جو اس سے پہلے اپنے ایک بیٹے سید ہادی کو بھی خدا کی راہ میں پیش کر چکی ہیں، ان کے محترم بچوں، اس واقعے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ، حزب اللہ کے تمام افراد، لبنان کے عزیز عوام اور اعلیٰ حکام اور پورے مزاحمتی محاذ اور پوری امت مسلمہ کی خدمت میں عظیم نصر اللہ اور ان کے شہید ساتھیوں کی شہادت پر مبارکباد اور تعزیت پیش کرتا ہوں اور ایران اسلامی میں پانچ دن کے عام سوگ کا اعلان کرتا ہوں۔ خداوند عالم انھیں اپنے اولیاء کے ساتھ محشور کرے۔

والسلام علی عباد اللہ الصالحین

سید علی خامنہ ای 

28 ستمبر 2024

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: