• May 20 2024 - 04:31
  • 71
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

صدر رئیسی کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر ہارڈ لینڈنگ حادثے کا شکار

تہران (ارنا) ایران کے صدر کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ورزقان کے علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے۔ مشرقی آذربائیجان، اردبیل اور زنجان کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہیں۔

ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کو ورزقان کے علاقے میں حادثہ پیش آیا ہے اور مشرقی آذربائیجان، اردبیل اور زنجان کی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمیں جائے حادثہ کی طرف روانہ کردی گئی ہیں۔

اس ہیلی کاپٹر کے مسافروں میں صدر رئیسی، تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ آل ھاشم ، وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور دیگر کئی اعلی عہدیدار شامل ہیں۔

ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ کی جانب روانہ ہیں۔

وزیر داخلہ نے بتایا ہے کہ امدادی ٹیمیں جائے حادثہ کی جانب آگے بڑھ رہی ہیں لیکن شدید کوہرے اور نامناسب آب و ہوا کی صورتحال کی وجہ سے وقت لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے ساتھیوں کے ساتھ رابطہ برقرار ہوا ہے لیکن جغرافیائی پیچیدگیوں کی وجہ سے رابطہ برقرار کرنا مشکل ہے۔

صدر محسن منصوری نے جو ریسکیو آپریشن کے سربراہ بھی ہیں، آئی آر آئی بی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ صدر کے ہمراہ دو مسافروں سے کئی بار رابطہ ہوچکا ہے اور بظاہر حادثے کی شدت کم تھی۔

محسن منصوری نے بتایا کہ تین ہیلی کاپٹر اس وقت راستہ طے کر رہے تھے جب صدر مملکت کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کا رابطہ باقی دو ہیلی کاپٹروں سے منقطع ہوگیا۔ ان دو ہیلی کاپٹروں نے صدر کے ہیلی کاپٹر کو تلاش کرنے کی کوشش کی اور اس پرواز میں سوار ایک شخص اور پائیلٹ سے رابطہ برقرار ہوا جس سے اندازہ ہوگیا کہ حادثے کی شدت زیادہ نہیں تھی۔

اس واقعے کے فورا بعد، ہلال احمر امدادی کمیٹی، پولیس، فوج اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو علاقے میں تعینات، ہنگامی سرگرمیاں منظم اور کام بانٹ دیا گیا۔

قابل ذکر ہے کہ صدر مملکت آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے آج صبح آذربائیجان کے صدر کے ساتھ قیز قلعہ سی ڈیم کا افتتاح کیا اور اس کے بعد تبریز ریفائنری کے ایک منصوبے کے افتتاح کے لئے واپس لوٹ رہے تھے کہ ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا۔

قابل ذکر ہے کہ اس وقت 50 سے زیادہ امدادی ٹیمیں جائے حادثہ کے قریب پہنچ چکی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ علاقہ کوہرے سے گھرا ہوا ہے اور جائے حادثہ تک پہنچنے کے لئے حتی گاڑیوں کا استعمال ناممکن ہوگیا ہے۔

فوج، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، پولیس، ہلال احمر اور دیگر امدادی ادارے جائے حادثہ کی جانب پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

---- [مزید]

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: