• Feb 13 2024 - 10:24
  • 132
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سربراہ کی مہر نیوز سے گفتگو:

انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کا سہرا امام خمینیؒ کے سرجاتا ہے

انقلاب اسلامی کے اثرات فلسطین پر بھی پڑے اور فلسطین کے اندر مجاہدین بڑی بڑی طاقتوں کے مقابلے میں لڑرہے ہیں اور اسرائیل جس کی پوری عالمی طاقتیں اور امریکہ جیسا سپرپاور سرپرستی کر رہا ہے اور جب اس کے مقابلے میں غزہ اور فلسطینی مجاہدین آئے تو ان کے ناقابل تسخیر ہونے کا تصور ختم کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک؛ ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر محمد نے مہر نیوز ایجنسی کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں ایران میں اسلامی انقلاب برپا کرنے میں امام خمینیؒ کے کردار پر روشنی ڈالی اور ان کو ایک حقیقی انقلابی شخصیت قرار دیا۔

ان کی گفتگو کا متن قارئین کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے؛

مہر نیوز: ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی میں امام خمینیؒ نے کیا کردار ادا کیا؟

صاحبزادہ ابوالخیر محمد: ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کا سہرا امام خمینیؒ کے سرجاتا ہے۔  وہی اس کے قائد اور  رہبر تھے اور وہی اس کے بانی تھے۔  انہوں نے لوگوں کے اندر جذبہ پیدا کیا عوام کے اندر بھی خواص کے اندربھی؛  بڑے بڑے علماء، بڑے بڑے مجتہدین اور  بڑے بڑے خطباء میدان کے اندر آئے۔  امام خمینیؒ نے ان کے اندرجذبہ  پیدا کیا انہوں نے ان کا ساتھ دیا۔ ان کی تقریروں سے اور ان کے خطابات سے عوام کے اندر ایک جوش اور ولولہ پیدا ہوا اور اسلامی انقلاب کامیابی سےہمکنار ہوا۔  تو یہ سمجھ لیں کہ اس انقلاب کا مرکزی کردار اور اس کے سب سے بڑے قائد اور رہبر امام خمینیؒ تھے۔

مہر نیوز: انقلاب اسلامی کی کامیابی کا دنیا کے عمومی حالات مخصوصا مشرق اور مغرب کی اجارہ داری پر کیا اثرات مرتب ہوئے ہیں؟

صاحبزادہ ابوالخیر محمد: انقلاب اسلامی کے اثرات سب سے پہلے تو پوری دنیا پر یہ پڑے کہ مغرب اور عالمی طاقتوں کو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ یہ ناقابل تسخیر ہیں لیکن جب لوگوں نے دیکھا کہ پورا مغرب، پورا عالم کفر اورپوری عالمی طاقتیں شہنشاہ کو سپورٹ کرتی تھیں۔ اس کی حکومت کو اٹھا کے پھینک دیا ۔ یہ طاقت تھی اسلامی انقلاب کی۔  لوگوں نے یہ باور کر لیا کہ ان بڑی بڑی مغربی طاقتوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے اور مغربی طاقتوں کے مقابلے میں  اسلامی انقلاب جب آتا ہے تو وہی فاتح کو قرارپاتا ہے لوگوں کے دلوں میں جو ایک رعب تھاوہ اب ختم ہو گیا جو اثر تھا وہ بھی ختم ہو گیا۔

مہر نیوز: اسلامی انقلاب کا عالم اسلام کی پیشرفت مخصوصا فلسطین میں صہیونی حکومت کے خلاف عوام کی جدودجہد پر کیا اثر پڑا؟

صاحبزادہ ابوالخیر محمد: انقلاب اسلامی کے اثرات پھر فلسطین پر بھی پڑے اور فلسطین کے اندر مجاہدین بڑی بڑی طاقتوں کے مقابلے میں لڑرہے ہیں اور اسرائیل جس کی پوری عالمی طاقتیں اور امریکہ جیسا سپرپاور سرپرستی کر رہا ہے اور پورا یورپ سرپرستی کر رہا ہے جب اس کے مقابلے میں غزہ اور فلسطینی مجاہدین آئے تو  ان کے نا قابل تسخیر ہونے کا تصور ختم کر دیا ۔ وہ اتنے مہینوں کی جنگ ہونے کے باوجود ابھی تک غزہ کو فتح نہیں کر سکے۔ یہ سارا جذبہ جو تھا امام خمینیؒ نے ان کے اندر پیدا کیا تھا۔ وہی جذبہ جس کی بنیاد پر آج وہ لڑ رہے ہیں اور مقابلہ کر رہے ہیں عالمی طاقتیں خصوصا امریکہ اس ناکامی کو برداشت نہیں کرپا رہا ہے۔  اب وہ ادھر ادھر حملے کر رہا ہے کبھی عراق پر  حملے کر رہا ہے کبھی شام پرحملے کر رہا ہے کبھی یمن پر ہم نے کر رہا ہے لیکن انشاءاللہ وہ ناکام ہوگا؛  ذلیل رسوا ہوگا جس طرح غزہ میں رسوا ہو رہا ہے؛ فلسطین میں رسوا ہو رہا ہے انشاءاللہ وہاں بھی رسوا ہوگا اور ان کی کوئی چال کامیاب نہیں ہوگی۔

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

---- [مزید]

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: