امریکی ویٹو پر پاکستان کی تنقید اور صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقا کی اپیل کا خیر مقدم
اقوام متحدہ میں پاکستان کے ڈپٹی چیف ڈیلیگیٹ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد امریکا کی جانب سے ویٹو کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے غزہ میں جنگی جرائم کے ارتکاب پر صیہونی حکومت کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں جنوبی افریقا کی اپیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے ڈپٹی چیف ڈیلیگیٹ عثمان جدون نے غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کرنے کے امریکی اقدام کے بارے میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل، ایک مستقل رکن کے ویٹو کی وجہ سے مفلوج ہوکے رہ گئی ہے ۔
انھوں نے کہا کہ ویٹو پاور کے غلط استعمال نے ہمارے اس یقین کی تقویت کی ہے کہ سلامتی کونسل میں اصلاح ضروری ہے اور موجودہ ڈھانچے میں مزید مسقتل اراکین کا اضافہ ہرگز نہیں ہونا چاہئے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے ڈپٹی چیف ڈیلیگیٹ نے اسی کے ساتھ بین الاقوامی عدالت میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقا کی اپیل کی اپنے ملک کی جانب سے بھر پور حمایت کا اعلان کیا ۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان صیہونی حکومت پر بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ دائر کرنے کے جنوبی افریقا کے اقدام کا خیر مقدم کرتا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مندوب عثمان جدون نے کہا کہ بحران غزہ کی بنیادی وجہ اسرائیل کا طولانی قبضہ اور فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کا انکار ہے۔
انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی وحشیانہ جنگ کا اپنے دفاع کے نام پر جواز نہیں پیش کیا جاسکتا۔
عثمان جدون نے کہا کہ غزہ کے عوام کا قتل بند کرنے سے صیہونی حکومت کا انکار، انسان دوستانہ امداد میں رکاوٹ اور غزہ کے عوام کو بے دخل کرنے کا اقدام بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورز ہے۔