ایرانی قومی عجائب گهر
ایران کے قومی عجائب گھروں کے مجموعے میں، جو کہ ملک کا سب سے بڑا ، اہم اور قدیم ترین عجائب گھر ہے ، دو عجائب گھر "قدیم ایران" اور " آثار قدیمہ اور ایران کا اسلامی فن " ہیں، جن میں سائنسی کھدائیوں سے حاصل ہونے والی قدیم آثار قدیمہ سے لے کر اسلامی دور تک سب سے زیادہ آثار قدیمہ موجود ہیں۔ ایران کا قومی عجائب گھر سن 1937 میں پہلی بار کھولا گیا۔ اس عمارت کو فرانسیسی معمار آندرے گوڈار نے محراب کسرا سے متاثر ہوکر ڈیزائن اور دو ایرانی معمار عباس علی معمار اور پروفیسر مراد تبریزی نے تعمیر کیا تھا۔
"قدیم ایران عجائب گھر" میں دو عجائب گھر شامل ہیں " تاریخ ایران سے قبل " جس میں قدیم دور سے لے کر چوتھی صدی قبل مسیح کے اختتام تک (یعنی ابتدائی دور سے لے کر تحریر کی ایجاد سے پہلے تک) اور "تاریخی دور کا عجائب گھر" چوتھی صدی قبل مسیح کے آخر سے (یعنی آغاز تحریر) ساسانی دور کے اختتام تک کے قدیم آثار نمائش کے لیے پیش کئے گئے ہیں۔
" آثار قدیمہ اور ایران کا اسلامی فن " عجائب گھر بیشابور کے ساسانی محل سے متاثر ایک منصوبے کی بنیاد پر بنایا گیا تھا، جو ایک آٹھ ضلعی ستارے کی شکل میں ہے، جس کا رقبہ تقریبا 400 مربع میٹر اور تین منزلوں پر مشتمل ہے۔ اس کا افتتاح 1996 میں ہوا۔
اس عمارت کا گراؤنڈ فلور میٹنگ ہال اور عارضی نمائش ہال کے لیے وقف ہے۔ آثار قدیمہ اور ایران کا اسلامی فن عجائب گھر کے آثار قدمت کے مطابق پہلی اور دوسری منزل میں ترتیب دیے گئے ہیں۔ دورہ دوسری منزل سے شروع اور پہلی منزل پر ختم ہوتا ہے۔ موجودہ عجائب گھر دو منزلوں اور 6 ہالوں پر مشتمل ہے۔
اس عجائب گھر میں آثار زیادہ تر سائنسی کھدائیوں سے حاصل شده ہیں یا شیخ صفی الدین اردبیلی جیسے معزز مجموعوں سے ہیں۔
نام | ایرانی قومی عجائب گهر |
ملک | ایران |
ویب سایٹ | https://irannationalmuseum.ir |