• May 21 2024 - 07:39
  • 82
  • مطالعہ کی مدت : 1 minute(s)

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی؛ شہید راہ خدمت

سید ابراہیم رئیسی کی زندگی پر ایک نظر

سید ابراہیم رئیسی 1960 میں ایران کے دوسرے بڑے بڑے شہر مشہد میں پیدا ہوئے۔

انہوں نے 15 سال کی عمر میں دینی تعلیم کے حصول کے لئے مقدس شہر قم کا رخ کیا۔ 

وہ 25 سال کی عمر میں تہران میں ڈپٹی پراسیکیوٹر بن گئی۔

1979 میں اسلامی انقلاب کے بعد انہوں نے عدلیہ میں شمولیت اختیار کی اور کئی شہروں میں بطور پراسیکیوٹر خدمات انجام دیں۔

رئیسی نے 2004 سے 2014 تک عدلیہ کے پہلے نائب سربراہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔

 انہوں نے 2014 سے مارچ 2015 تک ایران کے اٹارنی جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

مارچ 2016 میں، ابراہیم رئیسی کو رہبر معظم انقلاب اسلامی نے آستان قدس رضوی کا متولی مقرر کیا۔ اپنے تین سالہ دور میں، انہوں نے امام رضا ع کے روضہ مبارک کے شعبہ خدمات میں توسیع کے لیے اہم اقدامات کیے۔

7 مارچ 2019 کو، رئیسی کو آیت اللہ خامنہ ای کے حکم سے عدلیہ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اپنے دورہ سربراہی میں، اس شخصیت نے عدالتی اصلاحات میں اہم پیش رفت کی، معاشی بدعنوانی کو فیصلہ کن طریقے سے نمٹایا اور عدالتی کارکردگی کو بڑھایا۔

رئیسی نے 2021 کے صدارتی انتخابات کے لیے اپنی امیدواری کا اعلان کرتے ہوئے ملک کے انتظامی ڈھانچے میں تبدیلیاں لانے، غربت، بدعنوانی اور امتیازی سلوک کے خلاف لڑنے کے لیے بھر پور عزم کا اظہار کیا۔

جون 2021 کے صدارتی انتخابات میں رئیسی نے 18 ملین سے زیادہ ووٹ حاصل کرکے یران کے 13ویں صدر بن گئے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے 30 اگست 2023 کو صدر رئیسی اور ان کی کابینہ سے ملاقات کی۔ جس میں انتظامیہ کے سادہ طرز زندگی، انقلابی ذہنیت، جہادی جذبے اور مختلف انتظامی عہدوں پر نوجوانوں کی بھرتی پر تعریف کی۔

اسلام آباد پاکستان

اسلام آباد پاکستان

---- [مزید]

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: