• Feb 1 2024 - 15:42
  • 75
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

دھہ فجر کیا ہے؟

امام خمینیؒ کی آمد اور انقلاب کی کامیابی اور دھہ فجر کیا ہے؟

’عشرہ فجر انقلاب اسلامی‘‘ ایرانی قوم کے سرنوشت ساز دنوں کی یادگار؛ ۱۲ سے ۲۲ بہمن ۱۳۵۷شمسی پر محیط ہے۔ ان ایام میں امام خمینیؒ کی ۱۵ سالہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئے اور حکومت کی تشکیل کا اعلان کیا- ایرانی عوام عشرہ فجر اور عالمی استکبار سے اپنی آزادی و استقلال کے دن کی مناسبت سے ہر سال جشن کا انعقاد کرتے ہیں۔ یہ عظیم انقلاب شہدا کے پاک خون، ایرانی قوم کی جدوجہد اور امام خمینیؒ کی قیادت کا مرہون منت ہے اور ایرانی قوم کو یقین ہے کہ یہ انقلاب حضرت مہدیؑ کے عالمی انقلاب سے متصل ہو گا اور وہ حضرت قائمؑ کے زمانہ ظہور میں الہٰی عادلانہ حکومت کے قیام کا جشن بھی منائیں گے۔ 

 

امام خمینیؒ کی آمد اور انقلاب کی کامیابی:
 
امام خمینیؒ نے تمام رکاوٹوں کے باوجود ۱۲ بھمن ۱۳۵۷شمسی کو مہرآباد ائیرپورٹ پر اپنے قدم رکھے اور ۳۳ کلومیٹر کے علاقے پر موجود عوام کے سمندر نے آپ کا بے نظیر استقبال کیا۔ پھر آپ بہشت زہرا تشریف لے گئے اور مکمل عزم و یقین کے ساتھ اپنا موقف بیان کر کے حکومت کے سازشی عناصر کی تمام چالوں کو ناکام کر دیا۔
امام خمینیؒ کی ایران آمد سے اسلامی انقلاب کی کامیابی تک کے مختصر عرصے میں ملک کے اندر عظیم تبدیلیاں رونما ہوئیں جو اسلامی انقلاب کی کامیابی پر منتہی ہوئیں اور بعد میں اسے عشرہ فجر کا نام دیا گیا۔ اس مختصر دورانیے میں امام خمینیؒ نے نگران حکومت بھی تشکیل دے دی۔
ایرانی قوم کی تحریک آزادی کو کچلنے کیلئے حکومت کا آخری حربہ مارشل لا کا نفاذ اور شب خون مارنا تھا۔ پہلوی حکومت کے کٹھ پتلی وزیراعظم بختیار نے امریکی حمایت اور ایک عوامی نمائندہ ہونے کی حیثیت سے انقلاب کو ختم کرنے کی کوشش کی اور وہ اپنی حکومت کو قانونی ظاہر کر کے عوامی انقلاب کے شعلوں کو خاموش کرنا چاہتا تھا۔ اس نے امامؒ کی پیرس سے واپسی کی مخالفت کی اور پورے ملک کے ائیرپورٹ بند کرنے کا حکم صادر کر دیا۔
تاہم فوجی حکومت کو اہمیت نہ دینے پر مبنی امام کے تاریخی حکم نے حکومتی سازش کو ناکام کر دیا۔ اس اعلان کے بعد عوام نے فوجی حکومت کو گرا دیا اور لوگوں نے سڑکوں پر مورچے قائم کر لیے کہ جس کی وجہ سے منحرف فوجی دستوں کے گشت کا سلسلہ بند ہو گیا۔ اس موقع پر حکومتی باقیات کے ساتھ عوام کا مسلحانہ مقابلہ شروع ہو گیا۔ مختصر مدت میں انقلابی قوتوں نے فوجی ہیڈکوارٹر، وزیراعظم ہاؤس اور دیگر اہم دفاتر کا گھیراؤ کر لیا جبکہ دوسری طرف فوجی سپاہی جوق در جوق عوام کے ساتھ ملحق ہوتے چلے گئے۔
آخرکار وہ تاریخی لمحہ آن پہنچا کہ جب ۲۲ بھمن ۱۳۵۷شمسی کو شہنشاہیت کا ۲۵۰۰ سالہ بوسیدہ نظام ساقط ہو گیا اور امام خمینیؒ کی قیادت میں عوام کی پندرہ سالہ جدوجہد کامیابی سے ہمکنار ہوئی اور ایران میں عظیم اسلامی انقلاب کامیاب ہو گیا۔
 
 
 
 
 
 
 
کراچی پاکستان

کراچی پاکستان

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: