خاتم کاری

خاتم کاری

خاتم کاری

یہ فن ایران کے فنون لطیفہ اور دستکاری میں سے ایک ہے جس کی قدیم تاریخ اور جڑیں ہیں۔ یہ فن ایران میں طویل مدت  سے مقبول ہے اور فن اس سے بے شمار فن پارے تخلیق کئے گئے ہیں۔

اس فن کی تاریخ اور مثالیں:

  1. شیراز کی مسجد جامع عتیق میں نصب منبر ایک ہزار سال سے زیادہ پرانا ہے۔
  2. شیراز کی مسجد جامع عتیق کے مرکزی برآمدے کی چھت، آٹھویں صدی ہجری (چودھویں صدی عیسوی) سےمنسوب ہے۔
  3. تیمور گرکانی کے دروازے کی خاتم کاری، جسے سمرقند میں دلگشا کہا جاتا ہے اور اس کے مقبرے کے دروازے (جو اب ازبکستان میں موجود ہیں)اس فن کا خاص نمونہ ہیں۔
  4. اخروٹ کی لکڑی کے دروازے اور ہڈیوں کے برتن اور دیگر لکڑیاں جو حبیب اللہ نامی مصور نے 999 ہجری (1591 عیسوی) میں بنائی تھیں، برلن کے عجائب گھر میں موجود ہیں۔
  5. پھولوں اور جھاڑیوں کی ہندسی شکلوں سے مزین دروازے، جو انگلینڈ کے وکٹوریہ البرٹ میوزیم میں دستیاب ہیں۔
  6. 1114 ہجری (1702 عیسوی) سے متعلق ہندسی اشکال اور چاندی کے اجزاء سے مزین لبنانی مسجد کا لکڑی کا منبر
  7. ایران کی قومی اسمبلی کا ہال میں 400 مربع میٹر خاتم  کاری کی جڑائی کا کام ہے۔

اس فن کا عروج صفوی دور میں تھا۔ جب ایران بھر سے فنکار اس وقت کے دار الحکومت اصفہان گئے اور اس ملک کے فراموش شدہ فنون کو دوبارہ زندہ کیا ۔ مقدس مقامات کی تزئین  کی گئی۔

اسلامی انقلاب کے بعد ​​وزارت ثقافت اور فنون کی جانب جڑائی کے ورکشاپ میں ایک نئے نام سے وزارت ثقافت اور اعلیٰ تعلیم سے الحاق کے طور پر جڑائی کا فن جاری رہا، جبکہ خطاطی بھی خاتم میں داخل ہوئی۔

نام خاتم کاری
ملک ایران

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: