۲۶ شهریور, 17 ستمبر، یومِ وفاتِ استاد شہریار اور یومِ شعر و ادبِ فارسی
آج 17 ستمبر؛ فارسی زبان کے باکمال شاعر سید محمد حسین بہجت تبریزی المعروف استاد شہریار کا یومِ وفات ہے

علی ای ہمای رحمت تو چہ آیتی خدا را
سید محمد حسین بہجت تبریزی، جنہیں ''شہریار'' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، دور حاضر کے ان مشہور اور نامور ایرانی شعرا میں سے ایک ہیں، جنہوں نے فارسی اور آذربائیجانی زبانوں میں شاعری کی۔ شہریار کی ولادت 1906 عیسوی میں ایران کے مغربی شہر تبریز میں ہوئی۔
شہریار کا شمار ان عظیم شعرا میں ہوتا ہے جن کی شاعری اپنی خوبصورتی، سریلے پن اور بھرپور مواد کی وجہ سے عوام میں مقبول عام ہے۔ آپ کا ایک شعر جس سے دنیا بھر میں فارسی بولنے والا ہر شخص آشنا ہے اور یہ شعر حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کی شان میں ہے، جس کا آغاز اس بیت سے ہوتا ہے۔
علی اے ہمائے رحمت تو چہ آیتی خدا را
کہ بہ ماسوا فکندی ہمہ سای ہما را
ترجمہ: اے علی، اے ہمائے رحمت، تو خدا کی کیسی نشانی ہے کہ تیرے ہما کے سائے نے پوری کائنات کو ڈھکا ہوا ہے۔
مشہور ایرانی شاعر شہریار 18 ستمبر 1988 کو 81 سال کی عمر میں انتقال کر گیا اور شہر تبریز میں آسود ہ خاک ہیں۔ فارسی زبان کے لیے ان کی کاوشوں کو سراہنے کے لیے ہر سال ان کی وفات کے دن کو ''یوم فارسی ادب''کے طور پر منایا جاتا ہے۔
اپنا تبصرہ لکھیں.