۔۔ ایرا ن شناسی (IRANOLOGY) ۔۔
ایران کے مختلف شہروں میں محرم کے آداب ورسوم کیا ہیں؟
اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف شہروں میں محرم الحرام کے مختلف آداب ورسوم ہیں۔بعض شہروں کے لوگ محرم میں « چہل منبر» کی رسم اداکرتے ہیں اوربعض شہروں میں محرم کے مہینے کا سوزخوانی اورچاووش خوانی (اونچی آواز میں شعر خوانی) کے زریعے استقبال کرتے ہیں۔اسی طرح نیاز امام حسین علیہ السلام کا بھی اہتمام کرتے ہیں اوریہ روایت تمام شہروں میں یکساں ہے۔
محرم الحرام کے باقی ایام خاص طورپرنویں محرم اورعاشوراکے دن عزاداری کی مجالس کا انعقاد پورے ایران میں مذہبی جوش جذبے کے ساتھ منعقد کیا جاتا ہے۔
ایران کے تمام شہروں کے عوام امام حسین علیہ السلام اوران کے باوفا دوستوں کی مظلومیت پر ماتم داری کرتے ہیں۔
ایران کے مختلف شہروں میں محرم کی مجالس کا انعقاد امام عالی مقام (ع) کے عزاداروں کے لیے بہت اہم ہے۔
عام طور پر ہر شہر میں محرم کے سوگ منانے اورعزاداری کی مجالس کے انعقاد کے طریقے مختلف ہوتے ہیں اور ہر شہر کے لوگ اپنی ثقافت اور ماضی کی روایات کے مطابق ایک ماہ تک امام حسین اور ان کے ساتھیوں کا سوگ مناتے ہیں۔
٭گیلان میں عزاداری کے آداب ورسوم
ایران کے دیگر شہروں کی طرح گیلان میں محرم کی مجالس اورمحرم کے آداب و رسوم کی ایک طویل تاریخ ہے۔گیلان کے لوگ ماہ محرم کا استقبال مختلف آداب و رسوم کے ساتھ کرتے ہیں، گیلان کے کئی شہروں میں محرم کے قدیم آداب و رسوم آج بھی زندہ اور محفوظ ہیں اور مذہبی جوش و جذبے سے منائے جاتے ہیں اوریہ دوسرے شہروں کی نسبت قدرمختلف ہیں ۔
محرم الحرام کے اس مقدس مہینے میں گیلان کے لوگ سیاہ لباس زیب تن کرتے ہیں مجالس منعقد کرتے ہیں جن میں امام حسین (ع) کا ماتم کرتے ہیں، نعرے لگاتے اور علم بلند کرتے ہیں، گیلان میں تمام امام زادوں کے مقبرے، مساجد اور مقدس مقامات سوگ کا مرکز ہیں۔
ان مقامات پر معمولاً مخصوص پروگرام کے مطابق فارسی یا گیلکی زبان میں مرثیہ خوانی کی جاتی ہے ۔
٭گیلان میں ماسولہ اورآستانہ اشرفیہ میں علم کشائی
صوبہ گیلان میں سوگ کی سب سے عزاداری کے حوالے سے سب سے خوبصورت تقریب « علم کشائی» ہے۔ محرم کے آغاز سے ایک دن پہلے سے لے کر ساتویں محرم تک گیلان کے کئی شہروں اور دیہاتوں میں علم کشائی کی تقریب منعقد کی جاتی ہے۔
اس دوران مساجد اور امام بارگاہوں میںمختلف ماتمی دستے، نوحہ خوانی اورسینہ زنی کرتے ہیںاس دوران سبیل بھی لگائے جاتے ہیں جن میں مختلف کھانوں اورشربت وغیرہ کا اہتمام کرتے ہیں۔
علم کشائی کی تقریب کا آغاز ماسولہ شہر اور آستانہ اشرفیہ سے ہوتاہے اور دوسرے شہروں سے بہت سے لوگ اس تقریب کو دیکھنے اوراس میں شریک ہونے کے لیے ماسولہ شہر اور آستانہ اشرفیہ کا رخ کرتے ہیں یہ جاننا دلچسپی سے خالی نہیںہے کہ ماسولہ کے کے لوگ علم کشائی کی رسم کو « طوق بندی» کہتے ہیں۔
« علم واچینی» کی رسم عاشورہ کے دن یا امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے تیسرے دن ادا کی جاتی ہے اور گیلان کے بعض شہروں میں اس کا وقت مختلف ہے۔ اس دن علم کشائی کی تقریب میں شریک لوگ دوبارہ جمع ہوتے ہیں۔ اس دوران جن لوگوں کی مرادیں اورمنتیں پوری ہوگئیں وہ لوگوں میں نذرانہ تقسیم کرتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کی قربانی دیتے ہیں۔
٭مشہدمیں عزاداری کے آداب و رسوم
محرم کے مہینے میں مشہد میں عزاداری کی مجالس بہت ہی زیادہ باشکوہ اورباعظمت ہوتی ہیں ۔ محرم میں مشہد میں سینہ زنی، زنجیر زنی، خیمہ سوزانی وغیرہ ہوتی ہیں ۔یہ کہنا بالکل بھی مبالغہ نہیں ہوگا کہ ایران کے دیگر شہروں کی نسبت مشہد میں زیادہ شاندار اورپررونق تر مجالس ہوتی ہیں اورعزاداری کی سب سے بڑی مجلس امام رضا علیہ السلام کے حرم میں منعقد ہوتی ہے جس میں شرکت کے لئے ایران کے مختلف شہروں سمیت دنیا بھر سے لوگ مشہد کا رخ کرتے ہیں۔
ایک قدیم روایت کے مطابق مشہد مقدس میں ہر سال ذوالحجہ کے آخری جمعہ سے لوگ مساجد اورامام بارگاہوں کو سیاہ چادر اوڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔ مشہد مقدس میں محرم کے آغاز کے ساتھ ہی امام رضا کے آستانہ پر سبز پرچم کی جگہ سیاہ پرچم لہرا دیا جاتاہے۔اورحرم کی سیاہ پوشی ذوالحجہ کی آخری رات سے صفر کے آخر تک رہتی ہے ۔
محرم کے مہینے میں خراسان رضوی میں رسم « شام غریبان» کی تقریب ہے۔ اس تقریب میں روضہ رضوی کے تمام عملہ اور سرپرست اکٹھے ہوتے ہیں اور اپنے ہاتھوں میں ایک شمع پکڑنوحہ خوانی اورسینہ زنی کرتے ہیں ۔
٭یزد میں محرم کے آداب و رسوم
یزد کے لوگ محرم کامہینہ شروع ہونے سے پہلے ہی عزاداری کی تیاری کرتے ہیںاورمحرم کے آغاز کے ساتھ ہی شہر کی تماگلی کوچوں کو کالے لباس سے ڈھانپ دیتے ہیں اورمختلف ماتمی دستے نوحہ خوانی اورسینہ زنی کرتے ہیں، یزد کی مشہور ماتمی دستوں میں فہدان، علقمہ، خلف باغ، باغگندم، بعثت، خرمشاہ، گونبد سبز، پہنبہ کاران اور جامع مسجد شامل ہیں۔
یزد میں موجود متعدد ماتمی دستے صدیوں پرانے ہیں اور اب بھی اس تقریب میں ماضی کے آداب ورسوم کی پیروی کرتے ہیں۔ یزد میں محرم اور صفر کے مہینے میں جو اہم نیاز پکاتے ہیں وہ « آش امام حسین» ہے اوریہ حلیم کی طرح ہے ۔
ایران کے دیگر شہروں کی طرح اصفہان میں بھی محرم کا آغاز سیاہ لباس زیب تن کرکے، سینہ زنی اور نوحہ خوانی کے ساتھ کرتے ہیں ۔ اصفہان کے لوگ ایران کے دیگر شہروں کے لوگوں کی نسبت زیادہ دیندار ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اصفہان میں محرم میں مجالس عزاداری کو دینی جوش و خروش اور شان و شوکت سے مناتے ہیں۔اصفہان میں عزاداری کے آداب ورسوم صدیوں پرانے ہیں ہیں اور آج بھی لوگوں میں مقبول ہیں۔
اصفہان میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے موقع پر بہت سے سوگوارنوحہ خوانی، سینہ زنی کرکے امام عالی مقام (ص) سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ اصفہان میں عزداری کی مجالس کے انعقاد سے پہلے لوگ مساجدکی صفائی ستھرائی کی تقریب بھی ایک رسم ہے جو عموما لوگ محرم شروع ہونے سے پہلے کرتے ہیں۔
٭تہران میں ماضی سے لے کر آج تک محرم کے اداب و روایات
ایران کے مختلف علاقوںکی طرح تہران میں بھی امام حسین علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کی مناسبت سے منعقد ہونے و الی تقریبات کے انعقادکی ایک طویل تاریخ ہے۔
تہرانیوں کی خصوصیت یہ ہے کہ جو لوگ زیادہ مالی استطاعت رکھتے تھے، وہ ماہ محرم میں غریبوں کو کھانا کھلاتے ہیں۔ مختلف مقامات پر سبیل لگا کرپانی اورشربت پلاتے ہیں اورایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کرتے ہیں، اس کے علاوہ مختلف قسم کے خشک میوے بھی عزاداروں میں تقسیم کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ عزداروں اورجلوس کے شرکاء کے لئے مختلف قسم کی خدمات بھی فراہم کرتے ہیں جن میں چائے، کافی کاانتظام، راستوں کی صفائی، عمررسیدہ افراد کا خیال رکھنا اوردوران جلوس علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی اورخون جمع کرنے کا اہتمام وغیرہ شامل ہیں ۔
اپنا تبصرہ لکھیں.