• Oct 11 2024 - 10:43
  • 109
  • مطالعہ کی مدت : 4 minute(s)

یوم تکریم حافظ خواجہ شمس الدین محمد ،المعروف حافظ شیرازی

حافظ خواجہ شمس الدین محمد ،المعروف حافظ شیرازی کی سوانح عمری

حافظ خواجہ شمس الدین محمد ،المعروف حافظ شیرازی
حافظ نے خود اپنا نام یوں تحریر کیا ہے ’’ محمد بن المقلب بہ شمس الحافظ الشیرازی‘‘حافظ شیرازی کے والد بہاء الدین اصفہان میں رہتے تھے۔ وہ اتابکوں کے دور میں شیراز آئے اور یہیں رہ گئے۔حافظ کو بچپن سے تعلیم کے حصول کا شوق تھا اس لیے انہوں نے حصول تعلیم پر توجہ دی،بچپن میں قرآن حفظ کیا اور مختلف اساتید سے تعلیم حاصل کی ۔
حافظ نے جب شعر گوئی شروع کی تو شیراز میں شعر و شاعری کا رواج تھا ۔ حافظ نے کم سنی کے باوجود شعر کہے اور محفلوں میں سنائے۔
حافظ نے چار بادشاہوں کا زمانہ دیکھا،غیاث الدین بن سکندر نے بنگالہ آنے کے لیے زاد راہ بھیجا لیکن انھوں نے غزلیں بھیج دینے پر اکتفا کیا اور کہیں نہ گئے۔ دکن جانے کے لیے ہرمز (بندرگاہ) تک آئے۔ کشتی میں بیٹھے لیکن باد مخالف سے ان کا ارادہ بدل گیا۔
دراصل انھیں خاک مصلی اور رکنا باد چھوڑنا گوارا نہ تھا۔ ہرمز کے علاوہ دو سفر اور کیے ایک نصرت الدین کی طلبی پر یزد اور آخری عمر میں شاہ منصور کی طلبی پر اصفہان گئے۔
حافظ کی شاعری میں ناؤ نوش، مے و نغمہ اور جام و شراب کا ذکر بار بار آتا ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ شروع میں عشق مجازی کی راہ سے گزرے ہیں اور اس وادیوں کی سیر کی ہے۔ وہ عشق کے اسرار و رموز کو اپنے اشعار میں کہیں پنہاں اور کہیں آشکارا بیان کرتے ہیں۔ جب وہ عمر کی ایک خاص منزل پر پہنچتے ہیں تو وہ سنائی، عطار، مولانائے روم اور سعدی کا مسلک اختیار کرتے ہیں اور توحید اور تصوف کے مضامین خواہ قصیدہ ہو یا غزل ہر صنف میں بیان کرتے ہیں۔ حافظ نے ۱۳۸۹ میں شیراز میں وفات پائی اور اپنے محبوب مقام "مصلی" میں آسودہ خاک ہوئے۔
حافظ کی شخصیت کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای حافظ کے اشعار کی خصوصیات بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں :
حافظ کی شاعری کی ایک خصوصیت ان کی تصویر کشی کی صلاحیت ہے اور یہ ان چیزوں میں سے ایک ہے جس پر کم بحث کی گئی ہے۔
مثنوی میں تصویر کشی ایک آسان اور ممکن چیز ہے، اس لیے آپ فردوسی کی شاہنامے میں تصویر کشی دیکھتے ہیں اور خاص طور پر نظامی کی مثنوی  کی کتابوں میں،انہوں نے فطرت کی ایک خاص انداز میں تصویر کشی کی ہے۔
حافظ کی زبان کی ایک اور خصوصیت اس کا جوش اورولولہ ہے۔ حافظ کی نظمیں خیالات اور جذبے سے بھرپور ہیں۔
بہت سے شعراء کی نظمیں بے جان اورجذبے سے خالی ہیں تاہم حافظ کی شاعری ولولہ انگیز اورجذبات سے لبریز ہیں۔
غزل گوئی میں یہ(تصویر کشی) کوئی آسان کام نہیں ہے، خاص طور پر جب غزل پراعلیٰ مطالب پر مبنی ہو۔
حافظ کی  تصویر کشی کے ساتھ عمدہ زبان میں شاعری اورمطالب کا بیان کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔
ایک اورخصوصیت یہ ہے کہ حافظ کی شاعری جدید موضوعات سے معمور ہے۔
خواجہ نے ماضی کے شاعروں کے موضوعات کو بہترین انداز میں بیان کیا ہے اور اکثر اپنے کلام سے ان کے موضوعات خواہ ان سے پہلے کے فارسی شاعروں جیسے یا ان کے ہم عصر شاعروں مثلاً خوجو اور سلمان ساوجی سے انہوں نے بعض اوقات ایک موضوع لیا ہے اوران سے بہتر اور خوبصورت انداز میں بیان کیا ہے۔
حافظ کی ایک خاصیت مختصر اورمنتخب گوئی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بعض ابیات یا غزلیات و قصائد جو واضح طور پر شاعر کی خاص حالت یا کسی کی مدح سے متعلق ہیں، دیوان کے باقی حصے میں ایسی جگہ نہیں ملتی جہاں یہ کہا جا سکے کہ اگر یہ بیت نہ ہوتی تو بہتر ہوتا؛ یہ ایسا کام ہے جو بہت سے شاعروں کے دیوانوں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔
روانی اورشستہ و رفتہ ترکیبات کا استعمال،اوربہترین انداز بیان حافظ کی شاعری کی ایک اہم خصوصیت ہے۔
حافظ کے الفاظ کی موسیقی اور ان کی شاعری کی سماعت سے ہونے والی خوشگواری ان کی شاعری کی ایک اور نمایاں خصوصیت ہے۔ ان کے اشعار عام طور پر پڑھے جائیں تو وہ سننے میں خوشگوار ہوتے ہیں، اور یہ چیز فارسی شاعری میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
حافظ کی شاعری کی ایک اور خصوصیت روانی اور رسائی ہے، کہ ہر شخص جو فارسی زبان سے آشنا ہو، حافظ کے اشعار کو سمجھ لیتا ہے۔ جب آپ حافظ کا شعر کسی ایسے شخص کو پڑھیں جو پڑھا لکھا نہیں ہے، تو وہ بھی آسانی سے سمجھ جاتا ہے۔
یک اور خصوصیت حافظ کا معانی رمزی اور کنائی کا استعمال ہے، جس میں کوئی شک نہیں۔ یعنی یہاں تک کہ وہ لوگ جو حافظ کے اشعار کو صرف عاشقانہ اور اپنی رائے کے مطابق رندانہ سمجھتے ہیں اور حافظ کی عرفانی میلانات پر یقین نہیں رکھتے(اوریہ حافظ کے ساتھ ناانصافی ہے)،وہ بھی انکار نہیں کر سکتے کہ حافظ کا کلام حقیقت میں کنایہ پر مشتمل ہے۔
حافظ نے بہادری اور نفاست کے ساتھ مقامی لہجے، یعنی شیرازی لہجے کا استعمال کیا ہے۔ حافظ نے متعدد اشعار میں اس موضوع سے استفادہ کیا ہے، اور اس طرح کے بہت سے نمونے آپ ان کی شاعری میں دیکھ سکتے ہیں۔

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: