• Dec 8 2023 - 16:33
  • 96
  • مطالعہ کی مدت : 7 minute(s)

یزد میں سیر و سیاحت کے مقامات

پندرہ سو سال سے جلتی آگ ایران کے کس شہر میں ہے؟ کچی اینٹوں سے بنا شہر ،چھتوں پر بنے کیفے،اسکندر جیل یا مدرسہ ضیائیہ ،15 سو سال قدیم آتشکدہ، مینار خاموشاں سمیت یزد میں واقع دیگر تاریخی مقامات

اگر آپ یزد میں سیر و سیاحت کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو میں یہ کہوں گا کہ کچی اینٹوں سے بنے دنیا کے پہلے شہر میں قدم رکھنے جا رہے ہیں۔ ایک ایسا شہر جو نیلے آسمان کا ایک چوتھائی حصہ اپنے سر پر پھیلا اور دنیا کا سب سے بڑا آبپاشی کا نظام رکھتا ہے۔ چھتوں  کے اوپر اونچے پون پنکھے نصب ہیں ایسا لگتا ہے کہ آپ کچی اینٹوں والے شہرمیں نہیں بلکہ پون پنکھوں کے میدان میں آئے ہیں۔

اگر آپ پہلی بار یزد کی سیاحت کی تیاری کر رہے ہیں، تو بہتر ہے کہ اس شہر کے تمام قدرتی اور تاریخی مقامات کے بارے میں جان لیں۔

جامعہ مسجد یزد:

یزد کی جامعہ مسجد اس شہرکے سب سے خوبصورت اور مشہور مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ مسجد تین تاریخی ادوار اور ۱۰۰ سال سے زائد عرصے میں تعمیر ہوئی تھی۔ اس مسجد کا پہلا سنگ بنیاد ساسانی دور میں رکھا گیا تھا۔ لیکن مسجد کی موجودہ عمارت، اس کا گنبد اور ٹائلنگ مختلف ادوار سے تعلق رکھتے ہیں، جن میں آذری، ایلخانی اور تیموری شامل ہیں۔

یزد کا تاریخی تناظر:

یزد کا تاریخی پس منظر جاننا چاہتے ہیں تو اس شہرکے دروازے اور دیواریں اس شہر کی اصلیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔اگر آپ اپنے آپ اس شہرکی مختلف گلیوں میں چھوڑ دیں گے توآپ سکون کا احساس کریں گے ۔اس طرح کے الفاظ آپ کو شروع میں یا یزد جانے سے پہلے شاعرانہ الفاظ لگ سکتے ہیں تاہم جب آپ عملی طورپر اس شہر کی سیاحت کرینگے اوراس شہر کو نزدیک سے دیکھیں گے تو آپ کو اس شہر سے  پیار ہوجائے گا اوراس مٹی سے بنی گلیوں کی خاموشی سے آپ سکون محسوس کریں گے ۔

چھتوں پر بنے کیفے: آسمان اور پون چکیوں کے ساتھ بیٹھک

عام رواج کے برعکس یزد میں چھتوں پر کیفے بنے ہوئے ہیں اوریہ یزد کی انفرادیت ہے یہاں آپ کو یزد کی خاص چائے پیش کی جاتی ہے ۔

جب آپ چھتوں پر بنے کیفوں میں سے ایک میں رات کے وقت چائے پی رہے ہوتے ہیں تو آپ کو ایسا محسوس ہوگا کہ آپ نیلے آسمان پر پھیلے ستاروں سے محو گفتگو اورپون چکیوں کے ساتھ بیٹھک لگائے بیٹھے ہیں۔

اسکندر جیل یا مدرسہ ضیائیہ:

اسکندر جیل کئی سالوں سے یزد کے سیاحتی مقامات کی فہرست میں شامل ہے۔ ضیائی اسکول یا اسکندر جیل یزد کے فہادان محلے میں واقع ہے۔اسکندرجیل کے سیاحتی مقام پر پہنچنے کے لئے آپ کو اس شہر کی تاریخی گلیوں سے پیدا چلنا ہوگا ۔ اسکندر جیل قومی یادگاروں کی فہرست میں رجسٹرڈ ہے اور یہ ساتویں صدی کی یادگار ہے۔

ا س مدرسے کی تعمیر میں جو اسکندر جیل کے نام سے مشہور ہے، صرف کچی مٹی کا استعمال کیا گیا ہے اور اس میں کوئی ٹائلنگ نظر نہیں آتی۔ اینٹوں پر پلستر اور نیلا رنگ اس عمارت کی سجاوٹ میں شامل ہے۔

مدرسہ ضیائیہ کو اسکندر جیل کیوں کہا جاتا ہے؟

تاریخ بتاتی ہے کہ سکندر اعظم کے ایران پر حملے کے وقت اس نے اپنے مخالفین کو قید و بند کی سزادینے کے لئے شہر « رے» جاتے ہوئے یزد میں بنوایا تھا جبکہ ساسانی دور میں یزدگرد اول کے حکم سے یزد شہر کی بنیاد رکھی گئی۔

بعد میں مشہور عارف اورعالم ضیا الدین حسین رازی نے اس قید خانے کو مدرسے میں تبدیل کروایاجو مدرسہ ضیائیہ کے نام سے مشہور ہواتاہم اس کے باوجود لوگ آج بھی اس عمارت کا نام سکندر کی کہانی سے جوڑتے ہیں۔

بارہ آئمہ کے نام سے منسوب مقبرہ:

بارہ اماموں کے نام سے منسوب مقبرہ، جو اسکندر جیل سے چند قدم کے فاصلے پر ہے، ایران کا دوسرا مشہور گنبد ہے۔ یہ مقبرہ پانچویں صدی اور سلجوقی دورکے آثار میں سے ایک ہے۔

یہ عمارت ساسانی دورمیں کسی آتشکدہ کی جگہ پربنائی گئی تھی باہر سے عمارت چکورنظر آتی ہے عمارت کے اندر موجود سنگ مرمر کے مقبروں کے بارے میں آثار قدیمہ کے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ عمارت دوسری اورتیسری صدی کی ہے عمارت پر کچھ کتبے نصب ہیں جن پر قرآنی آیات خط کوفی میں لکھی ہوئی ہیں۔

لاریوں کا گھر، پلستر اورشیشے کے فن تعمیر کاکمال:

یزد میں دیکھنے کے لئے سب سے خوبصورت مقامات میں سے ایک جو فہادان محلے میں واقع ہے اوریہ بارہ اماموں سے منسوب مقبرہ اوراسکندر جیل کے قریب واقع ہے اوریہ لاریوں کی تاریخی گھر ہے ۔یزد میں تاریخی مکانات بہت ہیں جو قاجار دورکے تاجروں اورمشہورلوگوں کے منسوب ہیں اوراس دورکے فن تعمیر کی یاد لاتے ہیں ۔لاری گھر ان مشہورلوگوں میں سے ایک کا ہے جو ۲۷۰ سال پہلے فارس سے یزد آئے تھے ۔حکومت نے اس کی تزئین و آرائش کرکے عام لوگوں کے لئے کھول دیا ہے ۔

یزد کے عجائب گھر، دیکھنے کے لائق مقامات:

٭حیدر زاد میوزیم یزد میں واقع ایک مکمل اورجامع عجائب گھر:

اگر آپ جامعہ مسجد یزدسے گلیوں سے گزرتے ہوئے آشتی کنان گلی کی طرف جائیں گے تو آپ حیدر زاد عجائب گھر پہنچ جائیں، یہ عجائب گھرعرب زادہ کے گھر میں واقع ہے جو کہ قاجاری دورکے یادگاروں میں سے ایک ہے جیسے ہی آپ عمارت میں داخل ہونگے حوض اوردیگر خوبصورت فن تعمیر نظر آئیں گے ۔

اس عجائب گھر میں دس مختلف ہال ہیں جہاں مختلف تاریخی ادوار کے سکے اوریزد کے لوگوں کے ماضی کے طرز زندگی کے آثار اورنشانیاں موجود ہیں۔

اس میوزیم میں مختلف ادوار کے پرانے سونے، چاندی، تانبے اور پیتل کے سکوں کے ۵۰۰۰ قطعات موجود ہیں۔ اس میوزیم میں سکوں کے علاوہ ناصر الدین شاہ کے دور سے لے کر اب تک ایران کے مختلف ادوار کے بینک نوٹ بھی موجود ہیں۔

میوزیم کے انتھروپولوجی سیکشن میں، بہت سے تاریخی ادوار میں لوگوں کے ذریعہ استعمال ہونے والے اوزاروں کے ۱.۰۰۰ ٹکڑے، جیسے روٹی پکانے کے اوزار، زیورات، قیمتی پتھرسے بنی تسبیح، تاریخی دستاویزات اور قلمی نسخے آویزاں ہیں۔

امیر چخماق اسکوائر کمپلیکس، خوبصورت چوک:

امیر چخماق اسکوائر یزد کے خوبصورت مقامات میں سے ایک ہے۔ امیر چخماق اسکوائر کی خوبصورتی غروب آفتاب کے موقع پر اوربڑھ جاتی ہے ۔ اس عمارت میں ایک بازار، ایک مسجد اور دو آبی ذخائر ہیں، اس کی تاریخ کے آثار تیموری دور سے ملتے ہیں۔

یہ تاریخی کمپلیکس یزد کے خوبصورت مقامات میں سرفہرست ہے، تیموری دور میں یزد کے حکمران امیر جلال الدین چخماق نے اپنی اہلیہ کی مدد سے تعمیر کروایا تھا۔اس کمپلیکس کو ایران کی قومی یادگاروں کی فہرست میں درج کیا گیا ہے۔

15 سو سال قدیم آتشکدہ:

آتشکدہ یزدبھی اس شہر کے مشہور مقامات میں سے ایک ہے اوراس کی تاریخ پندرہ سو سال پرانی ہے اورنہ صرف زرتشت کے پیروکاروں کو بلکہ تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کواپنی طرف راغب کرتا ہے۔

اس آتش کندہ کی خصوصیات میںسے ایک سادہ فن تعمیر ہے اور بہت سی عبادت گاہوں کے برعکس ان میں مختلف فن تعمیر کی جھلک اور آرائش نہیں ہے۔

  مقدس آگ یزدکے خوبصورت اوردیکھنے والے مقامات میں سے ایک:

مقدس آگ کو دیکھنے کے لیے آپ کو سیڑھیاں چڑھ کر عمارت میں داخل ہونا پڑے گا۔ شیشے کے کوٹھری میں اور کانسی سے بنے گلدستہ نما برتن کے اندر، آپ مقدس آگ دیکھ سکتے ہیں، جو ۱۵۰۰ سال سے مسلسل جل رہی ہے۔ آگ کو جلانے کی ذمہ داری ہیربد نامی شخص کی ہے جو خشک اورمضبوط لکڑی جیسے بادام اور خوبانی کی لکڑی ڈال کر آگ کو جلاتا رہتا ہے۔ ہال کی دیواروں پر زرتشتی، فارسی اور انگریزی تحریریں دیکھی جا سکتی ہیں۔

دولت آباد باغ: یزد کے سب سے خوبصورت مقامات میں سے ایک:

دولت آباد باغ ایرانی باغات کی خوبصورت‌ ترین نمونوں میں سے ایک ہے اسے یونیسکو نے اپنے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ یونیسکو کی فہرست میں کل ۹ ایرانی باغات درج ہیں، جن میں سے ایک آپ یزد میں دیکھ سکتے ہیں اوریہ باغ یزد شہر کے وسط میں ۲۶۰ سالوں سے موجود ہے۔

مینار خاموشیاں (Tower of Silence)

زرتشتی مذہب میں، وہ لاشوں کو دفن نہیں کرتے بلکہ انہیں ایک ایسی جگہ جسے مینارخاموشان کہتے ہیں رکھ دیتے ہیں تاکہ ان کا گوشت پرندوں کی خوراک بن جائے۔بعد میں ہڈیوں کو اپنے مذہبی رسوم کے تحت دفنادیا جاتا ہے۔

زردشتی اس مینار خاموشاں کو تین حصوں میں تقسیم کرتے ہیں ایک مردوں کے لئے دوسرا خواتین کے لئے اورایک جگہ بچوں کے لئے مختص ہے ۔آخر میں مردوں کی لاشیں، درمیان میں ایک دائرہ بناہوتا ہے جہاں خواتین کی جبکہ سب سے آگے بچوں کی لاشیں رکھی جاتی ہیں اس کے درمیان میں ایک بہت وسیع کنواں ہے جس میں مردوں کی ہڈیاں ڈالی جاتی ہیں۔

 

 

 

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: