• Feb 3 2023 - 19:02
  • 168
  • مطالعہ کی مدت : 9 minute(s)

ہفتہ وار ایران شناسی (IRANOLOGY)

 

« انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں ہونے والی ترقی»

1۔عالمی بینک اور تمام اہم بین الاقوامی اقتصادی اداروں کے اعدادوشمار کی بنیاد پر، ایران کی معیشت ۱۹۷۹ (۱۳۵۷) میں دنیا میں ۲۶ ویں پوزیشن سے ۸ درجے بڑھ کر ۲۰۱۷ (۱۳۹۶) میں ۱۸ ویں نمبر پر آگئی اور اب اس کا شماردنیا کی بیس یا اس سے زیادہ معاشی طورپر پر مستحکم ملکوں میں ہوتا ہے۔

2۔اسلامی انقلاب کے بعد ایران کی معیشت میں آٹھ درجہ کی ترقی ہوئی ہے آئی ہے درحالیکہ خام تیل کی فروخت قبل از انقلاب کی نسبت ایک چوتھائی مقدار کم ہوگئی ہے جبکہ آبادی ۳۶ ملین سے بڑھ کر ۸۱ ملین تک پہنچ گئی تھی ۔

3۔اسلامی انقلاب کے بعد کے سالوں میں ایران کی معیشت میں ۸ درجے کی اپ گریڈیشن ہوئی ہے جب کہ بین عالمی قوتیں ایران کی معیشت کو مفلوج کرنے کے لیے اپنی تمام‌ تر طاقت استعمال کررہی ہیں۔قتل و غارت گری اور بغاوت کی سازش، ۸ سالہ جنگ، ملک کے بیشتر اقتصادی ڈھانچے پر بمباری  اور ۴۰ سال کی پابندیاں، خاص طور پر ۸ سال کی معیشت کو فلوج کرنے و الی پابندیاں ایران کی دشمن طاقتوں کی سازشوں میں سب سے اہم ہیں۔

4۔ اسلامی انقلاب سے پہلے ایران کی معاشی طاقت ۴۹۰ بلین ڈالر تک  جبکہ۴ دہائیوں بعدازانقلاب ۱۸۰۰ بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

5۔اس وقت جب ملک کی آبادی دوگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کی معیشت کا حجم شروع سے آج تک مجموعی گھریلو پیداوار کی مقدار کی بنیاد پر ۴.۸۸ گنا بڑھ چکا ہے۔ (www. countryeconomy. com)

6۔ملک میں ۱۰ گنا صنعتی یونٹس کی تعداد ۱۰.۰۰۰ یونٹس سے ۹۸.۰۰۰ یونٹس تک پہنچ گئی، جو معیار کے لحاظ سے درجنوں گنا ترقی یافتہ اور خود مختار ہیں، اوراسمبلنگ صنعفت سے مقامی صنعت میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

7۔ ایران کی غیر تیل کی برآمدات میں سو گنا اضافہ ۱۳۵۶ میں ۵۴۰ ملین ڈالر سے بڑھ کر ۱۳۹۶ میں ۵۵ بلین ڈالر تک پہنچ گیا جس میں ۶۰.۰۰۰ اشیا شامل ہیں اور ان کا وزن ۲ ملین ٹن سالانہ ہے۔

8۔انقلاب کے بعد عالمی طاقتوں کے مسلسل دبا ئوکے باوجود قومی معیشت (آمدنی اور اخراجات) میں ۳.۷ گنا اضافہ ہوا ہے۔اسلامی انقلاب کے بعد ملکی معیشت میں نجی شعبے کا حصہ تین گنا بڑھ گیا ہے۔

9۔انقلاب سے پہلے ایران کے دفاعی شعبے کی ضروریات کا صرف ۵ فیصد مقامی طور پر پیدا کیا جاتا تھا اور اس وقت اس کا ۹۰ فیصد مقامی طور پر پیدا ہوتا ہے اور اس کے علاوہ وہ سالانہ ۵ بلین ڈالر سے زیادہ کی برآمدات کرتا ہے جو ملک کے اقتصادی شعبے کیلئے ایک اچھی مثال ہوسکتی ہے۔

10۔ ایرانی معاشرے کی بینک خدمات تک فی کس رسائی اسلامی انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں تقریبا ۲۰ گنا بڑھ گئی ہے، جو کہ اقتصادی ترقی کی طرف واضح اشارہ ہے۔

« فلاح بہبود اور معیار زندگی کی بہتری» کے میدان میں اسلامی انقلاب کی کامیابیاں

  1۔سوفیصدشہری اور ۹۱٪ دیہی لوگوں کے پاس محفوظ سڑک اور پختہ مواصلاتی راستوں تک رسائی ہے جس کے ساتھ دیہی علاقوں کے عوام کے لئے رابطہ سڑکوں میں ۵۰۰ گنا اضافہ ہوا ہے۔

2۔ ایران میںمیٹرو کی تعمیر میں ۵۰ سال کی تاخیر کے باوجود تہران کے شہریوں کو دنیا کی آٹھویں میٹروبس میںسفر کی سہولیات موجود ہیں۔

3۔شہروں اور دیہاتوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے وسیع نیٹ ورک کی تشکیل نے پانی کے حصول میں پیش آنے والی دشواریوں کو ماضی کا قصہ بنادیا ہے ۔

4۔انقلاب کے بعد 99.5%  دیہاتوں اور شہروں کووبجلی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے ۔

5۔ ۱۰ سے زائد گھرانوں پرمشتمل دیہاتوں کو ۱۰۰٪ بجلی کی فراہمی کی بدولت وہاںزراعت اور مویشی پالنے کی صنعت کو ترقی ملی ہے ۔

6۔انقلاب اسلامی کے بعد ۹۸٪شہروں اور ۸۰٪ دیہاتوں میں گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی وجہ سے ۹۰٪ سے زائد ایرانی عوام کی زندگیاں بدل گئی ہیں۔

7۔ہر ایرانی کے لیے ڈیڑھ زمینی اور موبائل فون لائن ہے اور اس اہم کامیابی کی وجہ سے کوئی بھی ایرانی ملک اور دنیا کے کونے کونے میں اپنے پیاروں سے بے خبر نہیں رہتا۔

8۔کھیلوں کی متعدد میدانوں اورگرائونڈ کی تعمیر میں ۵۰ گنا اضافے کے ساتھ، ہر ایرانی شہری کے پاس کھیلوں کے لیے کم از کم ایک مربع میٹر جگہ میسرہے۔

9۔انقلاب سے پہلے کے مقابلے میں پھلوں کی پیداوار میں ۲۰ گنا اضافہ کے ساتھ، ان پھلوں کو صیہونی حکومت اور فرانس جیسے بیرونی ممالک سے درآمد کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

  10۔اسلامی انقلاب کے بعد ملک میں خوراک کی ۹۰ فیصداضافہ اور خود کفالت نے کھپت میں کئی گنا اضافے کے باوجود، لوگوں کو اپنی ضروریات کی کمی کے بارے فکرمند ہونے سے ذہنی طورپر آزادکردیا ہے۔

  11۔لوگوں کی روزمرہ کی خوراک میں گوشت، چاول، چکن اور مچھلی کی شمولیت نے سال میں ایک بار نوروز کی راتوں میں ان کے استعمال کویاد کرنے کے دورکو بھی قصہ پارینہ بنادیا۔

12۔اسلامی انقلاب سے پہلے ہر ۳۰ ایرانیوں کے لیے ایک گاڑی میسر تھی انقلاب اسلامی کے بعدعوام کی خوشحالی اور قوت خرید میں اضافے کی وجہ سے ہر چار ایرانیوں کے لیے ایک کار ہے۔

عالمی بنک کی ۲۰۱۶ میںجاری ہونے والی رپورٹ اور ۲۰۱۷ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی رپورٹ کے مطابق پابندیوں کے عروج کے وقت ایران کے عوام قوت خرید کے لحاظ سے دنیا میں ۱۸ویں نمبر پر تھے۔

13۔ پنشن اور سماجی تحفظ کے فنڈز ۱۰ ملین سے زیادہ ایرانی گھرانوں کو فلاحی اور مالیاتی خدمات فراہم کرتے ہیں۔

14۔80 ملین ایرانیوں کے پاس ۸۰ ملین ہیلتھ کارڈ اور ہیلتھ انشورنس کی سہولیات میسر ہیں۔

ٔ٭ « انفراسٹرکچر» کے میدان میں ہونے والی ترقی

1۔انقلاب اسلامی کے بعد ملک میں ہر قسم کے شہری اور دیہی بنیادی ڈھانچے تک مساویانہ رسائی میں اضافہ؛ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی۔

2۔ سڑک، ریل اور ہوائی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے سامان اور مسافروں کی نقل و حمل کی رفتار میں غیر معمولی اضافہ۔

3۔ انقلاب کے بعد کے سالوں کے دوران ملک کے تمام بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں انجینئرنگ کے علم اور قابلیت کا حصول (خاص طورپر توانائی، نقل و حمل، صنعت، ایرو اسپیس ودیگر شعبوں میں) ۔

4۔انقلاب کے بعد کے سالوں میں ملک کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل میں غیر ملکی ماہرین اور کنسلٹنٹس پر انحصار کو ختم کردیا ہے۔

5۔انقلاب کے بعد ملک کے ۵ سالہ ترقیاتی پروگراموں میں تعلیم، صحت، بہبود اور ہاسنگ کے شعبوں کے تعمیراتی پروگراموں کا حصہ انقلاب سے پہلے کے پروگراموں کے مقابلے میں دوگنا ہوگیا ہے ۔

6۔اسلامی انقلاب کے بعد ایران اہم انفراسٹرکچر بنانے والی بڑی ورکشاپ میں تبدیل ہوا ہے۔

7۔آٹھ سال کی مسلط کردہ جنگ اور کئی انفراسٹرکچر کی تباہی اور دوسری طرف گزشتہ ۴۰ سالوں کے دوران عالمی طاقتوں کی جانب سے سخت پابندیوں کے نفاذ کے باوجود ملک کے تمام بنیادی اور عوامی انفراسٹرکچر کی تعمیرمیں اہم پیش رفت۔

8۔16627 کلومیٹر کی لمبائی پرمشتمل بڑا ہائی وے نیٹ ورک کی تعمیر ۔

9۔ملک کی سڑکوں میں چھ گنا اضافے کے ساتھ ۱۳۵۷ میں ۴۶.۰۰۰ کلومیٹر سے حالیہ برسوں میں ۲۸۰.۰۰۰ کلومیٹر تک پہنچ گیا ہے۔

10۔دیہاتوں میںپختہ سڑکوںمیں۵۰۰گنا اضافہ،     1357  میں ۲۰۰کلومیٹر سے۵ ۱۳۹میں ۱۰۷ ہزار کلومیٹر تک اضافہ ہوا۔

٭ « صنعت» کے میدان میں اسلامی انقلاب کی کامیابیاں

1۔مجموعی قومی پیداوار میں صنعت کا حصہ ۱۶٪ سے ۴۰٪ تک بڑھ جانا اسلامی انقلاب کے بعد ایران کی صنعتی ترقی میں اضافے کی نشاندہی ہے۔

2۔ایران کی غیر تیل پیداوار کی برآمدات ۵۴ ملین ڈالر سے بڑھ کر ۳۱ بلین ڈالر یعنی ۵۷ گنا ہو گئی ہیں۔

3۔ایران کی پیٹرو کیمیکل مصنوعات میں ۱۹۵۷ سے ۳۳ گنا اضافہ ہوا ہے۔

4۔ایران ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں شمولیت کے بغیر دنیا کی ۱۷ویں بڑی معیشت ہے۔

5۔سٹیل کی پیداوار ۳۶۰ ہزارٹن سے ۵۰ گنا بڑھ کر ۱۸ ملین ٹن ہوگئی ہے۔

6۔ ایران موجودہ دورمیں اسٹیل اور ایلومینیم کی پیداوار میں دنیا میں ۱۴ویں، سیمنٹ کی پیداوار میں ۸ویں، سیرامک کی پیداوار میں ۵ویں، گاڑیوں کے انجن کی پیداوار میں ۱۲ویں اور آٹوموبائل اور تانبے کی پیداوار میں ۱۸ویں نمبر پر ہے۔

7۔ آٹوموبائل انڈسٹری میں اسمبلینگ کا کام ۱۰۰٪ سے کم ہو کر ۱۵٪ ہو گیا ہے۔

8۔انقلاب کے آغاز میں، ملک کی ادویات سازی کی صنعت عوام کی ضرورت کی ۲۵ فیصد ادویات تیار کرتی تھی، اب ۹۵ فیصد انتہائی مخصوص ادویات ملک کے اندر تیار کی جاتی ہیں۔

9۔ایران ماہی گیری کی چھوٹی کشتیوں کے درآمد کنندہ سے بدل کر سمندر میں جانے والے بحری جہاز بنانے والاملک بن گیا ہے۔

٭ « زراعت اور قدرتی وسائل» کے میدان میںاسلامی انقلاب کی کامیابیاں

1۔انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ہونے والی شدید خشک سالی کے باوجود، زرعی پیداوار میں تقریبا پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔

2۔ایران کے زراعت کا شعبہ زوال پذیری کا شکار تھا جسے اسلامی انقلاب کے بعد تیزی سے ترقی کی طرف لے گیا ہے۔

3۔1356 سے ۱۴۰۰ کے درمیان زرعی پیداوار ۲۶ ملین ٹن سے بڑھ کر ۱۳۳ ملین ٹن ہو گئی ہے، جس میں ۵۰۰ فیصد اضافہ ہوا ہے، یعنی پیداوار کی مقدار میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔

4۔شاہ کی طرف سے امریکی زمینی اصلاحات کے منصوبے نے ایران کی زراعت کوخطرے میں ڈال دیاتھا۔

5۔کرپٹ پہلوی حکومت کے نوآبادیاتی پروگراموں نے زرعی مصنوعات کے برآمد کنندہ ایران کو خوراک کے سب سے بڑے درآمد کنندہ ملک میں تبدیل کر رکھا تھا۔

6۔انقلاب سے پہلے امریکہ سے گندم، اسرائیل سے سنترے اور انڈے جبکہ فرانس سے مرغی درآمد کی جاتی تھی۔

7۔انقلاب اسلامی سے پہلے صرف ۳۳ دن کی سالانہ خوراک ملک کے اندر پیدا ہوتی تھی، اب ۹۰٪ سالانہ خوراک ملک کے اندر پیدا ہوتی ہے۔

8۔عالمی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق ایران کی زراعت کی اضافی قدر میں ۳۰۰ فیصد اضافہ اسلامی انقلاب کے بعد زراعت کا شاندار ریکارڈ ہے۔

9۔مجموعی قومی پیداوار میں زراعت کا حصہ ایک سے تین دسواں فیصد سے بڑھا کر ۱۵ فیصد کرنا اسلامی نظام کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔

10۔ ایران کی گندم کی پیداوار ۱۳۵۶ میں ۴.۶ ملین ٹن سے بڑھ کر ۱۳۹۵ میں ۱۴ ملین ٹن ہو گئی۔

 

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: