• Apr 20 2023 - 13:15
  • 136
  • مطالعہ کی مدت : 3 minute(s)

ہفتہ ایران شناسی (IRANOLOGY)

ہفتہ ایران شناسی (IRANOLOGY) میں پیش خدمت ہے صوبہ بوشہر کے تاریخی اورثقافتی مقامات

٭مدرسہ (سکول) سعادت

مدرسہ سعادت یا مدرسہ سعادت مظفری کا تعلق قاجار دور سے ہے اور یہ بوشہر، امام سٹریٹ، معلم اسکوائر کے سامنے واقع ہے۔ تاریخی طور پر اس مدرسے کو ایران کے جنوب میں مدارس کی ماں سمجھا جاتا ہے۔ مدرسہ سعادت  ۱۹۷۸ میں ایک نئے تعلیمی انداز میں قائم کیا گیا۔

٭مدرسہ گلستان

مدرسہ گلستان کی مرکزی عمارت قاجار دور سے متعلق ہے اور تقریبا ۲۰۰ سال پرانی ہے۔ یہ مدرسہ (سکول) بوشہر بندرگاہ کی قدیم‌ ترین عمارتوں میں سے ایک ہے اور اسے انگریزوں نے بنایا تھا۔ انگریزوں کے زمانے میں یہ عمارت شیخ نصر کی حکومت کا گڑھ تھی اور اس کے بعد اسے ڈاک اور ٹیلی گراف آفس کے طور پر استعمال کیا جانے لگا، پھر ۱۳۲۲ میں اس عمارت کو گلستان نامی سکول کے حوالے کرنے کا فیصلہ ہوا۔اس مدرسے کا مین دروازہ لکڑی سے بنا ہوا ہے اوراس کی اونچائی ۳.۵ میٹر اور چوڑائی ۴ میٹر ہے۔

شغاب پارک

شغاب پارک بوشہر کے خوبصورت اور تاریخی پارکوں میں سے ایک ہے جو کہ بہمنی سٹریٹ، ساحلی سٹریٹ اور ایئر فورس ہسپتال کے سامنے واقع ہے۔ اس پارک کی زمین کے نیچے عیلامیان دور سے دورکے آثار قدیمہ جود ہیں اور اس وقت اسے باغ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

٭بندر گناوہ

زیادہ‌ تر مسافر برقی آلات خریدنے کے لیے گناویہ بندرگاہ کا رخ ہیںلیکن بجلی کے آلات خریدنا ۱۵۰۰ سال پرانی بندرگاہ گناویہ کا دورہ کرنے کا ایک چھوٹا سا بہانہ ہے۔ یہ علاقہ ایران میں واقع جنت کا ایک گوشہ ہے سال کے آخری پانچ مہینوں میں سیر وساحت سے شغف رکھنے والے لوگوں کو اس گرم اورمرطوب بندرگاہ کا لازمی دورہ کرنا چاہئے ا ن مہینوں کے دوران، گناوہ بندرگاہ کے آس پاس کے میدانی علاقے رنگ برنگے پھولوں سے ڈھکے ہوتے ہیں جو ہر دیکھنے والے کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ غروب آفتاب کے وقت آپ گناوہ بندرگاہ میں جہاں کہیں بھی ہوں، خلیج فارس کے نیلے ساحل پر پہنچیں اور خلیج فارس کے وسیع ساحل پر چمکتے سورج کا مشاہدہ کریں۔

جب سورج غروب ہوتا ہے تو ماہی گیر آہستہ آہستہ ساحل پر آتے ہیں اور آپ کو ان کے جالوں میں سے دنیا کا سب سے لذیذ جھینگا مل جاتا ہے۔اپنے سفر کو یادگار بنانے کے لئے آپ گناوہ سے اپنے عزیزوں اوردوستوں کے لئے تحفہ، یہاں کی دستکاری اور مٹی کے برتن اور چٹائیاں خرید سکتے ہیں ۔ بندر گناوہ کی خواتین سمندری غذا کے مختلف پکوان پکانے میں شہرت رکھتی ہیں۔

بندر گناوہ جانے کے لئے آپ کو پہلے اصفہان میں آزادی اسکوائر، یا شیراز گیٹ پہنچنے کی ضرورت ہے وہاں سے آپ تقریباً۸ گھنٹے میں بندر گناوہ پہنچ جائیں گے ۔

آپ بندرگناوہ پہنچنے کے لئے بس، ذاتی گاڑی کے علاوہ جہاز کا بھی انتخاب کرسکتے ہیں تاہم بس کا سفر آرام دہ، پرسکون اورکم خرچ ہے بس کے ٹکٹ جہاں کم قیمت پر دستیاب ہے وہاں اس کا حصول بھی آسان ہے۔

بندرہ گناوہ کے راستے میں آپ کی آنکھوں کو خیرہ کرنے والے قدرتی مناظر موجود ہیں جن کی سیر کرکے آپ اپنے سفر کے لطف کو دوبالا کرسکتے ہیں جن میں خوبصورت شہر « سمیرم» جو کہ اصفہان کے جنوب میں واقع ہے اسی طرح اس شہر میں بہت ساری خوبصورت آبشار بھی موجود ہیں ان میں سے ایک آبشارزاگرس کی دلہن کے نام سے مشہورہے اگر سمیرم شہرمیں ٹھہرنے کا موقع مل جائے تو یہاں کے مزیدار سیب کھانے سے غافل نہ ہوں!

اس کے علاوہ اسی راستے میں یاسوج شہربھی آتا ہے جس کے قدرتی مناظر بے نظر ہیں اوراس شہرکی خوبصورتی کبھی بھی ختم نہیں ہوتی ہے بہار میں یہ شہر سر سبزو شاداب نظر آتا ہے اورسردیوں میں یہاں کے درخت برف کے سفید چار لپٹے نظر آتے ہیں ۔

اگر آپ تاریخی مقامات کے دیکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو آپ کمارج کاروانسرائی جا سکتے ہیں، جو کازرون سے ۳۰ کلومیٹر دور واقع ہے۔اس خوبصورت عمارت کی تعمیر صفوی دور کی ہے یہ کاروان سرائے، چاروں کونوں میں چار برآمدے اور چار برجوں پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے )

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: