ولادت باسعادت سید الساجدین، زین العابدین امام سجاد علیہ السلام
حقیقت یہ ہے کہ سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کی تحریک کوامام سجاد علیہ السلام اوردیگر اسیران کربلا نے تبلیغی تحریک کے ذزیعے ہمیشہ کیلئے زندہ و جاوید کردیا
امام علی بن الحسین علیہ السلام، زین العابدین اور سجاد کے القاب سے مشہور ہیں،آپ کی ولادت ولادت شعبان المعظم میں مدینہ منورہ میں ہوئی۔ امام سجاد علیہ السلام کی حیات طیبہ کا ایک نہایت اہم پہلو یہ ہے کہ آپ واقعہ کربلا کے موقع پر اپنے پدر بزرگوار سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کے ساتھ کربلا میں موجود تھے اور شہیدوں کی شہادت کے بعد ثانی زہرا سلام اللہ علیہا کے ہمراہ کربلا کے انقلاب اور عاشورا کی تحریک کا پیغام لے شام گئے جہاں آپ نے امام حسین علیہ السلام کا پیغام اوریزید کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے رکھاآپ نے اسیری کے دوران اوراس کے بعد کربلا کا اصل پیغام موثر ترین انداز میں دنیا والوں تک اور رہتی دنیا تک آزادی خواہوں اورحریت پسندوں تک پہنچایا۔
حقیقت یہ ہے کہ سید الشہدا امام حسین علیہ السلام کی تحریک کوامام سجاد علیہ السلام اوردیگر اسیران کربلا نے تبلیغی تحریک کے ذزیعے ہمیشہ کیلئے زندہ و جاوید کردیا ۔
آپ جہاں راتوں عبادت خداوندی میں مشغول ہوکر گریہ وزاری فرماتے وہاں خلق خدا کیلئے آسائش اورآرام بہم پہنچانے کی بھی سعی فرماتے تھے ،ابن طلحہ شافعی نے لکھا ہے کہ حضرت امام زین العابدین علیہ السلام فقرا ء مدینہ کے 199 گھروں کی کفالت فرماتے تھے اور سارا سامان ان کے گھر پہنچایا کرتے تھے کہ جنہیں آپ نے یہ بھی معلوم نہ ہونے دیا تھا کہ یہ سامان خورد و نوش رات کو کون دے جاتا ہے۔ آپ کی عادت یہ تھی کہ بوریاں پشت پر لاد کر گھروں میں روٹی اور آٹا وغیرہ پہنچاتے تھے اور یہ سلسلہ تا بحیات جاری رہا۔
ابو حمزہ ثمالی سے مروی ہے کہ علی ابن الحسین (ع) راتوں کو کھانے پینے کی چیزوں کو اپنے کندھے پر رکھ کر اندھیرے میں خفیہ طور پر غربا اور مساکین کو پہنچا دیتے تھے۔مورخین نے لکھا ہے کہ آپ کی شہاد ت کے بعد غرباء کو راتوں کو ملنے والی غذائی امداد کا سلسلہ بند ہوگیا۔غذائی امداد سے بھری تھیلوں کوپشت پر لادنے کی وجہ سے آپ کی کمر مبارک پر نشان پڑ گئے تھے اور جب آپ کی شہادت ہوئی تو آپ کو غسل دیتے ہوئے وہ نشانات آپ کے بدن پر دیکھے گئے۔