سویڈن کی حکومت فوری طور پر اپنی اسلام دشمن پالیسی تبدیل کرے،حجة الاسلام والمسلمین ایمانی پور
سویڈن کی عدالت کی جانب سے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر عیدالاضحی کے روز اسٹاک ہوم کی مرکزی مسجد کے سامنے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کی اجازت دینے کے حالیہ اقدام نے ایک بار پھرسویڈن حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی واضح اسلام دشمنی کو عیاں کردیا ہے۔
یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ مغرب میں بیان کی آزادی اوراظہار رائے کی آزادی جیسے کلیدی الفاظ انسانیت، احلاقیات اورانسانی حقوق کے تحفظ کیلئے استعمال ہونے کے بجائے مذہبی تعصبات کو بھڑکانے کیلئے بطورہتھیار استعمال ہونے لگے ہیں۔
سویڈن کے حکام نے اس آسمانی اورمسلمانوں کی مقدس کتاب کو نذر آتش کرنے کے قبیح فعل کو « آزادی اظہاررائے» ' کا نام دیا ہے جبکہ دوسری طرف اس جارحانہ، مکروہ اور ناقابل برداشت فعل کے خلاف احتجاج کو آزادی اظہاررائے کی خلاف ورزی کی ایک مثال قرار دیاہے! یہ اقدام مغرب کے وہ مذموم مقاصد ہیں جن کوعملی جامہ پہنانے کیلئے خفیہ اوراعلانیہ طورپر برسوں سے کوشش ہورہی ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ پوری دنیا کے مسلمان قرآن پاک کی حرمت کو سرخ لیکر تصورکرتے ہیں اورسویڈن حکومت کے اس جارحانہ اقدامات کے سامنے کبھی خاموش نہیں رہیں گے۔
اسلامک کلچر اینڈ ریلیشنز آرگنائزیشن سویڈن میں قرآن پاک کی توہین کی پرزورالفاظ میں مذمت کرتی ہے اورسویڈن کی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے وہ سب سے پہلے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے والے قرآن مخالف اجتماعات کو روکے، اس کے بعد مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے پردنیا بھرکے مسلمانوں سے معافی مانگے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ سویڈن کے فیصلہ سازی اورپالیسی سازی کے نظام میں منظم طریقے سے شامل اسلام فوبیا اورقرآن دشمنی پر مبنی اقدامات آخر کارسویڈن کے خلاف نفرت، حکومت اورسکیورٹی اداروں کے لئے نقصان کا باعث بنیں گے ۔ موجودہ طریقہ کار میں تبدیلی اوراسلام کے بارے میں مثبت اورتعمیری سوچ ہی امن اورانصاف کا باعث بن سکتی ہے ۔
محمد مہدی ایمانی پور
سربراہ اسلامک کلچر اینڈ ریلیشنز آرگنائزیشن
اسلامی جمہوریہ ایران
اپنا تبصرہ لکھیں.