• Aug 16 2023 - 17:30
  • 319
  • مطالعہ کی مدت : 2 minute(s)

زبان شناسی

زبان شناسی کے ہفتہ وار سلسلے میں پیش خدمت ہے ، فعل متعدی و فعل لازم کی پہچان،فعل معلوم و مجہول کی تعریف و مثالیں وغیرہ

فعل متعدی اورفعل لازم کو پہچاننے کا طریقہ: اس کے لیے کوئی خاص قاعدہ نہیں ہے، لیکن تجربے کے مطابق، مثال کے طور پر، اس فعل کے ساتھ ایک جملہ بنانا ممکن ہے جس کا صرف فاعل ہو، اگر کوئی بامعنی جملہ بنائے اور سننے والے کو قائل کرسکے، اور اس کے لیے کوئی سوال باقی نہ رہے تو یہ فعل لازم ہے تاہم اگر سوالات جیسے کون یا کیا پیدا ہوتا ہو، تو وہ فعل متعدی ہے۔ مثال کے طورپر خورد (کھایا)، زد (مارا) مرد (مر گیا) سوخت (جل گیا) فعل متعدی ہیں جبکہ آمد (آئے) رفت (گئے) فعل لازم ہیں۔

فعل معلوم اورمجہول:

فعل لازم اس فعل کو کہتے ہیں جو صرف فاعل کے ساتھ مل کر جملہ مکمل کر دے اورفاعل واضح اورمعلوم ہو، مثال: فاطمہ بہ درس گوش می‌ دھد (فاطمہ سبق سن رہی ہے) علی ازمدرسہ برگشت (علی سکول سے واپس آیا) احمد سیب را خورد (احمد نے سیب کو کھایا)

بعض اوقات فعل کا فاعل واضح نہیں ہے اورفعل کو مفعول کی طرف نسبت دی جاتی ہے جیسے، سیب کھایا گیا۔

نوٹ: صرف فعل متعدی ہی فعل مجہول بن سکتا ہے، اورفعل لازم ہمیشہ معلوم ہوتا ہے ۔

زمانے کے لحاظ سے فعل کی اقسام:

فعل ماضی اوراس کی اقسام:

فعل ماضی کسی عمل یا کسی حالت کو گزرے ہوئے وقت میں بیان کرے، جیسے درویش را ضرورتی پیش آمد، گفت: فلاں نعمتی دارد بی‌ قیاس، اگرز برحالت تو واقف گردد، ھمانا کہ در فضای آن توقف روندارد۔فقیر کو کسی چیز کی ضرورت پیش آئی اورکہا کہ فلاں شخص کوفلاں نعمت حاصل ہے ۔۔اگر تمہاری حالت سے واقف ہوجائے۔

ماضی مطلق یا سادہ: کسی عمل یا حالت کے زمانہ گذشتہ میں واقع ہونا ظاہرکرے چاہے وہ حال سے بہت ہی دورہو یا فاصلہ کم ہو جیسے گفتم، (میں نے کہا) دیدمش (میں نے اس کودیکھا) پرسید (اس نے پوچھا) سوختند (وہ جل گئے)

ماضی استمراری: اس فعل کو کہتے ہیں جس میں گزرا ہوا زمانہ جاری حالت میں پایا جائے۔

آنکہ دائم ھوس سوختن ما می‌ کرد/کاش می‌ آمد و از دورتماشا می‌ کرد

ترجمہ: وہ جو کہ ہمیشہ ہمارے جلنے کی خواہش کرتا رہتا تھا ۔۔کاش وہ آجاتا اوردور سے تماشا کرتا ۔

(جاری ہے)

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: