• Oct 14 2023 - 14:47
  • 65
  • مطالعہ کی مدت : 4 minute(s)

داروغہ ہائوس کی تاریخی عمارت کی تعمیر کب اورکس کے حکم پر ہوئی ؟

مشہد میں واقع یہ تاریخی گھر نواب صفوی گلی میں اور سگران حوض کی سمت میں واقع ہے۔ یہ گھر مشہد کے مرکز سے 4.1 کلومیٹر (تقریبا 9 منٹ)کے فاصلے پر ہے۔

داروغہ ہائوس اور امام رضا کے مرقدکے درمیان فاصلہ ۱.۴ کلومیٹر (تقریبا پانچ منٹ) ہے اور شاہد ہاشمی نژاد مشہد ایئرپورٹ ۱۰.۱ کلومیٹر (تقریبا ۱۸ منٹ) ہے۔ یہ گھر مشہد ریلوے سے ۳.۴ کلومیٹر (تقریبا سات منٹ) اور مشہد مسافر ٹرمینل سے ۹.۵ کلومیٹر (تقریبا ۱۶ منٹ) کے فاصلے پر ہے۔

داروغہ ہاس کی تاریخ:

  داروغہ کا تاریخی گھر جو کہ مشہد کے پرکشش مقامات میں شمار ہوتا ہے، قاجار دور کے آخر میں شہر کے آخری داروغہ (ناظم) کے حکم سے تعمیر کیا گیا تھا۔ یوسف خان ہراتی پہلا نظام تھا جنہوں نے اپنے مہمانوں کی ذاتی رہائش اور سرکاری استقبال کے لیے اس گھر کی تعمیر کا حکم دیا۔ یوسف خان اس گھر میں کئی سال رہے اور پھر یہ مکان ۱۳۶۰ تک ان کے ورثا کو دے دیا گیا۔

1366 (ش) میں، یزد کے گاں کی یزد کی بلدیاتی کمیٹی نے وارثوں سے اس مکان کو خریدا اور اس گھر کو طویل عرصے تک مذہبی تقریبات کے لیے استعمال کیا۔

پھر اس کومشہد شہر کی جدید کاری منصوبے میں شامل کیااور۱۳۸۱ (ش) میں ایران کے قومی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔ ۱۳۹۱ (ش) میں، اس تاریخی عمارت کو ثامن کنسٹرکشن اینڈ رئیل اسٹیٹ کمپنی نے ۳۷ بلین ریال کی رقم سے خریدا تھا اور اس کی بحالی اور تزئین و آرائش کی گئی تھی۔

داروغہ ہائوس صوبہ رضوی خراسان کی تاریخی عمارتوں اور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے، جو مشہد شہر کے تاریخی تناظر میں ۳۶۶ ہیکٹر کے رقبے پر واقع ہے۔ اس علاقے کو ۱۳۷۹ میں مشہد شہر کی جدید کاری کے منصوبے میں شامل کیا گیا تھا۔ اس علاقے میں بہت سے مکانات خریدے گئے اور اس محلے کے مقامی باشندے نقل مکانی کر گئے۔ پرانے مکانات کو گرا دیا گیا اور ان کی جگہ ۱۰-۱۲ منزلہ کمرشل عمارتیں کھڑی کر دی گئیں۔

وہ وقت تھا جب ایک کنسٹریکشن سے وابستہ ایک گروپ نے اس گھر اور کچھ دوسری عمارتوں کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا جو اس علاقے میں تباہی کے کنارے پر تھیں۔ اس کے بعدثامن ہاسنگ کمپنی نے تباہی کے خطرے سے دوچار ی تاریخی عمارتوں کوان کے ورثا سے خریدشروع کردیا ان میں سے ایک داروغہ ہائوس بھی ہے اس کے بعد انہوں نے اس کی کی بحالی کا کام شروع کیا داروغہ ہائوس کی بحالی کا مقصد مشہد کی تاریخی اور ثقافتی عمارتوں کو محفوظ کرنا اور انہیں شہر کے زائرین اور سیاحوں کیلئے محفوظ بنانا ہے ۔

گھر کی بحالی کے مراحل کے دوران، ماہرین تعمیرات اور بحالی کے ماہرین کی تمام‌ تر کوششیں اس گھر کی تاریخی شکل کو مکمل طور پر محفوظ رکھنے پرمرکوز تھیں۔ داروغہ ہائوس کی بحالی میں معیاری اور جدید‌ ترین تعمیراتی سامان استعمال کیا گیا۔ انہوں نے اس علاقے میں پرانے تباہ شدہ مکانات کا سامان بھی استعمال کیا تاکہ گھر کی پرانی اور اصلی شکل ختم نہ ہو۔

داروغہ کا تاریخی مکان ۱۱۰۰ مربع میٹر کے رقبے پر مشتمل اراضی پر واقع ہے۔ اس عمارت کا فن تعمیر ایرانی اور روسی فن تعمیر کا امتزاج ہے۔

اس تازیخی گھر کے صحن میں ایک خوبصورت تالاب اور دو چھوٹے باغات آپ کی توجہ مبذول کرواتے ہیں۔ پھر آپ کو ایک دو منزلہ مکان کا منظر نظر آئے گا ۔ یہ گھر اس طرح بنایا گیا ہے کہ یہ صحن کے شمال، مشرقی اور مغربی اطراف کو مکمل طور پر ڈھانپتا ہے۔ فن تعمیر میں اس طریقہ کو « سہ طرف ساخت» کہا جاتا ہے۔ فن تعمیر کا یہ انداز بیشتر تاریخی ایرانی مکانات میں نمایاں ہے۔

داروغہ کی عمارت کے دونوں اطراف کی چھت اور سیڑھیوں کا ڈیزائن روسی فن تعمیر پر مبنی ہے۔ اس گھر میں استعمال ہونے والی کچھ سجاوٹ، جیسے سات رنگوں کی ٹائلیں، کمروں کی چھت پر لکڑی کی سجاوٹ، پروں والے شیروں کی شکل میں بنے مجسمے اوردیگر مجسمے، سبھی روسی فن تعمیر کو ظاہر کرتے ہیں۔

مشہد کے داروغہ گھر کو اس طرح ڈیزائن اور تعمیر کیا گیا ہے کہ اس کے مکینوں کی ضروریات ہوا، پانی اور سورج کی توانائی کے ذریعے قدرتی طورپر حاصل ہوں۔ اس گھر میں گرمی اور سردی میں رہنے کے لئے الگ الگ حصے ہیں جن میں سے ہر ایک مختلف موسموں میں استعمال ہوتا ہے۔ سردیوں کا حصہ سورج کی طرف ہوتا ہے تاکہ آپ سردی کے موسم میں سورج کی روشنی اور توانائی کو استعمال کر سکیں۔ باورچی خانہ بھی گھر کے اسی حصے میں واقع ہے۔ گھر کو گرم اور آرام دہ بنانے کے لیے تہہ خانے میں حرارتی آلات موجود ہیں۔

  داروغہ مشہد کا تاریخی گھر ایک نجی رہائش گاہ تھا اور وہ جگہ جہاں یوسف خان ہراتی رہائش پذیرتھے ان کے بعد تین دہائیاں تک، یہ یوسف خان کے وارثوں کی رہائش گاہ تھی۔

جب مشہد کے تاریخی مکانات مثلا داروغہ ہائوس کا دورہ کریں تو بہتر ہے موسم بہار کے مہینوں میں سے ایک کاانتخاب کریں۔داروغہ ہائوس جمعہ کو بند رہتا ہے۔

 

راولپندی پاکستان

راولپندی پاکستان

تصاویر

اپنا تبصرہ لکھیں.

فونٹ سائز کی تبدیلی:

:

:

: